ETV Bharat / bharat

صدام حسین اور معمر قذافی بھی انتخابات میں فتح حاصل کرتے تھے: راہل گاندھی

author img

By

Published : Mar 17, 2021, 9:44 AM IST

بھارت میں جمہوری معیاروں کے گرنے کی بین الاقوامی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت کو بالواسطہ نشانہ بنایا ہے۔

Rahul Gandhi
راہل گاندھی

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے منگل کے روز ایک پروگرام میں کہا کہ عراق کے ڈکٹیٹر صدام حسین اور لیبیا کے معمر قذافی نے بھی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

راہل نے اپنے آن لائن خطاب کے دوران کہا کہ صدام حسین اور قذافی کے اقتدار میں بھی انتخابات ہوا کرتے تھے۔ انتخابات میں ان کی جیت بھی ہوتی تھی۔ ایسا نہیں تھا کہ لوگ ووٹ نہیں دیتے تھے لیکن ان کے ووٹوں کے تحفظ کے لئے کوئی ادارہ جاتی ڈھانچہ موجود نہیں تھا۔ راہل نے یہ جواب براؤن یونیورسٹی کے پروفیسر آشوتوش وارشنیہ ، دیگر فیکلٹی ممبران اور طلباء کے ساتھ بات چیت کے دوران دیا۔

راہل نے کہا کہ انتخاب صرف یہ نہیں ہے کہ لوگ جاکر بٹن دبائیں اور حق رائے دہی کا استعمال کریں۔ الیکشن ایک تصور ہے، الیکشن ایک ادارہ ہے ، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ملک کا ڈھانچہ صحیح طریقے سے کام کر رہا ہے۔

الیکشن یہ ہے کہ عدلیہ غیرجانبدار ہو اور پارلیمنٹ میں بحث کرائی جاتی ہو لہذا کسی بھی ووٹ کی گنتی کے لئے یہ چیزیں ضروری ہیں۔ کانگریس قائد کا بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب انہوں نے سویڈش کے ایک ادارے کی رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت اب ایک جمہوری ملک نہیں ہے۔

انہوں نے کچھ دن پہلے پروفیسر کوشک باسو سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ اندرا گاندھی کے دوران نافذ کی گئی ایمرجنسی غلط تھی لیکن اب یہ ملک اس سے بھی بدتر مرحلے میں ہے۔

ملک کے اداروں میں ایک خاص نظریہ کے لوگوں کی مداخلت کو تقویت ملی ہے۔ سویڈش ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہی جمہوری آزادی میں کمی آئی ہے۔

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے منگل کے روز ایک پروگرام میں کہا کہ عراق کے ڈکٹیٹر صدام حسین اور لیبیا کے معمر قذافی نے بھی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

راہل نے اپنے آن لائن خطاب کے دوران کہا کہ صدام حسین اور قذافی کے اقتدار میں بھی انتخابات ہوا کرتے تھے۔ انتخابات میں ان کی جیت بھی ہوتی تھی۔ ایسا نہیں تھا کہ لوگ ووٹ نہیں دیتے تھے لیکن ان کے ووٹوں کے تحفظ کے لئے کوئی ادارہ جاتی ڈھانچہ موجود نہیں تھا۔ راہل نے یہ جواب براؤن یونیورسٹی کے پروفیسر آشوتوش وارشنیہ ، دیگر فیکلٹی ممبران اور طلباء کے ساتھ بات چیت کے دوران دیا۔

راہل نے کہا کہ انتخاب صرف یہ نہیں ہے کہ لوگ جاکر بٹن دبائیں اور حق رائے دہی کا استعمال کریں۔ الیکشن ایک تصور ہے، الیکشن ایک ادارہ ہے ، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ملک کا ڈھانچہ صحیح طریقے سے کام کر رہا ہے۔

الیکشن یہ ہے کہ عدلیہ غیرجانبدار ہو اور پارلیمنٹ میں بحث کرائی جاتی ہو لہذا کسی بھی ووٹ کی گنتی کے لئے یہ چیزیں ضروری ہیں۔ کانگریس قائد کا بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب انہوں نے سویڈش کے ایک ادارے کی رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت اب ایک جمہوری ملک نہیں ہے۔

انہوں نے کچھ دن پہلے پروفیسر کوشک باسو سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ اندرا گاندھی کے دوران نافذ کی گئی ایمرجنسی غلط تھی لیکن اب یہ ملک اس سے بھی بدتر مرحلے میں ہے۔

ملک کے اداروں میں ایک خاص نظریہ کے لوگوں کی مداخلت کو تقویت ملی ہے۔ سویڈش ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہی جمہوری آزادی میں کمی آئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.