نئی دہلی: سپریم کورٹ آج ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی اپیل کرنے والے ملک کے سرکردہ پہلوانوں کی عرضی پر سماعت کرے گی۔ اس ہفتے کے شروع میں ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک کی قیادت میں احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات پر مقدمہ چلانے کے لئے پہلوانوں کی جانب سے عرضی دائر کی گئی ۔
ان کی درخواست پر غور کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ بنچ نے پہلے دہلی پولیس کو نوٹس بھیجا تھا اور کہا تھا کہ الزامات سنگین نوعیت کے ہیں، دوسری طرف دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ کہ وہ ایف آئی آر درج کرنے سے پہلے ابتدائی تحقیقات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اگر عدالت کی طرف سے ہدایت کی گئی تو پولیس ایف آئی آر درج کرنے کو تیار ہے۔ سی جے آئی چندرچوڑ نے جواب میں کہا کہ اس کیس میں ایک نابالغ شامل ہے،اس لئے اس معاملہ پر ترجیحی بنیادوں پر اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے ۔
دہلی پولیس کی طرف سے ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر کے خلاف پہلوانوں نے دارالحکومت کے جنتر منتر میں احتجاج کا دوسرا دور شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف الزامات کی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے نتائج کو عام کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ جمعہ کو ان کے احتجاج کا چھٹا دن ہے۔
مزید پڑھیں:Wrestler's protest: خواتین پہلوانوں کی عرضی پر سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا
سنگھ کے خلاف سال کے آغاز میں جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے۔ تاہم ان پہلوانوں کو مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے تسلی دی،انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی آزادانہ تحقیقات کی جائے گی۔ اس کے بعد انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (IOA) کے صدر پی ٹی اوشا کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔
تاہم، جمعرات کو، پی ٹی اوشا نے اپنے اس بیان کے ساتھ تنازعہ کھڑا کر دیا کہ دہلی کی سڑکوں پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کا احتجاج 'بے نظمی' کے مترادف ہے اور وہ ہندوستان کی شبیہ کو بھی 'داغدار' کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ وہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے لڑائی کے لیے تیار ہیں۔ ایک ویڈیو پیغام میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے اشارہ دیا کہ وہ شکست قبول نہیں کریں گے۔