دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے طلباء اور اساتذہ سے کہا ہے کہ وہ کیمپس کے اندر اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں جمع نہ ہوں کیونکہ پولیس نے پورے اوکھلا میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ پیر کو جاری کردہ ایک نوٹس میں یونیورسٹی کے چیف پراکٹر نے کہا کہ جامعہ نگر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نے مطلع کیا ہے کہ یہ پابندیاں 19 ستمبر سے لگائی گئی ہیں کیونکہ یہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ کچھ لوگ یا گروہ منفی سرگرمیوں میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ ایس ایچ او نے مزید کہا کہ یہ پابندیاں 17 نومبر تک پورے اوکھلا (جامعہ نگر) علاقے میں نافذ رہیں گی۔
تاہم پولیس نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ یہ حکم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے خلاف جاری کارروائی سے متعلق ہے۔ سی آر پی سی کی دفعہ 144 کسی علاقے میں چار یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگاتی ہے۔ حکم کی خلاف ورزی آئی پی سی کی دفعہ 188 کے تحت قابل سزا ہے۔ حکم کے پیش نظر تمام طلباء اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کیمپس کے اندر اور باہر گروپس میں جمع نہ ہوں یا کسی بھی مارچ، احتجاج، دھرنے یا میٹنگ کا حصہ نا بنیں۔
مزید پڑھیں:۔ Shaheen Kausar Arrested ایس ڈی پی آئی کی رہنما شاہین کوثر گرفتار
یہ نوٹس جامعہ کے اساتذہ کے پرامن احتجاجی مارچ کے اعلان کے ایک دن بعد آیا ہے۔ نیو فرینڈس کالونی کے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس کی طرف سے ایک حکم جاری کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ 19 ستمبر کو جامعہ نگر علاقے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔ حکم نامے کے مطابق پولیس نے نیو فرینڈز کالونی کی سب ڈویژن کے پورے دائرہ اختیار میں مشعل یا موم بتیاں یا کسی بھی شکل میں جلوس، ریلیوں یا تقریبات میں آگ لے جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ حکم 19 ستمبر کو نافذ ہوا اور 17 نومبر تک 60 دنوں کے لیے نافذ العمل رہے گا۔