ETV Bharat / bharat

Sedition Cases Kashmir: جموں و کشمیر میں 2014 سے 2019 تک ملک سے بغاوقت قانون کے تحت 25 مقدمات درج کئے گئے

سپریم کورٹ نے ملک سے بغاوت کے قانون پر روک لگا دی ہے، سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جموں و کشمیر میں 2014 سے 2019 تک اس کے تحت 25 مقدمات درج کیے گئے تھے۔ Sedition Cases Kashmir

جموں و کشمیر میں 2014 سے 2019 تک غدار وطن قانون تحت 25 مقدمات درج
جموں و کشمیر میں 2014 سے 2019 تک غدار وطن قانون تحت 25 مقدمات درج
author img

By

Published : May 12, 2022, 10:25 AM IST

سری نگر: سپریم کورٹ نے ملک سے بغاوت کے قانون کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ ملک سے بغاوت کے قانون یعنی 124A کے تحت دوبارہ غور کرنے تک کوئی نیا مقدمہ درج نہیں کیا جانا چاہیے۔ مرکز اس سلسلے میں ریاستوں کو ایک ڈائرکٹری جاری کرے گا۔ اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں 2015 اور 2017 میں بغاوت کے قانون کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ Cases Registered In Jammu and Kashmir Under Sedition Law

دلچسپ بات ہے کہ 2014 اور 2016 میں جموں و کشمیر میں اس قانون کے تحت ایک بھی مقدمہ درج نہیں ہوا جبکہ 2018 میں 12 مقدمات درج کیے گئے تھے جب جموں و کشمیر میں پی ڈی پی-بی جے پی مخلوط حکومت تھی اور اسی سال 20 جون کو گورنر راج نافذ کرنے سے پہلے بی جے پی نے محبوبہ مفتی کی زیرقیادت حکومت سے حمایت واپس لینے کے بعد تقریباً چھ ماہ تک حکومت کی تھی۔

مزید پڑھیں:۔ Sedition Law: سپریم کورٹ نے ملک سے بغاوت کے قانون کے استعمال پر پابندی عائد کردی


سال 2019 میں جب حکومت ہند نے دفعہ 370 کو منسوخ کیا اور سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا، اس وقت جموں و کشمیر میں بغاوت کے قانون کے تحت 11 مقدمات درج کیے گئے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئی پی سی کی دفعہ 124 اے میں کہا گیا ہے کہ جو کوئی بھی ملک کے خلاف "نفرت یا (اس کی) توہین کرنے کی کوشش کرتا ہے، یا بھارت میں قانون کے ذریعہ قائم کی گئی حکومت کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے یا اس کی کوشش کرتا ہے، اسے غداری کا مرتکب قرار دیا جاسکتا ہے۔

سری نگر: سپریم کورٹ نے ملک سے بغاوت کے قانون کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ ملک سے بغاوت کے قانون یعنی 124A کے تحت دوبارہ غور کرنے تک کوئی نیا مقدمہ درج نہیں کیا جانا چاہیے۔ مرکز اس سلسلے میں ریاستوں کو ایک ڈائرکٹری جاری کرے گا۔ اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں 2015 اور 2017 میں بغاوت کے قانون کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ Cases Registered In Jammu and Kashmir Under Sedition Law

دلچسپ بات ہے کہ 2014 اور 2016 میں جموں و کشمیر میں اس قانون کے تحت ایک بھی مقدمہ درج نہیں ہوا جبکہ 2018 میں 12 مقدمات درج کیے گئے تھے جب جموں و کشمیر میں پی ڈی پی-بی جے پی مخلوط حکومت تھی اور اسی سال 20 جون کو گورنر راج نافذ کرنے سے پہلے بی جے پی نے محبوبہ مفتی کی زیرقیادت حکومت سے حمایت واپس لینے کے بعد تقریباً چھ ماہ تک حکومت کی تھی۔

مزید پڑھیں:۔ Sedition Law: سپریم کورٹ نے ملک سے بغاوت کے قانون کے استعمال پر پابندی عائد کردی


سال 2019 میں جب حکومت ہند نے دفعہ 370 کو منسوخ کیا اور سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا، اس وقت جموں و کشمیر میں بغاوت کے قانون کے تحت 11 مقدمات درج کیے گئے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئی پی سی کی دفعہ 124 اے میں کہا گیا ہے کہ جو کوئی بھی ملک کے خلاف "نفرت یا (اس کی) توہین کرنے کی کوشش کرتا ہے، یا بھارت میں قانون کے ذریعہ قائم کی گئی حکومت کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے یا اس کی کوشش کرتا ہے، اسے غداری کا مرتکب قرار دیا جاسکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.