نئی دہلی: سپریم کورٹ پیر کو کانگریس رہنما پون کھیڑا کی درخواست پر سماعت کرے گی، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض ریمارکس کرنے کے الزام میں آسام اور اتر پردیش میں درج ایف آئی آر کو جمع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے بی پاردی والا کی بنچ نے جمعہ کو اس نمائندگی پر غور کرنے کے بعد کھیڑا کی عرضی پر سماعت 20 مارچ تک ملتوی کر دی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سینئر ایڈوکیٹ اے ایم سنگھوی، جو کانگریس لیڈر کی نمائندگی کررہے ہیں، دستیاب نہیں ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، اتر پردیش اور آسام کی طرف سے پیش ہوئے۔ انہوں نے بنچ پر زور دیا کہ وہ جمعہ کے بجائے پیر کو اس معاملے کی سماعت کرے۔ بنچ نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے، ہم پیر کو اس کی سماعت کریں گے۔ قبل ازیں عدالت نے کھیڑا کی عبوری ضمانت میں 17 مارچ تک توسیع کی تھی۔ آسام پولیس نے اس معاملے میں کھیڑا کو گرفتار کیا تھا۔
مزید پڑھیں: Congress Pawan Kheda سپریم کورٹ نے کانگریس لیڈر کھیڑا کی عبوری ضمانت میں جمعہ تک توسیع کردی
مودی کے خلاف ان کے مبینہ قابل اعتراض ریمارکس کے سلسلے میں درج ایف آئی آر کو اکٹھا کرنے کی کھیڑا کی درخواست کی آسام اور اتر پردیش حکومتوں نے مخالفت کی۔ دونوں ریاستوں کی حکومتوں نے کھیڑا کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن پارٹی اب بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر وہی کم پروفائل برقرار رکھے ہوئے ہے۔ کھیڑا کو دہلی کے ہوائی اڈے سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ 17 فروری کو رائے پور جانے والی پرواز میں سوار ہوئے۔ کھیڑا کو یہاں کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے 23 فروری کو ضمانت دی تھی،چیف جسٹس کی سربراہی والی بنچ نے انہیں عبوری ضمانت دی تھی۔