لکھنؤ: اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کی سنگم تنظیم ہر برس اردو ادب اور اردو صحافت میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو ایوارڈ سے نوازتی ہے۔ رواں برس تنظیم نے اودھ رتن ایوارڈز کا اعلان کیا جس میں اردو ادب اور اردو صحافت میں نمایاں خدمات انجام دینے والی ملک کی سرکردہ شخصیات کو ایوارڈ سے نوازا ہے۔ ایواڑ حاصل کرنے میں والوں میں پروفیسر ابن کنول، صحافی معصوم مرادآبادی، پروفیسر فخر عالم، ڈاکٹر اکمل، پروفیسر سراج اجملی، صحافی ہارون رشید، سماجی کارکن اطہر نبی، مصنف محسن خان سمیت متعدد افراد کو 2020 اور 2019 کا ایوارڈ دیا گیا اس کے بعد ایوارڈ یافتگان نے تنظیم کے اراکین کا شکریہ ادا کیا۔ Sangam organization of Lucknow
یہ پروگرام پروفیسر شارب رودلوی کی صدارت منعقد ہوا جبکہ پروفیسر خواجہ اکرام الدین، مولانا خالد رشید فرنگی محلی سید صلاح الدین اور وزیر مملکت دانش ازاد انصاری مہمان خصوصی کے طور پر شامل رہے۔ مہمان خصوصی کے طور پر پروگرام میں شامل خواجہ اکرام الدین نے کہا کہ سنگم تنظیم کی جانب سے کیے جانے والے کام کام مبارکباد دینے کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں سنگم کو اپنے لغوی معنی پر کام کرنے کی زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم 2014 سے متعدد ادبی و سماجی خدمات انجام دے رہی ہے اور نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کی حوصلہ افزائی بھی کر رہی ہے۔
خواجہ اکرام الدین نے کہا کہ لکھنؤ کے معروف افسانہ نگار محسن خان کا ناول 'اللہ میاں کا کارخانہ' نے بین الاقوامی شہرت حاصل کی ہے۔ ان کو سنگم تنظیم نے ایوارڈ سے نوازا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو زبان و ادب نمایاں خدمات انجام دینے والوں کی کوشش اور کاوشیں کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔ موجودہ دور میں ضرورت ہے کہ اردو ادب کے فروغ اور اردو صحافت کے حوالے سے مزید کام کیا جائے آئے۔
پروگرام کے آرگنائزر پروفیسر سید شفیق اشرفی نے کہا کہ ایوارڈ کے لیے ناموں کا اعلان میں بہت سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کیا ہے جو لوگ جس میدان میں ملک بھر میں منفرد شناخت کے حامل ہیں ان کو اس میدان کا ایوارڈ دیا گیا ہے کسی کو بھی اعتراض کرنے کی گنجائش باقی نہیں رہی ہے اس کے باوجود پروگرام اور ایوارڈ میں کسی قسم کی کمی رہ گئی ہے تو آئندہ بھی اس پر غور و فکر کیا جائے گا۔