ETV Bharat / bharat

RSS Route March In Tamil Nadu سپریم کورٹ نے آر ایس ایس کے 'سڑک مارچ' کو گرین سگنل دیا، تمل ناڈو حکومت کی درخواست مسترد

author img

By

Published : Apr 11, 2023, 5:12 PM IST

سپریم کورٹ نے تمل ناڈو میں آر ایس ایس کے مجوزہ روٹ مارچ کے خلاف ریاستی حکومت کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کرتے ہوئے روٹ مارچ پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو ریاستی حکومت کی اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں مدراس ہائی کورٹ کی طرف سے تمل ناڈو میں ریاست گیر ' سڑک مارچ ' کرنے کی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی اجازت کو چیلنج کیا گیا تھا۔ جسٹس وی راما سبرامنیم اور جسٹس پنکج میتھل کی بنچ نے ریاستی حکومت کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے آر ایس ایس کو اس کے پروگرام کے مطابق تمل ناڈو میں ریاست گیر سطح پر ' سڑک مارچ ' کرنے کی اجازت دیدی ۔

تمل ناڈو حکومت نے ہائی کورٹ کے 10 فروری 2023 کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، جس میں ' سڑک مارچ ' کی اجازت دی گئی تھی۔ آر ایس ایس نے اکتوبر 2022 میں تمل ناڈو حکومت سے ریاست میں 'آزادی کا امرت مہوتسو' اور 'گاندھی جینتی' کے پیش نظر ' سڑک مارچ ' نکالنے کی اجازت طلب کی تھی۔ ریاستی حکومت نے امن و امان کے مسئلہ کا حوالہ دیتے ہوئے اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد آر ایس ایس نے سڑک مارچ نکالنے کی اجازت حاصل کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔

پچھلی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے ریاستی حکومت کی جانب سے یہ عرض کرنے کے بعد سماعت ملتوی کر دی تھی کہ وہ آر ایس ایس کے ساتھ بات چیت کرکے ' سڑک مارچ ' تنازعہ کو حل کرنے کی کوشش کرے گی۔ حکومت نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ مجوزہ تقریب کے لیے مناسب راستے تلاش کرنے کے لیے آر ایس ایس کے منتظم سے بات چیت کرے گی۔ بنچ نے 3 مارچ کو ریاستی حکومت کو اس عرضی کے بعد روڈ مارچ ' کے مجوزہ راستوں پر 17 مارچ تک آر ایس ایس کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت دی تھی۔

بنچ کے سامنے حکومت کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے سینئر وکیل مکل روہتگی نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت نے آر ایس ایس کے ' سڑک مارچ ' کی مخالفت نہیں کی، لیکن امن و امان کے پیش نظر حساس راستوں کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ بنچ کے سامنے دلیل دیتے ہوئے مسٹر روہتگی نے عرض کیا تھا کہ ریاستی حکومت بم دھماکوں اور ممنوعہ تنظیم پی ایف آئی کی سرگرمیوں سے متاثرہ چھ اضلاع میں ریاست گیر ' سڑک مارچ ' پر پابندی لگانا چاہتی ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ روہتگی نے کہا تھا کہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے ہمارے (ریاستی حکومت کے) دلائل سے اتفاق کیا، لیکن ڈویژن بنچ نے توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اسے ( روٹ مارچ ) کی اجازت دے دی۔

عدالت عظمیٰ کے سامنے اپنی اپیل میں، جو ایڈوکیٹ جوزف ارسطو کے ذریعے دائر کی گئی تھی، تمل ناڈو حکومت نے دلیل دی تھی کہ اس طرح کے ' روڈ مارچ ' کی اجازت دینے سے ریاست میں امن و امان سمیت کئی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس مارچ کے خلاف ریاست کا فیصلہ امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے آئین کے آرٹیکل 19(2) کے تحت بنیادی حقوق کی معقول پابندیوں کے اندر تھا۔ ریاستی حکومت نے اپنی درخواست میں ستمبر 2022 میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) پر پابندی کے پیش نظر عوامی امن کی خلاف ورزی کے اندیشے سے متعلق رپورٹوں کا بھی حوالہ دیا تھا۔مدراس ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے فیصلے کو آر ایس ایس نے دو ججوں کی بنچ کے سامنے چیلنج کیا تھا۔ جسٹس آر مہادیون اور محمد شفیق کی بنچ نے فروری میں اپنے حکم میں آر ایس ایس کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے اسے روڈ مارچ نکالنے کی اجازت دی تھی۔ ہائی کورٹ کی دو ججوں کی بنچ نے یہ بھی کہا تھا کہ ریاست کو شہریوں کے اظہار رائے کی آزادی کے حق کو برقرار رکھنا چاہیے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو ریاستی حکومت کی اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں مدراس ہائی کورٹ کی طرف سے تمل ناڈو میں ریاست گیر ' سڑک مارچ ' کرنے کی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی اجازت کو چیلنج کیا گیا تھا۔ جسٹس وی راما سبرامنیم اور جسٹس پنکج میتھل کی بنچ نے ریاستی حکومت کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے آر ایس ایس کو اس کے پروگرام کے مطابق تمل ناڈو میں ریاست گیر سطح پر ' سڑک مارچ ' کرنے کی اجازت دیدی ۔

تمل ناڈو حکومت نے ہائی کورٹ کے 10 فروری 2023 کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، جس میں ' سڑک مارچ ' کی اجازت دی گئی تھی۔ آر ایس ایس نے اکتوبر 2022 میں تمل ناڈو حکومت سے ریاست میں 'آزادی کا امرت مہوتسو' اور 'گاندھی جینتی' کے پیش نظر ' سڑک مارچ ' نکالنے کی اجازت طلب کی تھی۔ ریاستی حکومت نے امن و امان کے مسئلہ کا حوالہ دیتے ہوئے اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد آر ایس ایس نے سڑک مارچ نکالنے کی اجازت حاصل کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔

پچھلی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے ریاستی حکومت کی جانب سے یہ عرض کرنے کے بعد سماعت ملتوی کر دی تھی کہ وہ آر ایس ایس کے ساتھ بات چیت کرکے ' سڑک مارچ ' تنازعہ کو حل کرنے کی کوشش کرے گی۔ حکومت نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ مجوزہ تقریب کے لیے مناسب راستے تلاش کرنے کے لیے آر ایس ایس کے منتظم سے بات چیت کرے گی۔ بنچ نے 3 مارچ کو ریاستی حکومت کو اس عرضی کے بعد روڈ مارچ ' کے مجوزہ راستوں پر 17 مارچ تک آر ایس ایس کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت دی تھی۔

بنچ کے سامنے حکومت کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے سینئر وکیل مکل روہتگی نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت نے آر ایس ایس کے ' سڑک مارچ ' کی مخالفت نہیں کی، لیکن امن و امان کے پیش نظر حساس راستوں کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ بنچ کے سامنے دلیل دیتے ہوئے مسٹر روہتگی نے عرض کیا تھا کہ ریاستی حکومت بم دھماکوں اور ممنوعہ تنظیم پی ایف آئی کی سرگرمیوں سے متاثرہ چھ اضلاع میں ریاست گیر ' سڑک مارچ ' پر پابندی لگانا چاہتی ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ روہتگی نے کہا تھا کہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے ہمارے (ریاستی حکومت کے) دلائل سے اتفاق کیا، لیکن ڈویژن بنچ نے توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اسے ( روٹ مارچ ) کی اجازت دے دی۔

عدالت عظمیٰ کے سامنے اپنی اپیل میں، جو ایڈوکیٹ جوزف ارسطو کے ذریعے دائر کی گئی تھی، تمل ناڈو حکومت نے دلیل دی تھی کہ اس طرح کے ' روڈ مارچ ' کی اجازت دینے سے ریاست میں امن و امان سمیت کئی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس مارچ کے خلاف ریاست کا فیصلہ امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے آئین کے آرٹیکل 19(2) کے تحت بنیادی حقوق کی معقول پابندیوں کے اندر تھا۔ ریاستی حکومت نے اپنی درخواست میں ستمبر 2022 میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) پر پابندی کے پیش نظر عوامی امن کی خلاف ورزی کے اندیشے سے متعلق رپورٹوں کا بھی حوالہ دیا تھا۔مدراس ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے فیصلے کو آر ایس ایس نے دو ججوں کی بنچ کے سامنے چیلنج کیا تھا۔ جسٹس آر مہادیون اور محمد شفیق کی بنچ نے فروری میں اپنے حکم میں آر ایس ایس کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے اسے روڈ مارچ نکالنے کی اجازت دی تھی۔ ہائی کورٹ کی دو ججوں کی بنچ نے یہ بھی کہا تھا کہ ریاست کو شہریوں کے اظہار رائے کی آزادی کے حق کو برقرار رکھنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: SC On Sakshi Newspaper سپریم کورٹ نے ساکشی اخبار کو فروغ دینے کے معاملہ میں آندھرا ہائی کورٹ کو پھٹکار لگائی
یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.