گوپال گنج: جموں و کشمیر کے اننت ناگ میں غیر مقامی مزدوروں پر ہوئے حملہ کے بعد گوپال گنج کے سات مزدور بحفاظت اپنے گاؤں واپس پہنچ گئے ہیں۔ ایم پی اور محکمہ داخلہ کی پہل سے گوپال گنج کے سات مزدور اپنے گاؤں واپس پہنچے ہیں۔ اس دوران مزدوروں نے رکن اسمبلی ڈاکٹر آلوک کمار سمن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ دوبارہ وہاں نہیں جائیں گے، وہ اپنی ریاست اور شہر میں رہ کر روزی روٹی کا انتظام کریں گے۔ Seven Laborers of Gopalganj Returned From Anantnag
بتا دیں کہ 3 نومبر کو اننت ناگ کے وانی ہاما دیالگام علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے گولی مار کر دو غیر مقامی افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ اس حملے میں گوپال گنج صدر بلاک کے جادوپور دکھہرن پنچایت کے ماشان تھانا گاؤں کے رہنے والے بھیکھو عرف راجو رام کو گولی لگی تھی، واقعے کے بعد تمام مزدوروں کو جموں و کشمیر میں انتظامیہ نے گھروں میں نظر بند کر دیا تھا۔ واقعہ کے 12 دن بعد لواحقین کو واقعہ کا علم ہوا۔ جس کے بعد مزدوروں کے گھر والوں نے ایم پی ڈاکٹر آلوک کمار سمن سے انہیں بحفاظت واپس بلانے کی درخواست کی۔ Non Local Labourers Shot in Anantnag
اہل خانہ کی درخواست کے بعد رکن پارلیمنٹ نے محکمہ داخلہ سے بات کی اور اس معاملے میں جموں و کشمیر میں پھنسے مزدوروں کو واپس لانے کے لیے خط لکھا۔ اس کے بعد فوج نے تمام مزدوروں کو ضلع اننت ناگ سے گھر بھیج دیا۔ اپنے گھروں کو لوٹنے والے مزدوروں میں نگینہ رام، دھرمیندر رام، سنیل رام، مشتھانہ گاؤں کے منا ساہ، ہیراپاکڑ گاؤں کے ہریندر مانجھی، چوراو گاؤں کے سریندر رام ہیں۔
اس معاملے پر مزدوروں نے کہا کہ وہ کبھی جموں و کشمیر نہیں جائیں گے۔ مزدوروں کا کہنا تھا کہ جس طرح فائرنگ کی گئی اس سے جانیں بچ گئیں، یہ کافی ہے۔ فوج نہ ہوتی تو شاید ہماری جان نہ بچ پاتی۔ وہیں اس معاملے پر ایم پی ڈاکٹر آلوک کمار سمن نے کہا کہ بہار حکومت ان کے روزگار کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے اور انہیں کام فراہم کر رہی ہے۔ اب ان مزدوروں کو گھر میں ہی کام ملے گا۔ انہیں ایسے علاقوں میں جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Non Local Labourers Shot in Anantnag اننت ناگ میں فائرنگ، دو غیر مقامی مزدور زخمی