ETV Bharat / bharat

ممبئی: ساکی ناکہ میں جنسی زیادتی کی شکار خاتون کی موت، ملزم گرفتار

ممبئی کے ساکی ناکہ میں ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کا معاملہ پیش آیا۔ جس میں متاثرہ خاتون کی علاج کے دوران موت ہوگئی۔ پولیس نے اس واقعے کے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس معاملہ میں پولیس نے اسپیشل جانچ ٹیم تشکیل دی ہے، جو ایک ماہ میں تفتیش مکمل کرکے اس کی چارج شیٹ داخل کرے گی اور پھر اس کیس کو فاسٹ ٹریک عدالت میں چلایا جائے گا۔

mumbai police commissioner press conference
ممبئی پولیس کے سر براہ ہیمنت ناگرالے
author img

By

Published : Sep 11, 2021, 8:02 PM IST

ممبئی شہر کے مضافاتی علاقے ساکی ناکہ میں نربھیا جیسے دردناک واقعہ کے بعد اس کی شکار متاثرہ 34 سالہ خاتون کی راجہ واڑی اسپتال میں موت واقع ہوگئی ہے جب کہ پولیس نے یہ معمہ حل کر نے کا دعویٰ کرتے ہوئے فٹ پاتھ پر رہنے والے ایک ڈرائیور موہن چوہان کو گرفتارکرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ اطلاع ممبئی پولیس کے سربراہ ہیمنت ناگرالے نے پریس کانفرنس میں دی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 ستمبر کی درمیانی شب ساڑھے تین بجے پولیس کو خیرانی روڈ میں ایک پوٹے کی کمپنی میں کام کرنے والے واچ مین نے فون کرکے کنٹرول روم کو اطلاع دی کہ کسی خاتون کے ساتھ تشدد ہورہا ہے۔

اس پر پولیس دس منٹ کے اندر ہی وہاں پہنچ گئی اور جائے وقوع پر پہنچ کر پولیس نے بتایا کہ ایک خاتون لہولہان کھلی ٹیمپو میں پڑی ہوئی ہے زخمی خاتون کو اسی ٹیمپو پر رکھ کر کانسٹیبل نے اسپتال پہنچایا لیکن آج زخموں کی تاب نہ لاکر اس کی موت واقع ہوگئی۔ یہ ایک شرمناک سانحہ ہے۔

ایسا واقعہ ممبئی شہر میں نہیں ہونا چاہئے لیکن اس واقعہ کی تفتیش ایک ماہ میں مکمل کرکے اسے فاسٹ ٹریک عدالت میں چلایا جائے گا۔ جس ٹیمپو میں عصمت دری ہوئی وہ کمپنی کا ٹیمپو تھا۔

ممبئی کے پولیس کمشنر ہیمنت ناگرالے نے بتایا کہ جس ٹیمپو میں عصمت دری ہوئی وہ کمپنی کا ہی ٹیمپو تھا اور وہاں پارک کیا جاتا تھا اسی ٹیمپو میں خاتون کے ساتھ یہ شرمناک حرکت ہوئی۔

متاثرہ خاتون کو اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکی اور وہ بیہوشی کے ہی عالم میں تھی اس لئے اس کا بیان قلمبند نہیں کیا جاسکا اس لئے پولیس کو مزید تفصیل نہیں مل سکی ہے۔

اس معاملہ میں پولیس نے اسپیشل انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دی ہے اس کی سربراہ کے طور پر اے سی پی جوشنا راشم کو مقرر کیا گیا ہے وہ ایک ماہ میں تفتیش مکمل کرکے اس کی چارج شیٹ داخل کرے گی اور پھر اس کیس کو فاسٹ ٹریک عدالت میں چلایا جائے گا۔

پولیس سے غفلت ہوئی ہے یا نہیں پولیس کمشنر نے اس سانحہ کے بعد یہ جانچ بھی شروع کردی ہے کہ پٹرولنگ اور گشت کے دوران پولیس اہلکاروں یا افسران سے غلطی ہوئی یا نہیں اس کی جانچ کے لیے بھی کیو آر کوڈ کی تفصیل معلوم کی جائے گی کیونکہ ہر سڑک اور فٹ پاتھ و حساس مقامات پر کیو آر کوڈ کی تنصیب کی گئی ہے۔ حادثہ کے دوران پولیس ٹیم وہاں گئی تھی یا نہیں یا حادثہ سے قبل پولیس فورس کا گزر ہوا ہے یا نہیں اس کی تفتیش کی جارہی ہے۔

یہاں کون سا پولیس والا گشت کرتا تھا اس سے بھی بازپرس ہوسکتی ہے اور اس نے کب اس علاقہ کا گشت کیا تھا۔

درندہ صفت موہن چوہان اور متاثرہ خاتون میں کیا تعلق تھا۔ پولیس کمشنر ہیمنت ناگرالے نے بتایا کہ خاتون کی علاج کے دوران موت واقع ہونے کی وجہ سے اس کا بیان قلمبند نہیں کیا گیا ہے ان دونوں کی شناسائی تھی یا نہیں یا پھر خاتون کے لیے وہ لاعلم تھا اس کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عصمت دری اور قتل کا مقصد معلوم نہیں ہوسکا ہے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا بھی انتظار ہے جب کہ ویڈیو گرافی کے معرفت پوسٹ مارٹم ہوگا اس حادثہ کے بعد پولیس نے ہر پہلو پر جانچ کی ہے۔ اس معاملہ میں پولیس نے پہلے 307,376,323,504,34 کے تحت معاملہ درج کیا تھا لیکن متاثرہ کی موت کے بعد اس میں 302 قتل کا بھی اطلاق کیا گیا ہے۔

ممبئی پولیس کمشنر نے پریس کانفرنس میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس کیس میں صرف ایک ہی ملزم ملوث ہے اجتماعی عصمت دری نہیں ہے کیونکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی ایک ہی ملزم دیکھا گیا ہے۔ شروع میں واچ مین نے زیادہ لوگوں کی اطلاع دی تھی لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ صرف ایک ملزم ہی اس میں ملوث تھا۔

پولیس نے اس معاملہ میں ملزم کا خون آلود کپڑا برآمد کیا ہے اس میں پولیس یہ جانچ کررہی ہے کہ اس کے کپڑوں پر جو خون کے دھبے یا داغ ہیں وہ اس متاثرہ خاتون کے خون کے ہیں یا نہیں اتر پردیش کے جونپور سے تعلق رکھنے والے ملزم موہن چوہان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔

عدالت نے اسے 21 ستمبر تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ ملزم سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے پولیس کمشنر ناگرالے نے کہا کہ ملزم خیرانی روڈ علاقہ میں ہی فٹ پاتھ پر رہتا ہے اور یہاں کچرا جمع کر نے کے ساتھ کسی بھی قسم کا کام کرتا ہے وہ ڈرائیونگ بھی کرتا ہے اور راستہ پر ہی سوتا ہے اور وہ شراب کا عادی بھی ہے، ملزم کا بھائی اور چچازاد بہن بھی ہے لیکن ان سے اس کا تعلق منقطع تھا۔

مزید پڑھیں:ممبئی ہسپتال میں جنسی زیادتی کی متاثرہ کی موت، ملزم گرفتار

متاثرہ کی شرمگاہ میں سلاخ داخل کئے جانے سے متعلق پولیس کمشنر نے کچھ بھی کہنے سے گریز کیا اور کہا کہ اس خبر سے متعلق کوئی صداقت نہیں آئی ہے۔ اس لئے میڈیا سے انہوں نے درخواست کی ہے کہ اس کیس سے متعلق دستاویز اور فوٹو کا استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے تفتیش متاثر ہوسکتی ہے۔

ممبئی شہر کے مضافاتی علاقے ساکی ناکہ میں نربھیا جیسے دردناک واقعہ کے بعد اس کی شکار متاثرہ 34 سالہ خاتون کی راجہ واڑی اسپتال میں موت واقع ہوگئی ہے جب کہ پولیس نے یہ معمہ حل کر نے کا دعویٰ کرتے ہوئے فٹ پاتھ پر رہنے والے ایک ڈرائیور موہن چوہان کو گرفتارکرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ اطلاع ممبئی پولیس کے سربراہ ہیمنت ناگرالے نے پریس کانفرنس میں دی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 ستمبر کی درمیانی شب ساڑھے تین بجے پولیس کو خیرانی روڈ میں ایک پوٹے کی کمپنی میں کام کرنے والے واچ مین نے فون کرکے کنٹرول روم کو اطلاع دی کہ کسی خاتون کے ساتھ تشدد ہورہا ہے۔

اس پر پولیس دس منٹ کے اندر ہی وہاں پہنچ گئی اور جائے وقوع پر پہنچ کر پولیس نے بتایا کہ ایک خاتون لہولہان کھلی ٹیمپو میں پڑی ہوئی ہے زخمی خاتون کو اسی ٹیمپو پر رکھ کر کانسٹیبل نے اسپتال پہنچایا لیکن آج زخموں کی تاب نہ لاکر اس کی موت واقع ہوگئی۔ یہ ایک شرمناک سانحہ ہے۔

ایسا واقعہ ممبئی شہر میں نہیں ہونا چاہئے لیکن اس واقعہ کی تفتیش ایک ماہ میں مکمل کرکے اسے فاسٹ ٹریک عدالت میں چلایا جائے گا۔ جس ٹیمپو میں عصمت دری ہوئی وہ کمپنی کا ٹیمپو تھا۔

ممبئی کے پولیس کمشنر ہیمنت ناگرالے نے بتایا کہ جس ٹیمپو میں عصمت دری ہوئی وہ کمپنی کا ہی ٹیمپو تھا اور وہاں پارک کیا جاتا تھا اسی ٹیمپو میں خاتون کے ساتھ یہ شرمناک حرکت ہوئی۔

متاثرہ خاتون کو اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکی اور وہ بیہوشی کے ہی عالم میں تھی اس لئے اس کا بیان قلمبند نہیں کیا جاسکا اس لئے پولیس کو مزید تفصیل نہیں مل سکی ہے۔

اس معاملہ میں پولیس نے اسپیشل انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دی ہے اس کی سربراہ کے طور پر اے سی پی جوشنا راشم کو مقرر کیا گیا ہے وہ ایک ماہ میں تفتیش مکمل کرکے اس کی چارج شیٹ داخل کرے گی اور پھر اس کیس کو فاسٹ ٹریک عدالت میں چلایا جائے گا۔

پولیس سے غفلت ہوئی ہے یا نہیں پولیس کمشنر نے اس سانحہ کے بعد یہ جانچ بھی شروع کردی ہے کہ پٹرولنگ اور گشت کے دوران پولیس اہلکاروں یا افسران سے غلطی ہوئی یا نہیں اس کی جانچ کے لیے بھی کیو آر کوڈ کی تفصیل معلوم کی جائے گی کیونکہ ہر سڑک اور فٹ پاتھ و حساس مقامات پر کیو آر کوڈ کی تنصیب کی گئی ہے۔ حادثہ کے دوران پولیس ٹیم وہاں گئی تھی یا نہیں یا حادثہ سے قبل پولیس فورس کا گزر ہوا ہے یا نہیں اس کی تفتیش کی جارہی ہے۔

یہاں کون سا پولیس والا گشت کرتا تھا اس سے بھی بازپرس ہوسکتی ہے اور اس نے کب اس علاقہ کا گشت کیا تھا۔

درندہ صفت موہن چوہان اور متاثرہ خاتون میں کیا تعلق تھا۔ پولیس کمشنر ہیمنت ناگرالے نے بتایا کہ خاتون کی علاج کے دوران موت واقع ہونے کی وجہ سے اس کا بیان قلمبند نہیں کیا گیا ہے ان دونوں کی شناسائی تھی یا نہیں یا پھر خاتون کے لیے وہ لاعلم تھا اس کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عصمت دری اور قتل کا مقصد معلوم نہیں ہوسکا ہے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا بھی انتظار ہے جب کہ ویڈیو گرافی کے معرفت پوسٹ مارٹم ہوگا اس حادثہ کے بعد پولیس نے ہر پہلو پر جانچ کی ہے۔ اس معاملہ میں پولیس نے پہلے 307,376,323,504,34 کے تحت معاملہ درج کیا تھا لیکن متاثرہ کی موت کے بعد اس میں 302 قتل کا بھی اطلاق کیا گیا ہے۔

ممبئی پولیس کمشنر نے پریس کانفرنس میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس کیس میں صرف ایک ہی ملزم ملوث ہے اجتماعی عصمت دری نہیں ہے کیونکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی ایک ہی ملزم دیکھا گیا ہے۔ شروع میں واچ مین نے زیادہ لوگوں کی اطلاع دی تھی لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ صرف ایک ملزم ہی اس میں ملوث تھا۔

پولیس نے اس معاملہ میں ملزم کا خون آلود کپڑا برآمد کیا ہے اس میں پولیس یہ جانچ کررہی ہے کہ اس کے کپڑوں پر جو خون کے دھبے یا داغ ہیں وہ اس متاثرہ خاتون کے خون کے ہیں یا نہیں اتر پردیش کے جونپور سے تعلق رکھنے والے ملزم موہن چوہان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔

عدالت نے اسے 21 ستمبر تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ ملزم سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے پولیس کمشنر ناگرالے نے کہا کہ ملزم خیرانی روڈ علاقہ میں ہی فٹ پاتھ پر رہتا ہے اور یہاں کچرا جمع کر نے کے ساتھ کسی بھی قسم کا کام کرتا ہے وہ ڈرائیونگ بھی کرتا ہے اور راستہ پر ہی سوتا ہے اور وہ شراب کا عادی بھی ہے، ملزم کا بھائی اور چچازاد بہن بھی ہے لیکن ان سے اس کا تعلق منقطع تھا۔

مزید پڑھیں:ممبئی ہسپتال میں جنسی زیادتی کی متاثرہ کی موت، ملزم گرفتار

متاثرہ کی شرمگاہ میں سلاخ داخل کئے جانے سے متعلق پولیس کمشنر نے کچھ بھی کہنے سے گریز کیا اور کہا کہ اس خبر سے متعلق کوئی صداقت نہیں آئی ہے۔ اس لئے میڈیا سے انہوں نے درخواست کی ہے کہ اس کیس سے متعلق دستاویز اور فوٹو کا استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے تفتیش متاثر ہوسکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.