اترپردیش کے ضلع اعظم گڑھ کے اہرولا تھانہ علاقے میں زہریلی شراب پینے سے سات افراد کی موت ہو گئی ہے جبکہ 41 لوگ بیمار ہیں۔ اس واقعہ سے قرب و جوار کے دیہات میں کہرام مچ گیا ہے۔ اترپردیش کے ایکسائز کمشنر سینتھل پانڈیان سی نے اس معاملے میں لاپرواہی برتنے پر تین ایکسائز اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ پورے معاملے کی گہرائی سے جانچ کی جا رہی ہے۔ Seven Die Due to Drinking Spurious Liquor in Azamgarh
اس واقعہ کے بعد مشتعل دیہاتیوں نے مہول شہر میں ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اس واقعہ کے بعد ضلع انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ اسمبلی انتخابات کے دوران ناجائز شراب کا کاروبار بھی بڑھ گیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اہرولا تھانہ علاقہ کے تحت نگر پنچایت کے مہول میں واقع دیسی شراب کی دکان سے اتوار کی شام فروخت کی گئی شراب زہریلی تھی۔
سات افراد کی ہلاکت کے بعد پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ہے۔ دیہات اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں سے لے کر پوسٹ مارٹم ہاؤس تک لوگوں کی حالت دگرگوں ہے۔ ہر کوئی ایک آواز میں زہریلی شراب فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Four People Died in Raebareli: رائے بریلی میں شراب پینے سے چار کی موت
اعظم گڑھ کے کمشنر وجے وشواس پنت نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی موقع پر موجود ہیں۔ وہاں سے ریفر کیے گئے 41 مریضوں میں سے 22 یہاں پہنچ چکے ہیں۔ ڈائیلاسز کا انتظام کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑی تو پرائیویٹ ہسپتالوں کی مدد لی جائے گی۔ اس معاملے میں چار لوگوں کی موت کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں ایک سرکاری بیان ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جاری کرے گا۔ ابھی توجہ علاج پر ہے۔ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اعظم گڑھ میں زہریلی شراب سے ہونے والی اموات کے معاملے میں اتر پردیش کے ایکسائز کمشنر سینتھل پانڈیان سی نے بتایا ہے کہ اس پورے معاملے میں لاپرواہی برتنے پر 3 ایکسائز اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ان میں ایک ایکسائز انسپکٹر نیرج کمار سنگھ اور دو کانسٹیبل سمن کمار پانڈے اور راجندر پرتاپ سنگھ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پورے معاملے کی مکمل جانچ کی جا رہی ہے۔