ETV Bharat / bharat

Aquil Ahmad On Constitution شہری حقوق کے تحفظ میں آئین کا کردار غیرمعمولی

ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ آئین ہند ہمیں جہاں اپنے تمام شہری حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے، وہیں اپنے فرائض سے بھی روشناس کرواتا ہے کہ ملک کی تعمیر و ترقی میں بطور شہری ہم کیا رول ادا کرسکتے ہیں۔Aquil Ahmad On Constitution

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Nov 25, 2022, 7:11 PM IST

نئی دہلی: آئین ہند ہمیں جہاں اپنے تمام شہری حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے،وہیں اپنے فرائض سے بھی روشناس کرواتا ہے کہ ملک کی تعمیر و ترقی میں بطور شہری ہم کیا رول ادا کرسکتے ہیں ان خیالات کا اظہار قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان میں یومِ آئین کی مناسبت سے 'بھارتی ریاستوں کا انضمام اور آئینِ ہند' کے عنوان سے منعقدہ خصوصی لیکچر سے قبل کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے کیا۔Aquil Ahmad On Constitution

انہوں نے کہاکہ ہند کے آئین کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ دنیا کا سب سے طویل آئین ہے،جس کی تشکیل میں ترقی یافتہ جمہوریتوں اور ان کے دستوروں سے استفادہ کیا گیا اور اس میں انسانی حقوق، مذہبی آزادی اور ملکی وحدت کو خاص اہمیت دی گئی ہے۔انھوں نے لیکچر کے موضوع پر مختصر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہرسال 26نومبر کو یومِ آئین کے طورپر منایا جاتا ہے تاکہ ہم اپنے آئین کی خوبیوں اور ملکی تعمیر و ترقی میں اس کے رول کو یاد رکھتے ہوئے اس کے تئیں وفاداری کے عہد کا اعادہ کرسکیں، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے یہ پروگرام اسی مقصد سے منعقد کیا ہے،جس کا موضوع 'بھارتی ریاستوں کا انضمام اور آئینِ ہند' ہے۔

شیخ عقیل نے کہا کہ اس موضوع پر خصوصی لیکچر دینے کے لیے ہم نے ملک کے ممتاز دانشور،سینئر صحافی اور آئینِ ہند کے مشمولات و خصائص پر گہری نظر رکھنے والے اسکالر شری رام بہادر رائے کو مدعو کیا ہے۔ہم شکر گزار ہیں کہ انھوں نے ہماری دعوت قبول کی اور ان کا تہہ دل سے استقبال کرتے ہیں۔

اندرا گاندھی آرٹ کونسل کے چیرمین رام بہادر رائے نے اپنے تفصیلی لیکچر میں آزادی ہند کے بعد ملک بھرکی ریاستوں کے جمہوریہئ ہند میں انضمام کی روداد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان ریاستوں کی ہندوستان میں شمولیت کی تاریخ کافی دلچسپ ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ ہندوستان موجودہ شکل و صورت میں نظر آرہا ہے،ورنہ جس وقت ہندوستان آزاد ہوا تھا ہمارا ملک اس وقت تقریباً چھ سو چھوٹی بڑی ریاستوں اور رجواڑوں میں منقسم تھا۔انھوں نے بتایا کہ مجلس قانون ساز نے آزادی سے قبل 1946 میں ہی سردار ولبھ بھائی پٹیل کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی تھی، جس کے تحت ریاستوں کے نمائندوں سے باتیں کی گئیں اور مختلف مرحلوں میں انھیں ہندوستان میں شمولیت پر راضی کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ اس پورے عمل میں سردار پٹیل اور ان کے ساتھ وی پی مینن نے غیر معمولی کردار ادا کیا۔ایک اہم بات اپنے لیکچر میں انھوں نے یہ بتائی کہ عام طورپر اس حوالے سے پٹیل کو سخت باور کرایا جاتا ہے، مگراپنے مطالعے کی روشنی میں میں کہہ سکتا ہوں کہ انھوں نے پورے ملک میں پھیلی ہوئی سیکڑوں چھو ٹی بڑی ریاستوں کو ہندوستان میں شامل کرنے کا بظاہر مشکل کام نہایت معقول انداز میں اور شایستگی کے ساتھ انجام دیا۔ یہ کام کرتے ہوئے انھوں نے ریاستی سربراہوں،نوابوں اور راجاؤں کی نفسیات کا بھی خیال رکھا، ان کی حیثیت اور مقام کو برقرار رکھنے کی یقین دہانی کروائی، جس کے بعد بات چیت آسان ہوگئی اور بیشتر ریاستیں اپنی مرضی سے بھارتی وفاق میں شامل ہوتی گئیں۔

رائے نے کہا کہ اس معاملے کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں آزاد ہند کے پہلے گورنر جنرل لارڈ ماؤنٹ بیٹن کا کردار بھی قابل ذکر تھا، جس نے ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے ملک کی آزاد حکومت میں ضم ہوجائیں،حالاں کہ بعض انگریز افسروں نے کچھ ریاستوں کو گمراہ بھی کیا اور انھیں ہندوستان میں شامل ہونے سے بازرکھنے کی کوشش کی،مگر ان کی سازش کامیاب نہیں ہوسکی اور آئینِ ہند پر یقین اور ہمارے رہنماؤں کی دوراندیشی کی بدولت ہندوستان ایک مضبوط اور متحد جمہوریت کی شکل میں عالمی منظرنامے پر سامنے آیا۔ ڈاکٹر کلیم اللہ (ریسرچ آفیسر) کے اظہارِ تشکر کے ساتھ پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔اس موقعے پر کونسل کا تمام عملہ موجود رہا۔

نئی دہلی: آئین ہند ہمیں جہاں اپنے تمام شہری حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے،وہیں اپنے فرائض سے بھی روشناس کرواتا ہے کہ ملک کی تعمیر و ترقی میں بطور شہری ہم کیا رول ادا کرسکتے ہیں ان خیالات کا اظہار قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان میں یومِ آئین کی مناسبت سے 'بھارتی ریاستوں کا انضمام اور آئینِ ہند' کے عنوان سے منعقدہ خصوصی لیکچر سے قبل کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے کیا۔Aquil Ahmad On Constitution

انہوں نے کہاکہ ہند کے آئین کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ دنیا کا سب سے طویل آئین ہے،جس کی تشکیل میں ترقی یافتہ جمہوریتوں اور ان کے دستوروں سے استفادہ کیا گیا اور اس میں انسانی حقوق، مذہبی آزادی اور ملکی وحدت کو خاص اہمیت دی گئی ہے۔انھوں نے لیکچر کے موضوع پر مختصر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہرسال 26نومبر کو یومِ آئین کے طورپر منایا جاتا ہے تاکہ ہم اپنے آئین کی خوبیوں اور ملکی تعمیر و ترقی میں اس کے رول کو یاد رکھتے ہوئے اس کے تئیں وفاداری کے عہد کا اعادہ کرسکیں، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے یہ پروگرام اسی مقصد سے منعقد کیا ہے،جس کا موضوع 'بھارتی ریاستوں کا انضمام اور آئینِ ہند' ہے۔

شیخ عقیل نے کہا کہ اس موضوع پر خصوصی لیکچر دینے کے لیے ہم نے ملک کے ممتاز دانشور،سینئر صحافی اور آئینِ ہند کے مشمولات و خصائص پر گہری نظر رکھنے والے اسکالر شری رام بہادر رائے کو مدعو کیا ہے۔ہم شکر گزار ہیں کہ انھوں نے ہماری دعوت قبول کی اور ان کا تہہ دل سے استقبال کرتے ہیں۔

اندرا گاندھی آرٹ کونسل کے چیرمین رام بہادر رائے نے اپنے تفصیلی لیکچر میں آزادی ہند کے بعد ملک بھرکی ریاستوں کے جمہوریہئ ہند میں انضمام کی روداد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان ریاستوں کی ہندوستان میں شمولیت کی تاریخ کافی دلچسپ ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ ہندوستان موجودہ شکل و صورت میں نظر آرہا ہے،ورنہ جس وقت ہندوستان آزاد ہوا تھا ہمارا ملک اس وقت تقریباً چھ سو چھوٹی بڑی ریاستوں اور رجواڑوں میں منقسم تھا۔انھوں نے بتایا کہ مجلس قانون ساز نے آزادی سے قبل 1946 میں ہی سردار ولبھ بھائی پٹیل کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی تھی، جس کے تحت ریاستوں کے نمائندوں سے باتیں کی گئیں اور مختلف مرحلوں میں انھیں ہندوستان میں شمولیت پر راضی کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ اس پورے عمل میں سردار پٹیل اور ان کے ساتھ وی پی مینن نے غیر معمولی کردار ادا کیا۔ایک اہم بات اپنے لیکچر میں انھوں نے یہ بتائی کہ عام طورپر اس حوالے سے پٹیل کو سخت باور کرایا جاتا ہے، مگراپنے مطالعے کی روشنی میں میں کہہ سکتا ہوں کہ انھوں نے پورے ملک میں پھیلی ہوئی سیکڑوں چھو ٹی بڑی ریاستوں کو ہندوستان میں شامل کرنے کا بظاہر مشکل کام نہایت معقول انداز میں اور شایستگی کے ساتھ انجام دیا۔ یہ کام کرتے ہوئے انھوں نے ریاستی سربراہوں،نوابوں اور راجاؤں کی نفسیات کا بھی خیال رکھا، ان کی حیثیت اور مقام کو برقرار رکھنے کی یقین دہانی کروائی، جس کے بعد بات چیت آسان ہوگئی اور بیشتر ریاستیں اپنی مرضی سے بھارتی وفاق میں شامل ہوتی گئیں۔

رائے نے کہا کہ اس معاملے کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں آزاد ہند کے پہلے گورنر جنرل لارڈ ماؤنٹ بیٹن کا کردار بھی قابل ذکر تھا، جس نے ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے ملک کی آزاد حکومت میں ضم ہوجائیں،حالاں کہ بعض انگریز افسروں نے کچھ ریاستوں کو گمراہ بھی کیا اور انھیں ہندوستان میں شامل ہونے سے بازرکھنے کی کوشش کی،مگر ان کی سازش کامیاب نہیں ہوسکی اور آئینِ ہند پر یقین اور ہمارے رہنماؤں کی دوراندیشی کی بدولت ہندوستان ایک مضبوط اور متحد جمہوریت کی شکل میں عالمی منظرنامے پر سامنے آیا۔ ڈاکٹر کلیم اللہ (ریسرچ آفیسر) کے اظہارِ تشکر کے ساتھ پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔اس موقعے پر کونسل کا تمام عملہ موجود رہا۔

یہ بھی پڑھیں:Constitution Day Celebration جموں و کشمیر انتظامیہ نے یومِ آئین منانے کی ہدایت دی
یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.