ETV Bharat / bharat

Rename Tipu era Temple Rituals کرناٹک میں ٹیپو دور کے مندروں کی رسومات کے نام تبدیل

کرناٹک کی مزری وزیر ششیکلا جولے نے کہا کہ ریاستی حکومت نے 18ویں صدی کے میسور کے حکمران ٹیپو سلطان کے دور کی 'سلام آرتی'، 'سلام منگلارتھی' اور 'دیوتیگے سلام' جیسی مندروں کی رسومات کا نام مقامی نام سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ Rename Tipu era Temple Rituals

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Dec 11, 2022, 4:27 PM IST

بنگلورو: کرناٹک کی مزری وزیر ششیکلا جولے نے کہا کہ ریاستی حکومت نے 18ویں صدی کے میسور کے حکمران ٹیپو سلطان کے دور کی 'سلام آرتی'، 'سلام منگلارتھی' اور 'دیوتیگے سلام' جیسی مندروں کی رسومات کا نام مقامی نام سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جولے نے واضح کیا کہ رسومات کو بند نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ''یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 'دیوتیج سلام' کا نام 'دیوتیج نمسکار'، 'سلام آرتی' کو 'آرتی نمسکار' اور 'سلام منگلارتھی' کا نام 'منگلارتھی نمسکار' رکھا جائے گا۔ حکومت نے ایک سرکلر جاری کردیا ہے۔ Rename Tipu era Temple Rituals

انہوں نے کہا کہ رسومات روایت کے مطابق جاری رہیں گی، جب کہ صرف ان کے نام تبدیل کیے جائیں گے تاکہ 'ہماری زبان' کے الفاظ شامل ہوں۔ اس سے قبل کئی ہندو گروپوں کی جانب سے کولور شری موکامبیکا مندر، میلکوٹ چیلواناریانا سوامی مندر وغیرہ میں ٹیپو سلطان سے منسلک اس طرح کی رسومات کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ یہ اقدام حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹیپو سلطان کے بارے میں موقف کے مطابق ہے۔ بی جے پی اور کچھ ہندو تنظیمیں ٹیپو کو ایک 'مذہبی جنونی' اور 'سفاک قاتل' کے طور پر دیکھتی ہیں۔ کچھ کنڑ تنظیمیں اسے 'اینٹی کنڑ' کہتی ہیں۔ تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ ٹیپو نے مقامی زبان کی قیمت پر فارسی کو فروغ دیا تھا۔

سال 2019 میں بھگوا پارٹی کی حکومت نے سالانہ 'ٹیپو جینتی' کی تقریبات کو منسوخ کر دیا تھا، جو 2015 سے (مسٹر سدارامیا کی قیادت میں کانگریس کے دور حکومت میں) پوری ریاست میں انتظامیہ کی طرف سے منعقد کی جا رہی تھی ۔

اہم بات یہ ہے کہ ٹیپو سلطان سابقہ ​​ریاست میسور کے حکمران تھے اور انہیں برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کا سخت دشمن سمجھا جاتا تھا۔ وہ مئی 1799 میں برطانوی افواج کے خلاف سری رنگا پٹنہ میں اپنے قلعہ کا دفاع کرتے ہوئے مارے گئے تھے ۔

ٹیپو سلطان کوڈاگو ضلع میں ایک متنازعہ شخصیت ہیں کیونکہ کوڈاواس (کورگیس)، ایک مارشل ذات کا خیال ہے کہ اس کے قبضے کے دوران ان کے ہزاروں مرد اور خواتین کو بندی بنا لیا گیا تھا۔

اس پر منڈیم آئینگروں کو دیوالی کے دن منڈیا ضلع کے مندر کے قصبے میلوکوٹ میں پھانسی دینے کا بھی الزام ہے کیونکہ انہوں نے میسور کے اس وقت کے مہاراجہ کی حمایت کی تھی۔ تاہم، اس طرح کے جبر کے پیمانے پر بہت سے مورخین اختلاف کرتے ہیں جو ٹیپو کو ایک سیکولر اور جدید حکمران کے طور پر دیکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Tipu Express Renamed بی جے پی ٹیپو سلطان کی وراثت کو کبھی نہیں مٹا سکے گی، اویسی

یواین آئی

بنگلورو: کرناٹک کی مزری وزیر ششیکلا جولے نے کہا کہ ریاستی حکومت نے 18ویں صدی کے میسور کے حکمران ٹیپو سلطان کے دور کی 'سلام آرتی'، 'سلام منگلارتھی' اور 'دیوتیگے سلام' جیسی مندروں کی رسومات کا نام مقامی نام سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جولے نے واضح کیا کہ رسومات کو بند نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ''یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 'دیوتیج سلام' کا نام 'دیوتیج نمسکار'، 'سلام آرتی' کو 'آرتی نمسکار' اور 'سلام منگلارتھی' کا نام 'منگلارتھی نمسکار' رکھا جائے گا۔ حکومت نے ایک سرکلر جاری کردیا ہے۔ Rename Tipu era Temple Rituals

انہوں نے کہا کہ رسومات روایت کے مطابق جاری رہیں گی، جب کہ صرف ان کے نام تبدیل کیے جائیں گے تاکہ 'ہماری زبان' کے الفاظ شامل ہوں۔ اس سے قبل کئی ہندو گروپوں کی جانب سے کولور شری موکامبیکا مندر، میلکوٹ چیلواناریانا سوامی مندر وغیرہ میں ٹیپو سلطان سے منسلک اس طرح کی رسومات کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ یہ اقدام حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹیپو سلطان کے بارے میں موقف کے مطابق ہے۔ بی جے پی اور کچھ ہندو تنظیمیں ٹیپو کو ایک 'مذہبی جنونی' اور 'سفاک قاتل' کے طور پر دیکھتی ہیں۔ کچھ کنڑ تنظیمیں اسے 'اینٹی کنڑ' کہتی ہیں۔ تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ ٹیپو نے مقامی زبان کی قیمت پر فارسی کو فروغ دیا تھا۔

سال 2019 میں بھگوا پارٹی کی حکومت نے سالانہ 'ٹیپو جینتی' کی تقریبات کو منسوخ کر دیا تھا، جو 2015 سے (مسٹر سدارامیا کی قیادت میں کانگریس کے دور حکومت میں) پوری ریاست میں انتظامیہ کی طرف سے منعقد کی جا رہی تھی ۔

اہم بات یہ ہے کہ ٹیپو سلطان سابقہ ​​ریاست میسور کے حکمران تھے اور انہیں برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کا سخت دشمن سمجھا جاتا تھا۔ وہ مئی 1799 میں برطانوی افواج کے خلاف سری رنگا پٹنہ میں اپنے قلعہ کا دفاع کرتے ہوئے مارے گئے تھے ۔

ٹیپو سلطان کوڈاگو ضلع میں ایک متنازعہ شخصیت ہیں کیونکہ کوڈاواس (کورگیس)، ایک مارشل ذات کا خیال ہے کہ اس کے قبضے کے دوران ان کے ہزاروں مرد اور خواتین کو بندی بنا لیا گیا تھا۔

اس پر منڈیم آئینگروں کو دیوالی کے دن منڈیا ضلع کے مندر کے قصبے میلوکوٹ میں پھانسی دینے کا بھی الزام ہے کیونکہ انہوں نے میسور کے اس وقت کے مہاراجہ کی حمایت کی تھی۔ تاہم، اس طرح کے جبر کے پیمانے پر بہت سے مورخین اختلاف کرتے ہیں جو ٹیپو کو ایک سیکولر اور جدید حکمران کے طور پر دیکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Tipu Express Renamed بی جے پی ٹیپو سلطان کی وراثت کو کبھی نہیں مٹا سکے گی، اویسی

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.