کانگریس رہنما راہل گاندھی نے منگل کے روز ایک پروگرام میں کہا کہ عراق کے ڈکٹیٹر صدام حسین اور لیبیا کے معمر قذافی نے بھی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔
راہل نے اپنے آن لائن خطاب کے دوران کہا کہ صدام حسین اور قذافی کے اقتدار میں بھی انتخابات ہوا کرتے تھے۔ انتخابات میں ان کی جیت بھی ہوتی تھی۔ ایسا نہیں تھا کہ لوگ ووٹ نہیں دیتے تھے لیکن ان کے ووٹوں کے تحفظ کے لئے کوئی ادارہ جاتی ڈھانچہ موجود نہیں تھا۔ راہل نے یہ جواب براؤن یونیورسٹی کے پروفیسر آشوتوش وارشنیہ ، دیگر فیکلٹی ممبران اور طلباء کے ساتھ بات چیت کے دوران دیا۔
-
Live: My interaction with Prof Ashutosh Varshney, faculty & students of Brown University. https://t.co/1goKjIgp9H
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) March 16, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Live: My interaction with Prof Ashutosh Varshney, faculty & students of Brown University. https://t.co/1goKjIgp9H
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) March 16, 2021Live: My interaction with Prof Ashutosh Varshney, faculty & students of Brown University. https://t.co/1goKjIgp9H
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) March 16, 2021
راہل نے کہا کہ انتخاب صرف یہ نہیں ہے کہ لوگ جاکر بٹن دبائیں اور حق رائے دہی کا استعمال کریں۔ الیکشن ایک تصور ہے، الیکشن ایک ادارہ ہے ، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ملک کا ڈھانچہ صحیح طریقے سے کام کر رہا ہے۔
الیکشن یہ ہے کہ عدلیہ غیرجانبدار ہو اور پارلیمنٹ میں بحث کرائی جاتی ہو لہذا کسی بھی ووٹ کی گنتی کے لئے یہ چیزیں ضروری ہیں۔ کانگریس قائد کا بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب انہوں نے سویڈش کے ایک ادارے کی رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت اب ایک جمہوری ملک نہیں ہے۔
انہوں نے کچھ دن پہلے پروفیسر کوشک باسو سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ اندرا گاندھی کے دوران نافذ کی گئی ایمرجنسی غلط تھی لیکن اب یہ ملک اس سے بھی بدتر مرحلے میں ہے۔
ملک کے اداروں میں ایک خاص نظریہ کے لوگوں کی مداخلت کو تقویت ملی ہے۔ سویڈش ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہی جمہوری آزادی میں کمی آئی ہے۔