ETV Bharat / bharat

Year-ender 2021: مظلوموں کی خاموش آواز فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کی یادیں

author img

By

Published : Dec 31, 2021, 4:28 PM IST

Updated : Dec 31, 2021, 5:20 PM IST

دانش صدیقی 16 جولائی سنہ 2021 کو پاکستانی سرحد سے متصل اسپن بولدک ضلع میں طالبان اور سابقہ کابل حکومت کی فوج کے درمیان ایک پُراسرار جھڑپ کے دوران ہلاک ہوگئے۔ دانش صدیقی 38 برس کے تھے۔ فوٹو گرافی میں دانش کو صحافتی شعبے کے ممتاز اعزاز 'پلتزر ایوارڈ' سے نوازا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں دیگر مختلف اعزازات سے بھی سرفراز کیا گیا جن میں حال ہی میں ممبئی پریس کلب کی جانب سے بعد از مرگ دیا گیا 'جرنلسٹ آف دی ایئر' ایوارڈ -2020 بھی شامل ہے۔

مظلوموں کی خاموش آواز فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کی یادیں
مظلوموں کی خاموش آواز فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کی یادیں

افغانستان میں کام کے دوران جان کی بازی لگانے والے فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی Danish Siddiqui کو ممبئی پریس کلب نے بعد از مرگ ’جرنلسٹ آف دی ایئر‘ ایوارڈ 2020 سے نوازا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا این۔ وی رمنا نے بدھ کو ممبئی پریس کلب میں ایک تقریب کے دوران سالانہ 'ریڈ انک ایوارڈز فار ایکسیلنس ان جرنلزم' سے سرفراز کیا۔ دانش صدیقی کو یہ ایوارڈ تحقیقاتی اور بااثر نیوز فوٹوگرافی میں ان کے کام کے لیے دیا گیا۔ اس موقع پر دانش کی اہلیہ فریڈرک صدیقی نے ایوارڈ وصول کیا۔

اس موقع پر دانش صدیقی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ وہ موجودہ دور کے صف اول کے فوٹو جرنلسٹ تھے۔ اگر ایک تصویر ہزار الفاظ کے برابر ہو سکتی ہے تو ان کی تصویریں اپنے آپ میں ناول تھیں۔ انہوں نے دانش کو جادوئی آنکھ والا انسان قرار دیا۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کون تھے؟

دانش ایک بھارتی فوٹو جرنلسٹ تھے، جن کا تعلق دار الحکومت دہلی کے اوکھلا سے تھا، لیکن وہ صنعتی شہر ممبئی میں مقیم تھے۔ دانش افغانستان کی جنگ کور کرنے کے لیے افغانستان گئے تھے۔ وہ 16 جولائی سنہ 2021 کو پاکستانی سرحد سے متصل اسپن بولدک ضلع میں طالبان اور سابقہ کابل حکومت کی کی فوج کے درمیان ایک پراسرار جھڑپ میں ہلاک ہوگئے۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

دانش کی عمر

دانش صدیقی 38 برس کے تھے۔ فوٹو گرافی میں دانش کو صحافتی شعبے کے ممتاز اعزاز 'پلتزر ایوارڈ' سے نوازا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں دیگر مختلف اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے جن میں حال ہی میں ممبئی پریس کلب کی جانب سے بعد از مرگ دیا گیا 'جرنلسٹ آف دی ایئر' ایوارڈ -2020 بھی شامل ہے۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

دانش کی تعلیمی لیاقت

جامعہ ملیہ اسلامیہ سے علم معاشیات میں گریجویٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد، شعبہ اے جے کے ماس کمیونیکیشن ریسرچ سنٹر (ایم سی آر سی) سے 2005 -2007 میں ماس کمیونیکیشن میں ماسٹرز کیا۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

دانش کا صحافتی سفر

دانش نے اپنے صحافتی کریئر کی شروعات ایک ٹی وی نیوز چینل میں بطور نمائندہ کی تھی۔ پھر وہ سنہ 2010 میں فوٹو جرنلسٹ کے طور پر بین الاقوامی نیوز ایجنسی رائٹرز سے وابستہ ہوئے تھے۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

فوٹو جرنلسٹ کی حیثیت سے، دانش نے ایشیاء، مشرق وسطیٰ اور یورپ میں متعدد اہم واقعات کا احاطہ کیا ہے۔ انہوں نے اپریل سنہ 2015 میں نیپال میں زلزلے کے بعد خوفناک حالات کو اپنے کیمرے میں قید کیا۔ دانش صدیقی نے سنہ 2016۔17 کے دوران عراق کی موصل جنگ کو بھی کور کیا۔ ہانگ کانگ کے احتجاج کا بھی احاطہ کیا۔سنہ 2019۔2020 میں شمالی دہلی کے فرقہ وارانہ فساد کے دوران بھی دانش صدیقی کی متعدد تصاویر نے سرخیوں میں جگہ بنائی۔ اس کے علاوہ انہوں نے جنوبی ایشا، مشرق وسطی اور یورپ میں کورونا کی صورتحال کو بھی کور کیا۔ کشمیر میں جب بھی حالات نے کروٹ بدلی تو دانش صدیقی وہاں پہنچ جاتے تھے۔ پانچ اگست 2019 کے بعد انکی کرفیو زدہ کشمیر سے لی گئی تصاویر بین الاقوامی میڈیا میں کافی استعمال ہوئیں۔ ان کے کاموں میں افغانستان کی جنگ، روہنگیا پناہ گزینوں کے بحران، شمالی کوریا میں بڑے پیمانے پر کھیلوں اور سوئٹزر لینڈ میں سیاسی پناہ کے متلاشیوں کے حالات زندگی کی کوریج شامل ہے۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

یہ بھی پڑھیں:

دانش صدیقی کی موت پر خوشی منانے والوں پر عمر عبداللہ برہم

انہوں نے انگلینڈ میں اسلام کے پھیلاؤ پر ایک فوٹو سیریز بھی تیار کی ہے۔ ان کا کام بہت سارے رسالوں، اخبارات، سلائیڈ شوز اور گیلریوں میں بڑے پیمانے پر شائع ہوا ہے۔ اس میں نیشنل جیوگرافک میگزین، نیویارک ٹائمز، دی گارڈین،واشنگٹن پوسٹ، وال اسٹریٹ جرنل، ٹائم میگزین، فوربز، نیوز ویک،این پی آر،بی بی سی،سی این این الجزیرہ، ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ، دی اسٹریٹ ٹائمز، بینکاک پوسٹ، سڈنی مارننگ ہیرالڈ، دی ایل اے ٹائمز، بوسٹن گلوب، دی گلوب اور میل، لی فگارو، لی مونڈے، ڈیر اسپیگل، اسٹرن، برلنر زیتونگ، دی انڈیپنڈنٹ، دی ٹیلی گراف،گلف نیوز، لبریشن اور دیگر مختلف اشاعتیں شامل ہیں۔

دانش صدیقی کو ایوارڈ و شہرت

دانش نے اگست 2017 سے میانمار کی اقلیتی روہنگیا برادری کی بنگلہ دیش کی جانب ہونے والے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے بارے میں اہم دستاویزی رپورٹ کی تھی۔ اس گراں قدر کام کے لیے دانش صدیقی کو سنہ 2018 میں رائٹرز کے فیچر فوٹو گرافی کے لیے پلتزر پرائز سے نوازا جا چکا ہے۔

اسی طرح سنہ 2020 میں شمال دہلی میں ہوئے فرقہ ورانہ فساد کے دوران دانش کے ذریعے لی گئی تصویر دنیا بھر میں وائرل ہوئیں اور سرخیاں بنیں۔

افغانستان میں کام کے دوران جان کی بازی لگانے والے فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی Danish Siddiqui کو ممبئی پریس کلب نے بعد از مرگ ’جرنلسٹ آف دی ایئر‘ ایوارڈ 2020 سے نوازا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا این۔ وی رمنا نے بدھ کو ممبئی پریس کلب میں ایک تقریب کے دوران سالانہ 'ریڈ انک ایوارڈز فار ایکسیلنس ان جرنلزم' سے سرفراز کیا۔ دانش صدیقی کو یہ ایوارڈ تحقیقاتی اور بااثر نیوز فوٹوگرافی میں ان کے کام کے لیے دیا گیا۔ اس موقع پر دانش کی اہلیہ فریڈرک صدیقی نے ایوارڈ وصول کیا۔

اس موقع پر دانش صدیقی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ وہ موجودہ دور کے صف اول کے فوٹو جرنلسٹ تھے۔ اگر ایک تصویر ہزار الفاظ کے برابر ہو سکتی ہے تو ان کی تصویریں اپنے آپ میں ناول تھیں۔ انہوں نے دانش کو جادوئی آنکھ والا انسان قرار دیا۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کون تھے؟

دانش ایک بھارتی فوٹو جرنلسٹ تھے، جن کا تعلق دار الحکومت دہلی کے اوکھلا سے تھا، لیکن وہ صنعتی شہر ممبئی میں مقیم تھے۔ دانش افغانستان کی جنگ کور کرنے کے لیے افغانستان گئے تھے۔ وہ 16 جولائی سنہ 2021 کو پاکستانی سرحد سے متصل اسپن بولدک ضلع میں طالبان اور سابقہ کابل حکومت کی کی فوج کے درمیان ایک پراسرار جھڑپ میں ہلاک ہوگئے۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

دانش کی عمر

دانش صدیقی 38 برس کے تھے۔ فوٹو گرافی میں دانش کو صحافتی شعبے کے ممتاز اعزاز 'پلتزر ایوارڈ' سے نوازا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں دیگر مختلف اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے جن میں حال ہی میں ممبئی پریس کلب کی جانب سے بعد از مرگ دیا گیا 'جرنلسٹ آف دی ایئر' ایوارڈ -2020 بھی شامل ہے۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

دانش کی تعلیمی لیاقت

جامعہ ملیہ اسلامیہ سے علم معاشیات میں گریجویٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد، شعبہ اے جے کے ماس کمیونیکیشن ریسرچ سنٹر (ایم سی آر سی) سے 2005 -2007 میں ماس کمیونیکیشن میں ماسٹرز کیا۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

دانش کا صحافتی سفر

دانش نے اپنے صحافتی کریئر کی شروعات ایک ٹی وی نیوز چینل میں بطور نمائندہ کی تھی۔ پھر وہ سنہ 2010 میں فوٹو جرنلسٹ کے طور پر بین الاقوامی نیوز ایجنسی رائٹرز سے وابستہ ہوئے تھے۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

فوٹو جرنلسٹ کی حیثیت سے، دانش نے ایشیاء، مشرق وسطیٰ اور یورپ میں متعدد اہم واقعات کا احاطہ کیا ہے۔ انہوں نے اپریل سنہ 2015 میں نیپال میں زلزلے کے بعد خوفناک حالات کو اپنے کیمرے میں قید کیا۔ دانش صدیقی نے سنہ 2016۔17 کے دوران عراق کی موصل جنگ کو بھی کور کیا۔ ہانگ کانگ کے احتجاج کا بھی احاطہ کیا۔سنہ 2019۔2020 میں شمالی دہلی کے فرقہ وارانہ فساد کے دوران بھی دانش صدیقی کی متعدد تصاویر نے سرخیوں میں جگہ بنائی۔ اس کے علاوہ انہوں نے جنوبی ایشا، مشرق وسطی اور یورپ میں کورونا کی صورتحال کو بھی کور کیا۔ کشمیر میں جب بھی حالات نے کروٹ بدلی تو دانش صدیقی وہاں پہنچ جاتے تھے۔ پانچ اگست 2019 کے بعد انکی کرفیو زدہ کشمیر سے لی گئی تصاویر بین الاقوامی میڈیا میں کافی استعمال ہوئیں۔ ان کے کاموں میں افغانستان کی جنگ، روہنگیا پناہ گزینوں کے بحران، شمالی کوریا میں بڑے پیمانے پر کھیلوں اور سوئٹزر لینڈ میں سیاسی پناہ کے متلاشیوں کے حالات زندگی کی کوریج شامل ہے۔

بشکریہ رائٹرز
بشکریہ رائٹرز

یہ بھی پڑھیں:

دانش صدیقی کی موت پر خوشی منانے والوں پر عمر عبداللہ برہم

انہوں نے انگلینڈ میں اسلام کے پھیلاؤ پر ایک فوٹو سیریز بھی تیار کی ہے۔ ان کا کام بہت سارے رسالوں، اخبارات، سلائیڈ شوز اور گیلریوں میں بڑے پیمانے پر شائع ہوا ہے۔ اس میں نیشنل جیوگرافک میگزین، نیویارک ٹائمز، دی گارڈین،واشنگٹن پوسٹ، وال اسٹریٹ جرنل، ٹائم میگزین، فوربز، نیوز ویک،این پی آر،بی بی سی،سی این این الجزیرہ، ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ، دی اسٹریٹ ٹائمز، بینکاک پوسٹ، سڈنی مارننگ ہیرالڈ، دی ایل اے ٹائمز، بوسٹن گلوب، دی گلوب اور میل، لی فگارو، لی مونڈے، ڈیر اسپیگل، اسٹرن، برلنر زیتونگ، دی انڈیپنڈنٹ، دی ٹیلی گراف،گلف نیوز، لبریشن اور دیگر مختلف اشاعتیں شامل ہیں۔

دانش صدیقی کو ایوارڈ و شہرت

دانش نے اگست 2017 سے میانمار کی اقلیتی روہنگیا برادری کی بنگلہ دیش کی جانب ہونے والے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے بارے میں اہم دستاویزی رپورٹ کی تھی۔ اس گراں قدر کام کے لیے دانش صدیقی کو سنہ 2018 میں رائٹرز کے فیچر فوٹو گرافی کے لیے پلتزر پرائز سے نوازا جا چکا ہے۔

اسی طرح سنہ 2020 میں شمال دہلی میں ہوئے فرقہ ورانہ فساد کے دوران دانش کے ذریعے لی گئی تصویر دنیا بھر میں وائرل ہوئیں اور سرخیاں بنیں۔

Last Updated : Dec 31, 2021, 5:20 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.