نتن گڈکری نے اپنی وزارت سے منسلک سینئر عہدیداروں کے ساتھ ہی، این ایچ اے آئی، این ایچ آئی ڈی سی ایل اور پی ڈبلیو ڈی کے عہدیداروں کی میٹنگ میں کہا کہ ملک میں عالمی سطح پر سڑکوں کا ڈھانچہ ایک اجتماعی مشن کے تحت تیار کیا جا رہا ہے اور اس میں تعمیر کی رفتار پہلے سے کہیں زیادہ تیز ہے۔ اس کے ساتھ ہی سڑکوں کی حفاظت اور اسے پائیدار بنانے پر زیادہ زور دیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سڑکوں کے ڈیزائن اور تعمیر کے لیے سکیورٹی کو زیادہ اہمیت دی جا رہی ہے۔ تعمیراتی کام بھی ماحول دوست ہو رہے ہیں اور صنعتوں کی سہولت پر خصوصی توجہ دی جا رہی اور سڑکوں کی تعمیر میں نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ انہیں زیادہ محفوظ بنایا جا رہا ہے۔
مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ '11 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے 31 کلو میٹر لمبی قومی شاہراہ کی تعمیر کی جارہی ہے جس سے پنجاب، ہریانہ اور راجستھان میں سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تبدیل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ راہداری پر 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور اگلے سال مارچ میں عام لوگوں کے لیے کُھلنے کی توقع ہے۔
یو این آئی رپورٹ