ریاض: مملکت سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ کورونا وبائی امراض کو روکنے کے لیے تین سال کی پابندیوں کے بعد رواں سال کے حج کے لیے عازمین کی تعداد پر مزید کوئی پابندی عائد نہیں کرے گی۔ حج اور عمرہ کے وزیر توفیق الربیعہ نے پیر کے روز ریاض میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ رواں سال عازمین حج کی تعداد بالکل ویسے ہی رہے گی جیسے کورونا سے پہلے تھی اور اس میں عمر کی کوئی قید نہیں رکھی گئی ہے۔ جدہ میں منعقد ہونے والی حج ایکسپو 2023 سے خطاب کرتے ہوئے توفیق الربیعہ نے گزشتہ برسوں کے دوران لگائی گئی تمام پابندیوں کو ہٹانے کا بھی اعلان کیا۔ وزارت حج و عمرہ نے 5 جنوری 2023 سے مملکت کے اندر سے آنے والے عازمین کے لیے رجسٹریشن شروع کرنے کا اعلان کیا اور اس سال حج میں خواتین کے لیے محرم کی ضرورت نہ رکھنے کا فیصلہ کیا۔ 2023 میں حج سیزن کا آغاز 26 جون سے متوقع ہے۔ 2020 کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب مسلمانوں کو اسلام کے پانچویں ستون کو غیر مشروط طور پر ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
مزید پڑھیں:۔ Hajj 2023 حج 2023 کے لیے بھارت اور عرب کے درمیان معاہدہ پر دستخط
2022 میں مملکت نے تقریباً 10 لاکھ عازمین کو حج کرنے کی اجازت دی تھی، جن میں سے 850,000 بیرون ملک سے تھے، لیکن انکو کورونا ویکسین حاصل کرنے کی شرط رکھی اور عمر کی پابندیاں عائد کی تھیں اور مملکت نے 16 سال سے کم عمر اور 60 سال سے زیادہ عمر والوں کو حج کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ سال 2021 میں صرف 60,000 لوگوں کو حج کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور ان تمام عازمین حج مملکت کے شہری اور باشندے تھے جبکہ 2020 میں یہ تعداد چند ہزار تھی۔ واضح رہے کہ حکومت ہند نے حج 2023 کے لیے سعودی عرب کی مملکت کے ساتھ دو طرفہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ جس کے مطابق رواں برس بھارت سے 175000 عازمین حج بیت اللہ کے لیے جائیں گے۔ اس بار 80 فیصد عازمین حج کمیٹی سے اور 20 فیصد پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے ذریعے حج ادا کر سکیں گے۔ اطلاعات کے مطابق یہ پہلی بار ہوگا کہ بھارت سے تقریباً دو لاکھ عازمین حج 2023 کا مقدس سفر کریں گے۔ حج کمیٹی آف انڈیا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کئی میٹنگیں کر چکی ہے کہ وہ عازمین حج کو اس سال گذشتہ سفر کے مقابلے بہتر سہولیات دے سکیں، اس سال عازمین حج کے لیے گزشتہ سالوں کے مقابلے زیادہ سہولیات ہوں گی۔