سنبھل: ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل میں سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے مولانا توقیر رضا کے اس بیان کی حمایت کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندو راشٹر کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ رکن پارلیمان نے کہا کہ وہ مولانا توقیر رضا کے بیان سے متفق ہیں، کیونکہ ملک میں دوسرے مذاہب کے لوگ بھی ہیں اور وہ بھی اپنے مسائل اٹھائیں گے۔ اس لیے ہندو راشٹر کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف ملک سے غداری کے الزام میں کارروائی ہونی چاہیے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نفرت کی باتیں کرنے سے ملک کا نظام خراب ہو رہا ہے۔ ایسے میں ملک کیسے ترقی کرے گا؟ ہمیں اس پر غور و فکر کرنا چاہیے۔
سنبھل لوک سبھا سیٹ سے ایس پی ایم پی ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے اپنی رہائش گاہ پر مولانا توقیر رضا کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ جو کہہ رہے ہیں وہ درست ہے، کیونکہ ملک کے اندر قانون اور عدلیہ موجود ہے۔ یہ ملک ایک جمہوری ملک ہے اور یہ ملک جس آئین کے تحت چل رہا ہے اس کو سب نے ملک کربنایا ہے، جب ملک میں ایک قانون موجود ہے تو سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ ہندو صاحبان ایسی باتیں کیوں کر رہے ہیں؟ بی جے پی اور آر ایس ایس ایسے مسائل کیوں اٹھا رہے ہیں؟ ملک کو چلنے دیں، یہاں ہمدردی اور محبت کی بات کریں۔ نفرت کی بات نہیں ہونی چاہیے۔ نفرت کی باتیں کرنے سے ملک کا نظام اور حالات دونوں خراب ہو رہے ہیں۔
- مزید پڑھیں: Shafiq Ur Rahman on Bulldozer جمہوری ملک میں قانون ہے تو پھر بلڈوزر کارروائی کیوں؟ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق
رکن اسمبلی نے کہا کہ ملک میں اتنی مہنگائی ہے۔ ملک میں روزآنہ عصمت دری کے واقعات ہو رہے ہیں۔ ایسے حالات میں ملک کیسے ترقی کرے گا۔ ہم کیسے آگے بڑھیں؟ سب کو ساتھ لے کر ہی ملک آگے بڑھ سکتا ہے۔ اگر ہم اس طرح کی بات کریں گے تو نہ صرف ہندو مسلم بلکہ پورے ملک کی دیگر برادریوں اور مذاہب کے لوگ بھی اپنے اپنے مسائل اٹھائے گا۔ اگر قانون نہ ہوتا اور ایسی بات کرتے تو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن جب قانون نافذ ہے تو آر ایس ایس اور بی جے پی کے لوگوں کی طرف سے اس طرح کے نعرے لگانے کا مطالبہ کرنا بالکل خلاف قانون ہے، ایسے مطالبات کرنے والوں کے خلاف غداری کی کارروائی ہونی چاہیے۔