مظفر نگر: متنازع بیان کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والی شدت پسند ہندو رہنما سادھوی پراچی منگل کو مظفر نگر فساد کیس میں پیشی کے لیے عدالت پہنچیں، تاہم ہڑتال کے باعث سماعت نہ ہو سکی۔ اس دوران عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سادھوی پراچی نے شردھا قتل کیس پر متنازع بیان دیا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سارے معاملے کی جڑ آسمانی کتاب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی بیٹی کے 35 ٹکڑے کیے گئے، انہیں شردھا کے ساتھ ساتھ اس کے والدین سے بھی شکایت ہے۔ کاش اس کے والدین شردھا کو مذہب کی صحیح تعلیم دے دیتے تو اسے آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔
مزید پڑھیں:۔ Sadhvi Parachi Controversial Statement سادھوی پراچی کا ایک اور متنازع بیان
انہوں نے کہا کہ اب آفتاب کہہ رہا ہے کہ انہیں 72 حوروں کے درشن ہوں گے۔ کاش مذہب کے ٹھیکیدار شردھا کو بھی مذہب کی تعلیم دیتے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے گندے لوگوں کے 35 نہیں بلکہ 72 ٹکڑے ہونے چاہئے اور اگر اس آسمانی کتاب پر پابندی لگ جائے تو یہ لوگ سزا محسوس کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیو ان ریلیشن شپ ایک سیاہ قانون ہے، بھارت میں ایسا نہیں ہونا چاہیے بلکہ شادی جنم و جنم کا رشتہ ہے جو سات جنم تک چلتا ہے۔