ETV Bharat / bharat

Book Haft Pahlu Saleem Shirazi سلیم شیرازی کی خدمات کا دائرہ وسیع اور متنوع، پروفیسر شیخ عقیل احمد

پروفیسر شیخ عقیل احمد اور دیگر شخصیات کے ہاتھوں 'ہفت پہلوسلیم شیرازی' اجرا عمل میں آیا ہے۔ شیخ عقیل نے اس کتاب کی اشاعت پر سلیم شیرازی اور کتاب کے مرتبین عبدالواحد ہاشمی و نفیس الرحمان سیوہاروی کو دلی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس کتاب سے سلیم شیرازی کی شخصیت اور فکر و فن کو سمجھنے میں بڑی مدد ملے گی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 24, 2023, 7:46 PM IST

نئی دہلی: سینئر صحافی، مترجم و شاعر سلیم شیرازی کی شخصیت و خدمات کے تجزیوں پر مشتمل مضامین کے مجموعے 'ہفت پہلوسلیم شیرازی' کا آج کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد اور دیگر شخصیات کے ہاتھوں اجرا عمل میں آیا اس کا اہتمام قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے کیا تھا۔ اس موقع پروفیسر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ سلیم شیرازی کو میں عرصہَ دراز سے جانتا ہوں کہ وہ ایک ہمہ جہت شخصیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے اردو صحافت، ترجمہ،فکشن اور شاعری تمام شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلیم شیرازی چونکہ بہ یک وقت کئی زبانوں پر دسترس رکھتے ہیں۔ اس لیے ان کا مطالعہ بھی وسیع اور متنوع ہے اس کا اظہار ان کی تخلیقات سے بھی ہوتا ہے۔ شیخ عقیل نے اس کتاب کی اشاعت پر سلیم شیرازی اور کتاب کے مرتبین عبدالواحد ہاشمی و نفیس الرحمان سیوہاروی کو دلی مبارکباد پیش کی۔

ممتاز ادیب و ناقد حقانی القاسمی نے کہا کہ سلیم شیرازی کی سب سے بڑی صفت یہ ہے کہ وہ ایک خود دار شخصیت کے مالک ہیں ،بہت ہی مشفق، محبت کرنے والے اور اپنے چھوٹوں کی حوصلہ افزائی کرنے والے انسان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیرازی صاحب حقیقی معنوں میں اردو کے بے لوث خادم ہیں۔ انہوں نے جہاں دہلی سے شاءع ہونے والے بیشتر اردو اخبارات میں خدمات انجام دیں۔ وہیں ان کی کلاسیکی رنگ کی شاعری بھی اپنے اندر بے پناہ کشش رکھتی ہے۔ یہ کتاب ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کی عمدہ کوشش ہے جس کے لیے میں مرتبین کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مشہور شاعر معین شاداب نے سلیم شیرازی سے اپنے دیرینہ روابط کا ذکر کرتے ہوئے ان کی شخصیت و اطوار کے دلچسپ پہلووں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے خصوصاً ان کے شعری اوصاف و محاسن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چونکہ سلیم شیرازی کو لکھنوَ کے قدیم شعرا کی صحبت حاصل رہی ہے اور انہوں نے کلاسیکی شعرا کا مطالعہ کررکھا ہے،اس وجہ سے ان کی شاعری میں وہی رنگ پایا جاتا ہے جو استاد شعرا سے مخصوص ہے ۔ انھوں نے قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل کا خصوصی طورپر شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے سلیم شیرازی کی پذیرائی و اعتراف کے لیے کونسل کا اسٹیج فراہم کیا ۔ اس موقعے پر کتاب کے مرتب عبدالواحد ہاشمی نے بھی اظہار خیال کیا ،جبکہ حاضرین کی خواہش پر جناب سلیم شیرازی نے کچھ منتخب نعتیہ اشعار پیش کیے۔

قومی بھارت کے ایڈیٹر ممتاز عالم رضوی نے کہا کہ سلیم شیرازی ایک قلندر صفت انسان ہیں۔ کردار و عمل کا حسن ان کی شناخت ہے اور وہ لکھنوَ و دہلی دونوں دبستانوں کی ادبی و ثقافتی خصوصیات کے امین ہیں ۔ آخر میں کتاب کے دوسرے مرتب نفیس الرحمن سیوہاروی کے اظہار تشکر کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا ۔ اس موقعے پر کونسل کے اسٹاف کے علاوہ معروف صحافی جناب ظفر انور شکرپوری،مشہور شاعر منیرہمدم ، عبارت پبلی کیشن کے سربراہ سلام الدین خان اور علی ساجد وغیرہ بھی موجود رہے۔

یہ بھی پڑھیں:Aquil Ahmad On Constitution شہری حقوق کے تحفظ میں آئین کا کردار غیرمعمولی
یو این آئی

نئی دہلی: سینئر صحافی، مترجم و شاعر سلیم شیرازی کی شخصیت و خدمات کے تجزیوں پر مشتمل مضامین کے مجموعے 'ہفت پہلوسلیم شیرازی' کا آج کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد اور دیگر شخصیات کے ہاتھوں اجرا عمل میں آیا اس کا اہتمام قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے کیا تھا۔ اس موقع پروفیسر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ سلیم شیرازی کو میں عرصہَ دراز سے جانتا ہوں کہ وہ ایک ہمہ جہت شخصیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے اردو صحافت، ترجمہ،فکشن اور شاعری تمام شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلیم شیرازی چونکہ بہ یک وقت کئی زبانوں پر دسترس رکھتے ہیں۔ اس لیے ان کا مطالعہ بھی وسیع اور متنوع ہے اس کا اظہار ان کی تخلیقات سے بھی ہوتا ہے۔ شیخ عقیل نے اس کتاب کی اشاعت پر سلیم شیرازی اور کتاب کے مرتبین عبدالواحد ہاشمی و نفیس الرحمان سیوہاروی کو دلی مبارکباد پیش کی۔

ممتاز ادیب و ناقد حقانی القاسمی نے کہا کہ سلیم شیرازی کی سب سے بڑی صفت یہ ہے کہ وہ ایک خود دار شخصیت کے مالک ہیں ،بہت ہی مشفق، محبت کرنے والے اور اپنے چھوٹوں کی حوصلہ افزائی کرنے والے انسان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیرازی صاحب حقیقی معنوں میں اردو کے بے لوث خادم ہیں۔ انہوں نے جہاں دہلی سے شاءع ہونے والے بیشتر اردو اخبارات میں خدمات انجام دیں۔ وہیں ان کی کلاسیکی رنگ کی شاعری بھی اپنے اندر بے پناہ کشش رکھتی ہے۔ یہ کتاب ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کی عمدہ کوشش ہے جس کے لیے میں مرتبین کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مشہور شاعر معین شاداب نے سلیم شیرازی سے اپنے دیرینہ روابط کا ذکر کرتے ہوئے ان کی شخصیت و اطوار کے دلچسپ پہلووں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے خصوصاً ان کے شعری اوصاف و محاسن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چونکہ سلیم شیرازی کو لکھنوَ کے قدیم شعرا کی صحبت حاصل رہی ہے اور انہوں نے کلاسیکی شعرا کا مطالعہ کررکھا ہے،اس وجہ سے ان کی شاعری میں وہی رنگ پایا جاتا ہے جو استاد شعرا سے مخصوص ہے ۔ انھوں نے قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل کا خصوصی طورپر شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے سلیم شیرازی کی پذیرائی و اعتراف کے لیے کونسل کا اسٹیج فراہم کیا ۔ اس موقعے پر کتاب کے مرتب عبدالواحد ہاشمی نے بھی اظہار خیال کیا ،جبکہ حاضرین کی خواہش پر جناب سلیم شیرازی نے کچھ منتخب نعتیہ اشعار پیش کیے۔

قومی بھارت کے ایڈیٹر ممتاز عالم رضوی نے کہا کہ سلیم شیرازی ایک قلندر صفت انسان ہیں۔ کردار و عمل کا حسن ان کی شناخت ہے اور وہ لکھنوَ و دہلی دونوں دبستانوں کی ادبی و ثقافتی خصوصیات کے امین ہیں ۔ آخر میں کتاب کے دوسرے مرتب نفیس الرحمن سیوہاروی کے اظہار تشکر کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا ۔ اس موقعے پر کونسل کے اسٹاف کے علاوہ معروف صحافی جناب ظفر انور شکرپوری،مشہور شاعر منیرہمدم ، عبارت پبلی کیشن کے سربراہ سلام الدین خان اور علی ساجد وغیرہ بھی موجود رہے۔

یہ بھی پڑھیں:Aquil Ahmad On Constitution شہری حقوق کے تحفظ میں آئین کا کردار غیرمعمولی
یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.