ETV Bharat / bharat

S Jaishankar Statement بھارت اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار، ایس جے شنکر - ایس جے شنکر کا بھارت پاکستان سرحد پر بیان

وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا کہ ہمیں شمالی اور مغربی سرحدوں پر آزمانے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن بھارت اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔ FM s jaishankar statement india pakistan security

بھارت اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے
بھارت اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے
author img

By

Published : Feb 24, 2023, 7:00 AM IST

پونہ: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو کہا کہ آج دنیا میں بھارت کی شبیہ ایک ایسے ملک کی بن گئی ہے جو اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہر ملک کے اپنے چیلنجز ہوتے ہیں لیکن کوئی بھی چیلنج قومی سلامتی کے لیے یکساں اہمیت کا حامل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جسے نہ تو باہر دھکیلا جا سکتا ہے اور نہ ہی وہ کسی کو بنیادی سرحد پار کرنے کی اجازت دے گا۔ پونے میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں کے دوران ہماری مغربی سرحد پر طویل عرصے سے ہمیں آزمایا کیا گیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس بار چیزیں کچھ مختلف ہیں اور ہر کوئی اس سے اتفاق کرے گا۔ 2016 اور 2019 کے درمیان کچھ چیزیں ہوئیں اور ہمیں آزمانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی سرحد پر بھی ہمارا امتحان لیا جا رہا ہے۔ بھارت اس امتحان سے کیسے نکلے گا، اس سے مقابلہ کرنے کی ہماری طاقت دکھائی دے گی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ آج ہماری تصویر ایک ایسے ملک کی ہے جو اپنی قومی سلامتی کو بچانے کے لیے سب کچھ کرنے کو تیار ہے۔ یہ (بھارت) ایک صبر و تحمل والا ملک ہے اور یہ ایسا ملک نہیں ہے جو دوسروں کے ساتھ لڑتا رہے لیکن یہ ایسا ملک بھی نہیں ہے جسے باہر دھکیل دیا جائے۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جو کسی کو بنیادی حدود سے تجاوز کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ قطبوں میں بٹی ہوئی دنیا ہے، ایسے میں مختلف ممالک آپ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کریں گے، اپنا اصرار برقرار رکھیں گے، بعض اوقات سخت الفاظ استعمال کریں گے۔ ایسے میں آپ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے کیسے کھڑے ہوتے ہیں اور کبھی کبھی ان ممالک کے مفادات کے لیے کھڑے ہوتے ہیں جن کے پاس آپ کے جیسی صلاحیت نہیں ہے اور آج ہم یہ دیکھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Epicenter Of Terrorism دنیا پاکستان کو شدت پسندی کے مرکز کے طور پر دیکھتی ہے، ایس جے شنکر

یوکرین کے تنازع کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تنازعے کی وجہ سے جس طرح کا دباؤ آیا، ایسے لمحات بھی آئے جب ہماری آزادی کے جذبے اور ایمان کو آزمانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خود مختار اور ایک دوسرے کے حقوق کے لیے کھڑے ہونے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اور ساتھ ہی ساتھ ہم عالمی جنوب کی آواز بھی بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ ہم نے جی 20 سے قبل مشاورتی عمل کیا تھا، ایسا پہلی بار ہوا ہے۔ ہم نے جی 20 گروپ کے سربراہ کی حیثیت سے وزیر اعظم کی سطح پر، خود وزیر خارجہ کی سطح پر، وزیر خزانہ، وزیر تجارت اور وزیر ماحولیات کی سطح پر گلوبل ساؤتھ کے 125 ممالک کے ساتھ بات چیت کی۔ جے شنکر نے کہا کہ ہم جی 20 میں یہ بتانا چاہتے ہیں کہ دنیا کا ایک بڑا حصہ میز پر نہیں بیٹھا ہے لیکن ان کے جائز مفادات ہیں اور کسی کو ان کے لیے بات کرنے کی ضرورت ہے۔

پونہ: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو کہا کہ آج دنیا میں بھارت کی شبیہ ایک ایسے ملک کی بن گئی ہے جو اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہر ملک کے اپنے چیلنجز ہوتے ہیں لیکن کوئی بھی چیلنج قومی سلامتی کے لیے یکساں اہمیت کا حامل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جسے نہ تو باہر دھکیلا جا سکتا ہے اور نہ ہی وہ کسی کو بنیادی سرحد پار کرنے کی اجازت دے گا۔ پونے میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں کے دوران ہماری مغربی سرحد پر طویل عرصے سے ہمیں آزمایا کیا گیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس بار چیزیں کچھ مختلف ہیں اور ہر کوئی اس سے اتفاق کرے گا۔ 2016 اور 2019 کے درمیان کچھ چیزیں ہوئیں اور ہمیں آزمانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی سرحد پر بھی ہمارا امتحان لیا جا رہا ہے۔ بھارت اس امتحان سے کیسے نکلے گا، اس سے مقابلہ کرنے کی ہماری طاقت دکھائی دے گی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ آج ہماری تصویر ایک ایسے ملک کی ہے جو اپنی قومی سلامتی کو بچانے کے لیے سب کچھ کرنے کو تیار ہے۔ یہ (بھارت) ایک صبر و تحمل والا ملک ہے اور یہ ایسا ملک نہیں ہے جو دوسروں کے ساتھ لڑتا رہے لیکن یہ ایسا ملک بھی نہیں ہے جسے باہر دھکیل دیا جائے۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جو کسی کو بنیادی حدود سے تجاوز کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ قطبوں میں بٹی ہوئی دنیا ہے، ایسے میں مختلف ممالک آپ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کریں گے، اپنا اصرار برقرار رکھیں گے، بعض اوقات سخت الفاظ استعمال کریں گے۔ ایسے میں آپ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے کیسے کھڑے ہوتے ہیں اور کبھی کبھی ان ممالک کے مفادات کے لیے کھڑے ہوتے ہیں جن کے پاس آپ کے جیسی صلاحیت نہیں ہے اور آج ہم یہ دیکھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Epicenter Of Terrorism دنیا پاکستان کو شدت پسندی کے مرکز کے طور پر دیکھتی ہے، ایس جے شنکر

یوکرین کے تنازع کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تنازعے کی وجہ سے جس طرح کا دباؤ آیا، ایسے لمحات بھی آئے جب ہماری آزادی کے جذبے اور ایمان کو آزمانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خود مختار اور ایک دوسرے کے حقوق کے لیے کھڑے ہونے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اور ساتھ ہی ساتھ ہم عالمی جنوب کی آواز بھی بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ ہم نے جی 20 سے قبل مشاورتی عمل کیا تھا، ایسا پہلی بار ہوا ہے۔ ہم نے جی 20 گروپ کے سربراہ کی حیثیت سے وزیر اعظم کی سطح پر، خود وزیر خارجہ کی سطح پر، وزیر خزانہ، وزیر تجارت اور وزیر ماحولیات کی سطح پر گلوبل ساؤتھ کے 125 ممالک کے ساتھ بات چیت کی۔ جے شنکر نے کہا کہ ہم جی 20 میں یہ بتانا چاہتے ہیں کہ دنیا کا ایک بڑا حصہ میز پر نہیں بیٹھا ہے لیکن ان کے جائز مفادات ہیں اور کسی کو ان کے لیے بات کرنے کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.