ETV Bharat / bharat

Shehr e Ghazal Culture Society Program بھوپال میں شہر غزل کلچر سوسائٹی کی جانب سے تقریب کا انعقاد

بھوپال اسٹیٹ میوزیم میں منعقدہ پروقار تقریب میں اردو کی ادیبہ ڈاکٹر نکہت جہاں کو عشرت قادری ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر بلقیس جہاں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا اردو کے لئے اب بھی فضا بہت ساز گار ہے اور اسے مزید ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہے تو اردو کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا حصہ بنانا ہوگا۔ٹیکنالوجی کا حصہ بناکر اردو کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔

author img

By

Published : Oct 30, 2022, 6:03 PM IST

بھوپال میں شہر غزل کلچر سوسائٹی کے تحت تقریب کا اہتمام
بھوپال میں شہر غزل کلچر سوسائٹی کے تحت تقریب کا اہتمام

بھوپال: شہر غزل کلچرل سوسائٹی وشو رنگ 2022 کے تحت بھوپال میں کورونا قہر کے دو سال بعد اعزاز تقریب کا اہتمام بھوپال اسٹیٹ میوزیم میں کیا گیا۔ دارلحکومت بھوپال کی اردو کی ادیبہ ڈاکٹر نکہت جہاں کو عشرت قادری ایوارڈ سے سرفراز کیاگیا۔ تقریب میں ممتاز ادیبہ پروفیسر بلقیس جہاں کی تحقیقی کتاب ڈاکٹر سلیم حامد رضوی اور ڈاکٹر ارملا سریش کے ہندی کہانیوں کے مجموعہ ناچ گان کا بدر واسطی کے ذریعہ کئے گئے اردو ترجمہ کا بھی اجرا کیاگیا۔

بھوپال میں شہر غزل کلچر سوسائٹی کے تحت تقریب کا اہتمام

اجراء تقریب میں شریک ممتاز ادیبوں نے شہر غزل کلچرل سوسائٹی کے اقدام کی جہاں ستائیش کی، وہیں انہوں نے اردو کے روشن مستقبل پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا حصہ بنانے پر زور دیا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی سنتوش چوبے نے شہر غزل کلچرل سوسائٹی وشو رنگ کے تحت منعقدہ تقریب کو وقت کی ضرورت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام میں نہ صرف ہندستانی زبان و ادب کا سنگم دکھائی دیتا ہے بلکہ اردو اور ہندی دو بڑی زبانوں کے فنکاروں کو بھی ایک پلیٹ فارم پر لاکر دو بڑی زبانوں میں لسانی ہم آہنگی پیدا کرنے کی جو کوشش ہے وہ بہت اہم ہے۔

پروگرام کے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر محمد نعمان خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تاریخ کی روشنی میں بھوپال کے ادبی شہ پاروں کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر بلقیس شاد کی تحقیقی کتاب کو جامع اور وقیع بتایا۔ انہوں نے بدر واسطی کے ذریعہ ڈاکٹر ارملا سریش کے ہندی کہانیوں کے مجموعہ کا اردو میں ترجمہ کو اہم قرار دیتے ہوئے سوسائٹی کے ذریعہ اردو کے نئے فنکاروں کی حوصلہ افزائی مستحسن قدم قرار دیا۔

ممتاز ادیبہ پروفیسر بلقیس جہاں نے اپنی تحقیقی کتاب ڈاکٹر سلیم حامد رضوی کا ادبی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر بلقیس جہاں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا اردو کے لئے اب بھی فضا بہت ساز گار ہے اور اسے مزید ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہے تو اردو کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا حصہ بنانا ہوگا۔ وہیں بدر واسطی نے پروگرام کے اغراض و مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ سوسائٹی کے ذریعہ گزشتہ چار سالوں سے عشرت قادری صاحب کی یاد میں اردو کے نئے فنکاروں کو ایوارڈ دینے کا سلسلہ شروع کیاگیاہے۔ اس بار پروگرام کا انعقاد کورونا کی وبائی بیماری کے سبب تاخیر سے ضرور ہوا ہے لیکن اس پروگرام اور ایوارڈ کو لیکر اردو کے قارئین میں جو تجسس تھا وہ قابل رشک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Islah e Muashra Campaign جمعیت علمائے ہند مہاراشٹر یونٹ کی اصلاح معاشرہ مہم کا آغاز

بھوپال: شہر غزل کلچرل سوسائٹی وشو رنگ 2022 کے تحت بھوپال میں کورونا قہر کے دو سال بعد اعزاز تقریب کا اہتمام بھوپال اسٹیٹ میوزیم میں کیا گیا۔ دارلحکومت بھوپال کی اردو کی ادیبہ ڈاکٹر نکہت جہاں کو عشرت قادری ایوارڈ سے سرفراز کیاگیا۔ تقریب میں ممتاز ادیبہ پروفیسر بلقیس جہاں کی تحقیقی کتاب ڈاکٹر سلیم حامد رضوی اور ڈاکٹر ارملا سریش کے ہندی کہانیوں کے مجموعہ ناچ گان کا بدر واسطی کے ذریعہ کئے گئے اردو ترجمہ کا بھی اجرا کیاگیا۔

بھوپال میں شہر غزل کلچر سوسائٹی کے تحت تقریب کا اہتمام

اجراء تقریب میں شریک ممتاز ادیبوں نے شہر غزل کلچرل سوسائٹی کے اقدام کی جہاں ستائیش کی، وہیں انہوں نے اردو کے روشن مستقبل پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا حصہ بنانے پر زور دیا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی سنتوش چوبے نے شہر غزل کلچرل سوسائٹی وشو رنگ کے تحت منعقدہ تقریب کو وقت کی ضرورت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام میں نہ صرف ہندستانی زبان و ادب کا سنگم دکھائی دیتا ہے بلکہ اردو اور ہندی دو بڑی زبانوں کے فنکاروں کو بھی ایک پلیٹ فارم پر لاکر دو بڑی زبانوں میں لسانی ہم آہنگی پیدا کرنے کی جو کوشش ہے وہ بہت اہم ہے۔

پروگرام کے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر محمد نعمان خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تاریخ کی روشنی میں بھوپال کے ادبی شہ پاروں کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر بلقیس شاد کی تحقیقی کتاب کو جامع اور وقیع بتایا۔ انہوں نے بدر واسطی کے ذریعہ ڈاکٹر ارملا سریش کے ہندی کہانیوں کے مجموعہ کا اردو میں ترجمہ کو اہم قرار دیتے ہوئے سوسائٹی کے ذریعہ اردو کے نئے فنکاروں کی حوصلہ افزائی مستحسن قدم قرار دیا۔

ممتاز ادیبہ پروفیسر بلقیس جہاں نے اپنی تحقیقی کتاب ڈاکٹر سلیم حامد رضوی کا ادبی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر بلقیس جہاں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا اردو کے لئے اب بھی فضا بہت ساز گار ہے اور اسے مزید ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہے تو اردو کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا حصہ بنانا ہوگا۔ وہیں بدر واسطی نے پروگرام کے اغراض و مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ سوسائٹی کے ذریعہ گزشتہ چار سالوں سے عشرت قادری صاحب کی یاد میں اردو کے نئے فنکاروں کو ایوارڈ دینے کا سلسلہ شروع کیاگیاہے۔ اس بار پروگرام کا انعقاد کورونا کی وبائی بیماری کے سبب تاخیر سے ضرور ہوا ہے لیکن اس پروگرام اور ایوارڈ کو لیکر اردو کے قارئین میں جو تجسس تھا وہ قابل رشک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Islah e Muashra Campaign جمعیت علمائے ہند مہاراشٹر یونٹ کی اصلاح معاشرہ مہم کا آغاز

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.