آسام اور میگھالیہ کی سرحد پر ایک بار پھر پرتشدد جھڑپوں کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ آسام کے محکمہ جنگلات نے منگل کی صبح 3 بجے میگھالیہ سرحد پر غیر قانونی طور پر لکڑی لے جانے والے ٹرک کو روکا تھا۔ ٹرک نے بھاگنے کی کوشش کی تو فاریسٹ گارڈ نے فائرنگ کردی اور ٹرک کا ٹائر پنکچر ہوگیا۔ جس کے بعد مقامی لوگوں اور فاریسٹ گارڈ کے درمیان جھڑپ شروع ہو گئی۔ Assam Meghalaya Border Clash
اطلاعات کے مطابق جھڑپ کے دوران فارسٹ گارڈز اور پولیس اہلکاروں نے مشتعل ہجوم پر گولی چلائی، جس سے تین افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ دوسری جانب آسام کے ایک فارسٹ گارڈ کو مشتعل لوگوں نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ اس کے بعد فاریسٹ گارڈ نے اس واقعے کے بارے میں جیریکڈنگ پولیس اسٹیشن کو مطلع کیا اور اضافی پولیس فورس کا مطالبہ کیا۔
وہیں معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے میگھالیہ حکومت نے احتیاطی اقدام کے طور پر 7 اضلاع میں 48 گھنٹوں کے لئے انٹرنیٹ خدمات معطل کردی ہیں۔ میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما نے فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کے لیے فی 5 لاکھ ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔ شیلانگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنگما نے ریاست میں موبائل انٹرنیٹ سروس کی معطلی کی بھی اطلاع دی۔
یہ بھی پڑھیں: Communal Violence in Kanpur: صدرِ جمہوریہ کے دورے سے قبل کانپور میں فرقہ وارانہ کشیدگی
آسام پولیس کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے سنگما نے میگھالیہ پولیس کو ہدایت دی کہ وہ آسام کی پولیس اور جنگلات کے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کریں۔ آسام حکومت نے ریاست کے لوگوں کو اگلے کچھ دنوں تک پڑوسی ریاست کا دورہ نہ کرنے کی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ آسام حکومت نے تین ماہ کے اندر معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک عدالتی کمیشن کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔