ETV Bharat / bharat

Opposition Alliance INDIA سپریم کورٹ میں اپوزیشن اتحاد کو لفظ انڈیا استعمال کرنے سے روکنے والی درخواست خارج - اپوزیشن اتحاد کے نام

جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے عرضی پر غور کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ یہ عرضی پبلسٹی کے حصول کے لیے دائر کی گئی تھی۔

SC rejects plea to restrain opposition alliance from using word INDIA
سپریم کورٹ میں اپوزیشن اتحاد کو لفظ انڈیا استعمال کرنے سے روکنے والی درخواست خارج
author img

By

Published : Aug 11, 2023, 10:01 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو 26 سیاسی جماعتوں کے اتحاد کا مخفف انڈیا "I.N.D.I.A." کو بطور اپوزیشن اتحاد کے نام استعمال کرنے سے روکنے والی کو درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے عرضی پر غور کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ یہ عرضی پبلسٹی کے حصول کے لیے دائر کی گئی تھی۔ بنچ نے کہا کہ آپ کون ہیں؟ آپ کی دلچسپی کیا ہے؟ اگر انتخابی ضابطوں کی خلاف ورزی ہو تو الیکشن کمیشن کے پاس جائیں۔ آپ صرف پبلسٹی چاہتے ہیں۔ جسٹس کول نے کہا کہ ہم سیاست میں اخلاقیات کا تعین نہیں کرنے والے ہیں، یہ افسوسناک ہے کہ لوگ اس پر وقت ضائع کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ درخواست گزار اپنی عرضی کے ذریعہ سپریم کورٹ سے پریس کونسل آف انڈیا کے لیے ایک ایسے حکم کا مطالبہ کر رہا تھا تاکہ تمام میڈیا ایجنسیاں اپوزیشن اتحاد کے نام کے طور پر "I.N.D.I.A." کا نام استعمال کرنے سے باز رہیں۔ عرضی میں کہا گیا تھا کہ اس اتحاد کے پارٹی کارکن صرف نعروں کا استعمال کر رہے ہیں تاکہ عام لوگوں کے ذہنوں میں یہ غلط بیانیہ پیدا کیا جا سکے کہ بی جے پی آنے والے انتخابات میں ملک "I.N.D.I.A." کے خلاف لڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ 26 بڑی سیاسی جماعتوں کے اپوزیشن لیڈروں نے 17 اور 18 جولائی کو کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں ہونے والی مشترکہ اپوزیشن میٹنگ میں اپنے اتحاد کا نیا نام انڈیا (انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس) کا اعلان کیا تھا۔ اس سے پہلے 23 جون کو بہار کی راجدھانی پٹنہ میں پہلی مشترکہ اپوزیشن میٹنگ ہوئی تھی جس میں 15 سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے شرکت کی تھی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو 26 سیاسی جماعتوں کے اتحاد کا مخفف انڈیا "I.N.D.I.A." کو بطور اپوزیشن اتحاد کے نام استعمال کرنے سے روکنے والی کو درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے عرضی پر غور کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ یہ عرضی پبلسٹی کے حصول کے لیے دائر کی گئی تھی۔ بنچ نے کہا کہ آپ کون ہیں؟ آپ کی دلچسپی کیا ہے؟ اگر انتخابی ضابطوں کی خلاف ورزی ہو تو الیکشن کمیشن کے پاس جائیں۔ آپ صرف پبلسٹی چاہتے ہیں۔ جسٹس کول نے کہا کہ ہم سیاست میں اخلاقیات کا تعین نہیں کرنے والے ہیں، یہ افسوسناک ہے کہ لوگ اس پر وقت ضائع کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ درخواست گزار اپنی عرضی کے ذریعہ سپریم کورٹ سے پریس کونسل آف انڈیا کے لیے ایک ایسے حکم کا مطالبہ کر رہا تھا تاکہ تمام میڈیا ایجنسیاں اپوزیشن اتحاد کے نام کے طور پر "I.N.D.I.A." کا نام استعمال کرنے سے باز رہیں۔ عرضی میں کہا گیا تھا کہ اس اتحاد کے پارٹی کارکن صرف نعروں کا استعمال کر رہے ہیں تاکہ عام لوگوں کے ذہنوں میں یہ غلط بیانیہ پیدا کیا جا سکے کہ بی جے پی آنے والے انتخابات میں ملک "I.N.D.I.A." کے خلاف لڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ 26 بڑی سیاسی جماعتوں کے اپوزیشن لیڈروں نے 17 اور 18 جولائی کو کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں ہونے والی مشترکہ اپوزیشن میٹنگ میں اپنے اتحاد کا نیا نام انڈیا (انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس) کا اعلان کیا تھا۔ اس سے پہلے 23 جون کو بہار کی راجدھانی پٹنہ میں پہلی مشترکہ اپوزیشن میٹنگ ہوئی تھی جس میں 15 سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے شرکت کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.