ETV Bharat / bharat

Congress Politics in Rajasthan کانگریس ہائی کمان کے سامنے گہلوت-پائلٹ کی رسہ کشی جاری - گہلوت پائلٹ کی رسہ کشی جاری

راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ کو مسلسل نظر انداز کیے جانے سے راجستھان کانگریس کی سیاست گرم ہو گئی ہے۔ پائلٹ کی ناراضگی کا انجام کیا ہوگا، یہ تو آنے والے وقت میں ہی پتہ چلے گا، لیکن ریاستی کانگریس میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔

کانگریس ہائی کمان کے سامنے گہلوت-پائلٹ کی رسہ کشی جاری
کانگریس ہائی کمان کے سامنے گہلوت-پائلٹ کی رسہ کشی جاری
author img

By

Published : Apr 10, 2023, 4:30 PM IST

جے پور: سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ کے انشن کے اعلان کے بعد ایک بار پھر ریاست کی حکمران جماعت کانگریس کی سیاست گرم ہونے لگی ہے۔ ہائی کمان کی لاکھ ہدایات کے بعد بھی ایک بار پھر بیان بازی تیز ہونے لگی ہے۔ پارٹی کے انچارج سکھجندر سنگھ رندھاوا نے خود سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ کے الفاظ کی تردید کی ہے۔ ایسے میں 5 سال کے دور اقتدار میں بدلے گئے ریاستی انچارج پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ جب پہلی بار سچن پائلٹ اور اشوک گہلوت کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آئے تب سمجھا جاتا تھا کہ موجودہ ریاستی انچارج اویناش پانڈے تنظیم کو مکمل طور پر کنٹرول کرنے میں ناکام رہے، جس کے نتیجے میں پارٹی کی ساکھ کو کافی نقصان پہنچا۔ اس کے بعد اجے ماکن کو ڈیمیج کنٹرول کے لیے راجستھان لایا گیا۔ دہلی کے دربار سے بیان بازی کا ایک دور بھی ہوا اور نتیجہ سب نے دیکھا کہ کیسے ماکن کو الوداع کیا گیا۔

ریاستی انچارج رندھاوا نے بھی راجستھان آتے ہی ڈیمیج کنٹرول پر قابو پانے کے پنجاب فارمولے کے بارے میں بات کرنا شروع کر دیا۔ لیکن یہ ظاہر ہے کہ امریندر سنگھ، نوجوت سنگھ سدھو اور پنجاب کے انچارج ہریش چودھری کے درمیان جھگڑا وقتاً فوقتاً منظر عام پر آتا رہا ہے اور اس کا نتیجہ کیا نکلا۔ اب ریاستی انچارج سچن پائلٹ کی شکایات سے لاعلمی کا اظہار کر رہے ہیں تو ایسی صورتحال میں سوال اٹھ رہے ہیں۔ انتخابی سال میں تنظیم کی یکجہتی ایسی ہے کہ راجدھانی جے پور کے سول لائنس گیٹ پر راہل گاندھی کی رکنیت منسوخی کے خلاف نکالی گئی ریلی میں خود ریاستی صدر گووند سنگھ دوتاسرا کو یہ کہنا پڑا کہ وہ شرمندہ ہیں۔ حکمراں جماعت کے احتجاج میں سیریل نمبر کا معاملہ اس وقت کے سیاسی حلقوں میں کافی بحث کا موضوع بن گیا تھا۔

پائلٹ کو انتخابی سال میں ریاست کی سیاست کے حاشیے پر رکھنا سچن پائلٹ کی موجودہ ناراضگی کی ایک بڑی وجہ بتائی جاتی ہے۔ قبل ازیں، اے آئی سی سی کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو گیم میں گہلوت کو کردار بنا کر راجستھان کی اسکیموں کی تشہیر کے ذریعے انتخابی سال میں داخل ہونے کے ارادے نے پائلٹ کی حکمت عملی پر سوال اٹھائے تھے۔ اس کے بعد جب ریاستی طبی وزیر پرسادی لال مینا نے صحت کے حق بل پر دہلی میں پون کھیڑا کی موجودگی میں پریس کانفرنس کی، تب بھی یہ کہا گیا کہ اشوک گہلوت حکومت کے منصوبے بہتر کام کر رہے ہیں۔

انہی کی بنیاد پر کانگریس آئندہ انتخابات میں عوام کے درمیان جائے گی۔ واضح ہو گیا کہ ہائی کمان کی نظر میں پائلٹ کی ناراضگی پر کتنی توجہ دی جا رہی ہے۔ دریں اثنا، لوک سبھا سے راہل گاندھی کی بے دخلی اور کانگریس کے احتجاج کے سلسلہ کے درمیان، ملک بھر میں پارٹی کے سرکردہ لیڈروں کو یہ ذمہ داری سونپی گئی۔ پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، لیکن سچن پائلٹ اس پروگرام میں کہیں بھی نظر نہیں آئے۔ یہ موجودہ تصویر یہ ظاہر کر رہی ہے کہ کانگریس ہائی کمان کی نظر میں گہلوت کا رتبہ سچن پائلٹ سے زیادہ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Rahul Gandhi Meet Gehlot and Pilot راہل گاندھی کی الور میں گہلوت اور پائلٹ کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ

اس سے پہلے راہل گاندھی نے راجستھان کو بھارت جوڑو یاترا کے کارواں میں شامل کیا تھا۔ گہلوت، پائلٹ اور دوتاسارا راہل گاندھی کے ساتھ چلتے ہوئے نظر آئے۔ تاہم ہائی کمان نے پھر یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ کانگریس اب راجستھان میں 'آل از ویل' کی طرز پر آگے بڑھے گی، لیکن ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔ مالاکھیڑا کی میٹنگ میں راہل گاندھی کا سچن پائلٹ کے ساتھ رویہ کچھ خاص نہیں تھا۔ یہ تمام مسائل سچن پائلٹ کے صبر کا پیمانہ توڑ رہے ہیں اور انہیں انشن میں تبدیل کر رہے ہیں۔ منگل کو جب پائلٹ کا انشن شروع ہوگا تو یہ سوال ضرور اٹھے گا کہ دہلی میں جے رام رمیش نے پریس کانفرنس کے بعد جو بیان جاری کیا اس میں گہلوت کو سچن پائلٹ کے فوری بیان سے اوپر کیسے رکھا گیا۔

جے پور: سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ کے انشن کے اعلان کے بعد ایک بار پھر ریاست کی حکمران جماعت کانگریس کی سیاست گرم ہونے لگی ہے۔ ہائی کمان کی لاکھ ہدایات کے بعد بھی ایک بار پھر بیان بازی تیز ہونے لگی ہے۔ پارٹی کے انچارج سکھجندر سنگھ رندھاوا نے خود سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ کے الفاظ کی تردید کی ہے۔ ایسے میں 5 سال کے دور اقتدار میں بدلے گئے ریاستی انچارج پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ جب پہلی بار سچن پائلٹ اور اشوک گہلوت کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آئے تب سمجھا جاتا تھا کہ موجودہ ریاستی انچارج اویناش پانڈے تنظیم کو مکمل طور پر کنٹرول کرنے میں ناکام رہے، جس کے نتیجے میں پارٹی کی ساکھ کو کافی نقصان پہنچا۔ اس کے بعد اجے ماکن کو ڈیمیج کنٹرول کے لیے راجستھان لایا گیا۔ دہلی کے دربار سے بیان بازی کا ایک دور بھی ہوا اور نتیجہ سب نے دیکھا کہ کیسے ماکن کو الوداع کیا گیا۔

ریاستی انچارج رندھاوا نے بھی راجستھان آتے ہی ڈیمیج کنٹرول پر قابو پانے کے پنجاب فارمولے کے بارے میں بات کرنا شروع کر دیا۔ لیکن یہ ظاہر ہے کہ امریندر سنگھ، نوجوت سنگھ سدھو اور پنجاب کے انچارج ہریش چودھری کے درمیان جھگڑا وقتاً فوقتاً منظر عام پر آتا رہا ہے اور اس کا نتیجہ کیا نکلا۔ اب ریاستی انچارج سچن پائلٹ کی شکایات سے لاعلمی کا اظہار کر رہے ہیں تو ایسی صورتحال میں سوال اٹھ رہے ہیں۔ انتخابی سال میں تنظیم کی یکجہتی ایسی ہے کہ راجدھانی جے پور کے سول لائنس گیٹ پر راہل گاندھی کی رکنیت منسوخی کے خلاف نکالی گئی ریلی میں خود ریاستی صدر گووند سنگھ دوتاسرا کو یہ کہنا پڑا کہ وہ شرمندہ ہیں۔ حکمراں جماعت کے احتجاج میں سیریل نمبر کا معاملہ اس وقت کے سیاسی حلقوں میں کافی بحث کا موضوع بن گیا تھا۔

پائلٹ کو انتخابی سال میں ریاست کی سیاست کے حاشیے پر رکھنا سچن پائلٹ کی موجودہ ناراضگی کی ایک بڑی وجہ بتائی جاتی ہے۔ قبل ازیں، اے آئی سی سی کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو گیم میں گہلوت کو کردار بنا کر راجستھان کی اسکیموں کی تشہیر کے ذریعے انتخابی سال میں داخل ہونے کے ارادے نے پائلٹ کی حکمت عملی پر سوال اٹھائے تھے۔ اس کے بعد جب ریاستی طبی وزیر پرسادی لال مینا نے صحت کے حق بل پر دہلی میں پون کھیڑا کی موجودگی میں پریس کانفرنس کی، تب بھی یہ کہا گیا کہ اشوک گہلوت حکومت کے منصوبے بہتر کام کر رہے ہیں۔

انہی کی بنیاد پر کانگریس آئندہ انتخابات میں عوام کے درمیان جائے گی۔ واضح ہو گیا کہ ہائی کمان کی نظر میں پائلٹ کی ناراضگی پر کتنی توجہ دی جا رہی ہے۔ دریں اثنا، لوک سبھا سے راہل گاندھی کی بے دخلی اور کانگریس کے احتجاج کے سلسلہ کے درمیان، ملک بھر میں پارٹی کے سرکردہ لیڈروں کو یہ ذمہ داری سونپی گئی۔ پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، لیکن سچن پائلٹ اس پروگرام میں کہیں بھی نظر نہیں آئے۔ یہ موجودہ تصویر یہ ظاہر کر رہی ہے کہ کانگریس ہائی کمان کی نظر میں گہلوت کا رتبہ سچن پائلٹ سے زیادہ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Rahul Gandhi Meet Gehlot and Pilot راہل گاندھی کی الور میں گہلوت اور پائلٹ کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ

اس سے پہلے راہل گاندھی نے راجستھان کو بھارت جوڑو یاترا کے کارواں میں شامل کیا تھا۔ گہلوت، پائلٹ اور دوتاسارا راہل گاندھی کے ساتھ چلتے ہوئے نظر آئے۔ تاہم ہائی کمان نے پھر یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ کانگریس اب راجستھان میں 'آل از ویل' کی طرز پر آگے بڑھے گی، لیکن ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔ مالاکھیڑا کی میٹنگ میں راہل گاندھی کا سچن پائلٹ کے ساتھ رویہ کچھ خاص نہیں تھا۔ یہ تمام مسائل سچن پائلٹ کے صبر کا پیمانہ توڑ رہے ہیں اور انہیں انشن میں تبدیل کر رہے ہیں۔ منگل کو جب پائلٹ کا انشن شروع ہوگا تو یہ سوال ضرور اٹھے گا کہ دہلی میں جے رام رمیش نے پریس کانفرنس کے بعد جو بیان جاری کیا اس میں گہلوت کو سچن پائلٹ کے فوری بیان سے اوپر کیسے رکھا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.