ETV Bharat / bharat

Supreme Court warned: سپریم کورٹ نے مرکز اور دہلی حکومت کو آلودگی پر قابو کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا - سپریم کورٹ کا دہلی حکومت اور مرکز سے سوال

چیف جسٹس این و ی رمن، جج ڈی وائی چندرچوڑ اور جج سوریہ کانت پر مشتمل بنچ نے دہلی میں اسکول کھولے جانے پر ناراضگی ظاہر کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے فضائی آلودگی Air pollution پھیلانے والے بڑے عوامل صنعتی یونٹس اور گاڑیوں کے خلاف مناسب کارروائی نہ کرنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

سپریم کورٹ نے مرکز اور دہلی حکومت کو آلودگی پر قابو کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا
سپریم کورٹ نے مرکز اور دہلی حکومت کو آلودگی پر قابو کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا
author img

By

Published : Dec 2, 2021, 5:28 PM IST

سپریم کورٹ Supreme Court نے دہلی اور مرکزی حکومت Centre & Delhi Govt کی جمعرات کو پھر سرزنش کی اور سخت وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ وہ سنجیدگی سے غور کرکے فضائی آلودگی Air pollution کی سطح کو کم کرنے کے مناسب اقدامات کریں اور جمعہ کی صبح دس بجے تک اس تعلق سے واقف کرائیں وگرنہ وہ کوئی آرڈر جاری کریں گے۔

چیف جسٹس این و ی رمن، جج ڈی وائی چندرچوڑ اور جج سوریہ کانت پر مشتمل بنچ نے دہلی میں اسکول کھولے جانے پر ناراضگی ظاہر کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے فضائی آلودگی پھیلانے والے بڑے عوامل صنعتی یونٹس اور گاڑیوں کے خلاف مناسب کارروائی نہ کرنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

عدالت عظمی Supreme Court نے مرکز اور دہلی حکومت کے ان دعووں کو خارج کردیا جن میں آلودگی کو کم کرنے کے تمام اقدامات کئے جانے کے دعوے کئے گئے ہیں۔ عدالت نے سوالیہ لہجہ میں کہاکہ جب تما م اقدامات کئے جارہے ہیں تو آلودگی کی سطح کیوں بڑھ رہی ہے۔ بنچ نے بیوروکریٹس کے کام کاج کے طریقوں پر ایک بار پھر سنگین سوالات کھڑے کیے ہیں۔

عدالت عظمی نے مرکز، دہلی حکومت اور دیگر فریقین سے کہا کہ ہم آپ کو چوبیس گھنٹے کا وقت دے رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ اس پر سنجیدگی سے غور کریں اور اس کا حل نکالیں۔ چیف جسٹس کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے کہاکہ ہم کل صبح دس بجکر 30 منٹ پر سماعت کرسکتے ہیں۔آپ ہمیں آلودگی روکنے کے اقدامات کے اگلے مراحل کے بارے میں بتائیں وگرنہ ہم کوئی آرڈر دیں گے۔

یو این آئی

سپریم کورٹ Supreme Court نے دہلی اور مرکزی حکومت Centre & Delhi Govt کی جمعرات کو پھر سرزنش کی اور سخت وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ وہ سنجیدگی سے غور کرکے فضائی آلودگی Air pollution کی سطح کو کم کرنے کے مناسب اقدامات کریں اور جمعہ کی صبح دس بجے تک اس تعلق سے واقف کرائیں وگرنہ وہ کوئی آرڈر جاری کریں گے۔

چیف جسٹس این و ی رمن، جج ڈی وائی چندرچوڑ اور جج سوریہ کانت پر مشتمل بنچ نے دہلی میں اسکول کھولے جانے پر ناراضگی ظاہر کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے فضائی آلودگی پھیلانے والے بڑے عوامل صنعتی یونٹس اور گاڑیوں کے خلاف مناسب کارروائی نہ کرنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

عدالت عظمی Supreme Court نے مرکز اور دہلی حکومت کے ان دعووں کو خارج کردیا جن میں آلودگی کو کم کرنے کے تمام اقدامات کئے جانے کے دعوے کئے گئے ہیں۔ عدالت نے سوالیہ لہجہ میں کہاکہ جب تما م اقدامات کئے جارہے ہیں تو آلودگی کی سطح کیوں بڑھ رہی ہے۔ بنچ نے بیوروکریٹس کے کام کاج کے طریقوں پر ایک بار پھر سنگین سوالات کھڑے کیے ہیں۔

عدالت عظمی نے مرکز، دہلی حکومت اور دیگر فریقین سے کہا کہ ہم آپ کو چوبیس گھنٹے کا وقت دے رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ اس پر سنجیدگی سے غور کریں اور اس کا حل نکالیں۔ چیف جسٹس کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے کہاکہ ہم کل صبح دس بجکر 30 منٹ پر سماعت کرسکتے ہیں۔آپ ہمیں آلودگی روکنے کے اقدامات کے اگلے مراحل کے بارے میں بتائیں وگرنہ ہم کوئی آرڈر دیں گے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.