تریپورہ: اگرتلہ میں اُس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ہندوتوا گروپ Hindutva Group نے مبینہ طور پر 'بھگوان شیو' کا مندر لگا Installation of Temple in Graveyard کر قبرستان پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ یہ معاملہ اگرتلہ شہر کے مضافات میں نندن نگر علاقے کے تھنڈا کالی باری علاقے Tension Prevailed in Thanda Kali Bari area کا بتایا جا رہا ہے۔ وہیں جب مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے دیکھا کہ ہندوتوا گروپ نے قبرستان میں راتوں رات بھگوان شیو کا مندر نصب کر دیا ہے، تب انہوں نے جی بی پنت ہسپتال کو جوڑنے والی سڑک کو چند گھنٹوں کے لیے بند کر دیا اور مظاہرہ کرنے لگے۔
مظاہرین نے قبرستان کو خالی کرنے اور اقلیتی برادری کو زمین واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ انہوں نے (ہندوتوا گروپ) قبرستان پر قبضہ کر رکھا ہے۔ Encroachment of Graveyard In Agartala
انہوں نے انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہم نے انتظامیہ کو کئی بار اس معاملے سے آگاہ کیا۔ سنہ 2019 کے بعد 2020 میں بھی ہم نے کاغذات جمع کرائے ہیں، یہاں تک کہ اس وقت کے اقلیتی بہبود کے وزیر رتن لال ناتھ کو بھی مطلع کیا گیا ہے۔ تاہم انتظامیہ نے ہمیں یقین دلایا کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے اور امن و امان کو برقرار رکھیں گے۔ انتظامیہ نے ہمیں اپنے قبرستان کی حد بندی کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے لیکن کچھ نہیں کیا گیا ہے۔ Installation of Temple in Graveyard
مظاہرین نے مزید کہا کہ ہم انتظامیہ سے امن و سکون کو برقرار رکھنے اور قبرستان کی زمین کو خالی کرانے کے لیے قدم اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔Encroachment of Graveyard
وہیں معاملے کی اطلاع ملتے ہی سب ڈویژنل مجسٹریٹ نے علاقہ میں دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے تاکہ ماحول کو کشیدہ نہ ہو۔ ایس ڈی ایم نے امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حکم 11:00 بجے سے نافذ العمل رہے گا۔ Section 144 Imposed in Agartala's Nandan Nagar