نئی دہلی: سپریم کورٹ نے صنعتکار وپرو کے بانی عظیم پریم جی اور ان کی اہلیہ کو 45 ہزار کروڑ روپے کے اثاثوں کی منتقلی سے متعلق ایک فوجداری معاملے میں نچلی عدالت کےسمن پر روک لگانے کے اپنے حکم کو 2 دسمبر تک کے لئے آگے بڑھاکر انہیں راحت دی۔
جسٹس سنجے کشن کول نے منگل کے روز کہا کہ 76 سالہ عظیم پریم جی اور ان کی اہلیہ یاسمین پریم جی اوردیگران کے خلاف الزامات لگانے والی ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ میں توہین کے معاملے میں ایک خاتون کی شنوائی چل رہی ہے۔ اس کے پیش نظرعدلت عظمیٰ پریم جی اور دیگران کی عرضی پر اگلی سماعت 2 دسمبر کو کرے گی۔
عرضی گزار عظیم پریم جی جوڑے نے اپنے خلاف عائد الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں بنگلورو کی ایک نچلی عدالت کے 27 جنوری، 2020 کے سمن کو منسوخ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی۔
انہوں نے ہائی کورٹ کی جانب سے 2020 میں عرضی خارج کرنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے عرضی پر شنوائی کے دوران 18 دسمبر 2020 کو نچلی عدالت کے سمن کی کارروائی روک دی تھی، جسے آج پریم جی جوڑے کو راحت دی ہے اور اس کی اگلی سماعت 2 دسمبر 2021 کو ہوگی۔
کرناٹک کے بنگلورو کی 'انڈیا آویک فار ٹرانسپیرنسی' نام کی ایک غیر سرکاری تنظیم نے عظیم پریم جی، ان کی اہلیہ اور کئی دیگر افراد پر 45 ہزار کروڑ روپے کے اثاثے حال میں بنی دو نجی کمپنیوں اور ایک ٹرسٹ میں قانون کو بالائے طاق رکھ کر منتقل کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
مزید پڑھیں:سپریم کورٹ کا مرکز کو نوٹس، فلیٹ خریداروں کی عرضی پر جواب طلب
این جی او نے اسے ایک فوجداری معاملہ قرار دیتے ہوئے شکایت درج کی تھی۔ اس کی بنیاد پر نچلی عدالت کی جانب سے صنعتکار جوڑے اور دیگر کو سمن جاری کیے گئے تھے۔
یو این آئی