ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے تریپورہ میں ہوئے پرتشدد واقعات کے خلاف کمشنر دفتر پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم پیش کیا۔
گزشتہ کچھ دنوں سے تریپورہ میں مساجد اور اقلیتی طبقے کی دکانوں پر حملہ کیا جارہا ہے، جس سے مسلمانوں میں غم و غصہ ہے۔ اس سلسلے میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے کارکنان اندور کے کمشنر دفتر پہنچے اور حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر صدرجمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم پیش کرکے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقلیتی طبقے کے خلاف جاری تشدد کو روکا جائے اور ان کے نقصانات کی بھرپائی کی جائے۔
مزید پڑھیں: تریپورہ تشدد کے خلاف طلبہ کے احتجاج کو اے ایم یو انتطامیہ نے روکا
ایس ڈی پی آئی کے ضلع صدر ڈاکٹر ممتاز قریشی نے کہا تریپورہ میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کیا جارہا ہے۔ مساجد، دکانوں اور گھروں کو نذرآتش کیا جا رہا ہے مگر حکومت اور نہ ہی اس کا کوئی نمائندہ اس کے خلاف کچھ بول رہا ہے جبکہ دیگر ممالک میں جب اقلیتی طبقے پر تشدد کے واقعات پیش آتے ہیں تو حکومت بے چین ہوجاتی ہے اور ان کی حمایت میں آوازیں اٹھنے لگتی ہیں لیکن جب ملک میں اقلیتی طبقے پر ظلم و ستم ہو رہا ہے تو حکومت کان میں تیل ڈال کر خاموش بیٹھی ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تریپورہ حکومت کو برخاست کیا جائے۔ تشدد کے ذمہ داران پر سخت کارروائی کی جائے اور متاثرین کو معقول معاوضہ دیا جائے نیز مذہبی عبادت گاہوں کو ازسرنو تعمیر کرائی جائے۔