ETV Bharat / bharat

Saudi Foreign Minister: سعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان مختلف امور پر تبادلۂ خیال

author img

By

Published : Sep 19, 2021, 10:35 PM IST

وزارت نے کہا کہ فریقین نے کثیر الجہتی فورموں میں دوطرفہ تعاون جیسے اقوام متحدہ، جی 20 اور خلیج تعاون کونسل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ سعودی وزیر خارجہ پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ وہ اس دورے پر ایسے وقت آئے ہیں جب بھارت افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے تمام طاقتور ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔

سعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیت
سعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیت

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار کے روز اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ افغانستان کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا اور دفاع، تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ آل سعود ہفتے کی شام تین روزہ دورے پر یہاں پہنچے ہیں۔ وبائی امراض پھیلنے کے بعد سعودی عرب کے وزیر کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ"دونوں وزراء نے افغانستان میں پیش رفت اور دیگر علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔"

سعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیت
سعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیتسعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیت

جے شنکر نے ٹویٹ کیا کہ "سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اپنے پہلے بھارتیہ دورے پر پہنچے ہیں۔ ان کا استقبال کرتے ہوئے خوشی ہوئی۔"وزارت خارجہ نے کہا کہ دونوں وزرا نے دوطرفہ تعلقات سے متعلق تمام امور اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیت
سعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیت

وزارت کے مطابق ، "دونوں وزراء نے 'اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل معاہدے' کے نفاذ کا جائزہ لیا، جس پر اکتوبر 2019 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے سعودی عرب کے دورے کے دوران دستخط کیے گئے۔"

انہوں نے کہا کہ فریقین نے ملاقات اور معاہدے کے تحت ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزارت نے کہا کہ"فریقین نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، سلامتی، ثقافت، سفارت خانے کے مسائل، صحت کی دیکھ بھال اور انسانی وسائل میں اپنی شراکت کو مضبوط بنانے کے لیے مزید اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔"

وزارت نے کہا کہ فریقین نے کثیر الجہتی فورموں میں دوطرفہ تعاون جیسے اقوام متحدہ، جی 20 اور خلیج تعاون کونسل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔سعودی وزیر خارجہ پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ وہ اس دورے پر ایسے وقت آئے ہیں جب بھارت افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے تمام طاقتور ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ جے شنکر اور آل سعود کے درمیان مذاکرات کا بنیادی موضوع افغانستان کی صورتحال تھی۔خطے کی ایک بڑی قوم کی حیثیت سے، کابل میں ہونے والی پیش رفت پر سعودی عرب کا موقف اہمیت کا حامل ہے کیونکہ خلیجی خطے کے کئی ممالک جن میں قطر اور ایران شامل ہیں، طالبان کے افغانستان پر قبضہ کرنے سے قبل افغان امن میں اپنا کردار ادا کر رہے تھے۔

خلیجی خطے میں بھارت افغانستان میں پیش رفت پر متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر اور ایران کے ساتھ رابطے میں ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ افغانستان میں اقتدار کی تبدیلی "جامع" نہیں رہی ہے، جس سے نئی حکومت کی قبولیت پر سوالات اٹھ رہے ہیں اور عالمی برادری کو "اجتماعی" ہونا چاہیے اور اس صورت حال میں اسے تسلیم کرنے کے بارے میں آگاہ کیا جانا چاہیے۔

یہ بات وزیر اعظم مودی نے اپنے ڈیجیٹل خطاب میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اور اجتماعی سلامتی معاہدے کی تنظیم کے سربراہوں کے 21ویں سربراہی اجلاس میں کہی، جس میں افغانستان کے مسئلے پر بھارت کے موقف کی وضاحت کی گئی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم جلیانوالا باغ میموریل قوم کے لئے وقف کریں گے

بھارت اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی اور سیکورٹی تعلقات بتدریج بڑھ رہے ہیں۔ آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے نے گزشتہ سال دسمبر میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، یہ کسی بھی بھارتی آرمی چیف کا پہلا دورہ تھا۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار کے روز اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ افغانستان کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا اور دفاع، تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ آل سعود ہفتے کی شام تین روزہ دورے پر یہاں پہنچے ہیں۔ وبائی امراض پھیلنے کے بعد سعودی عرب کے وزیر کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ"دونوں وزراء نے افغانستان میں پیش رفت اور دیگر علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔"

سعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیت
سعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیتسعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیت

جے شنکر نے ٹویٹ کیا کہ "سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اپنے پہلے بھارتیہ دورے پر پہنچے ہیں۔ ان کا استقبال کرتے ہوئے خوشی ہوئی۔"وزارت خارجہ نے کہا کہ دونوں وزرا نے دوطرفہ تعلقات سے متعلق تمام امور اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیت
سعودی وزیر خارجہ اور جے شنکر کے درمیان بات چیت

وزارت کے مطابق ، "دونوں وزراء نے 'اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل معاہدے' کے نفاذ کا جائزہ لیا، جس پر اکتوبر 2019 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے سعودی عرب کے دورے کے دوران دستخط کیے گئے۔"

انہوں نے کہا کہ فریقین نے ملاقات اور معاہدے کے تحت ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزارت نے کہا کہ"فریقین نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، سلامتی، ثقافت، سفارت خانے کے مسائل، صحت کی دیکھ بھال اور انسانی وسائل میں اپنی شراکت کو مضبوط بنانے کے لیے مزید اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔"

وزارت نے کہا کہ فریقین نے کثیر الجہتی فورموں میں دوطرفہ تعاون جیسے اقوام متحدہ، جی 20 اور خلیج تعاون کونسل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔سعودی وزیر خارجہ پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ وہ اس دورے پر ایسے وقت آئے ہیں جب بھارت افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے تمام طاقتور ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ جے شنکر اور آل سعود کے درمیان مذاکرات کا بنیادی موضوع افغانستان کی صورتحال تھی۔خطے کی ایک بڑی قوم کی حیثیت سے، کابل میں ہونے والی پیش رفت پر سعودی عرب کا موقف اہمیت کا حامل ہے کیونکہ خلیجی خطے کے کئی ممالک جن میں قطر اور ایران شامل ہیں، طالبان کے افغانستان پر قبضہ کرنے سے قبل افغان امن میں اپنا کردار ادا کر رہے تھے۔

خلیجی خطے میں بھارت افغانستان میں پیش رفت پر متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر اور ایران کے ساتھ رابطے میں ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ افغانستان میں اقتدار کی تبدیلی "جامع" نہیں رہی ہے، جس سے نئی حکومت کی قبولیت پر سوالات اٹھ رہے ہیں اور عالمی برادری کو "اجتماعی" ہونا چاہیے اور اس صورت حال میں اسے تسلیم کرنے کے بارے میں آگاہ کیا جانا چاہیے۔

یہ بات وزیر اعظم مودی نے اپنے ڈیجیٹل خطاب میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اور اجتماعی سلامتی معاہدے کی تنظیم کے سربراہوں کے 21ویں سربراہی اجلاس میں کہی، جس میں افغانستان کے مسئلے پر بھارت کے موقف کی وضاحت کی گئی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم جلیانوالا باغ میموریل قوم کے لئے وقف کریں گے

بھارت اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی اور سیکورٹی تعلقات بتدریج بڑھ رہے ہیں۔ آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے نے گزشتہ سال دسمبر میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، یہ کسی بھی بھارتی آرمی چیف کا پہلا دورہ تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.