ETV Bharat / bharat

Red Fort Attack Case سپریم کورٹ نے پاکستانی عسکریت پسند آصف کی سزائے موت کی توثیق کی

چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے پاکستانی شہری آصف کی سزائے موت کی توثیق کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ نے عارف کی نظرثانی کی درخواست خارج کرتے ہوئے اسکی سزائے موت کو برقرار رکھا۔ Supreme Court On Red Fort Attack Case

سپریم کورٹ نے پاکستانی عسکریت پسند آصف کی سزائے موت کی توثیق کی
سپریم کورٹ نے پاکستانی عسکریت پسند آصف کی سزائے موت کی توثیق کی
author img

By

Published : Nov 3, 2022, 7:44 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو سال 2000 میں لال قلعہ پر حملے کے معاملے میں لشکر طیبہ کے عسکریت پسند محمد عارف عرف اشفاق کو سنائی گئی موت کی سزا کی توثیق کر دی۔ چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے پاکستانی شہری آصف کی سزائے موت کی توثیق کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ نے عارف کی نظرثانی کی درخواست خارج کرتے ہوئے اسکی سزائے موت کو برقرار رکھا۔Red Fort Attack Case

بتا دیں کہ لال قلعہ پر 22 دسمبر 2000 کو ہوئے حملے میں دو سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے۔ عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ایک اور شہری کی موت ہوگئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ آصف ان دہشت گردوں میں شامل تھا، جنہوں نے لال قلعہ میں گھس کر وہاں تعینات سیکورٹی اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔ عسکریت پسند عارف کو دہلی پولیس نے واقعے کے تین دن بعد گرفتار کیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے انہیں 2005 میں موت کی سزا سنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: لال قلعہ میں تشدد: فیس بک لائیو کرنے والا گرفتار

دہلی ہائی کورٹ نے سنہ 2007 میں عارف کو سنائی گئی موت کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔ اگست 2011 میں عدالت عظمیٰ نے آصف کی سزائے موت کو جائز قرار دیتے ہوئے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ آصف کی اسی ماہ سپریم کورٹ سے ریلیف کی امید کی اپیل بھی ٹھکرا دی گئی۔

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو سال 2000 میں لال قلعہ پر حملے کے معاملے میں لشکر طیبہ کے عسکریت پسند محمد عارف عرف اشفاق کو سنائی گئی موت کی سزا کی توثیق کر دی۔ چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے پاکستانی شہری آصف کی سزائے موت کی توثیق کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ نے عارف کی نظرثانی کی درخواست خارج کرتے ہوئے اسکی سزائے موت کو برقرار رکھا۔Red Fort Attack Case

بتا دیں کہ لال قلعہ پر 22 دسمبر 2000 کو ہوئے حملے میں دو سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے۔ عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ایک اور شہری کی موت ہوگئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ آصف ان دہشت گردوں میں شامل تھا، جنہوں نے لال قلعہ میں گھس کر وہاں تعینات سیکورٹی اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔ عسکریت پسند عارف کو دہلی پولیس نے واقعے کے تین دن بعد گرفتار کیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے انہیں 2005 میں موت کی سزا سنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: لال قلعہ میں تشدد: فیس بک لائیو کرنے والا گرفتار

دہلی ہائی کورٹ نے سنہ 2007 میں عارف کو سنائی گئی موت کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔ اگست 2011 میں عدالت عظمیٰ نے آصف کی سزائے موت کو جائز قرار دیتے ہوئے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ آصف کی اسی ماہ سپریم کورٹ سے ریلیف کی امید کی اپیل بھی ٹھکرا دی گئی۔

یو این آئی

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.