ETV Bharat / bharat

یوم اساتذہ: ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے اقوال زریں - ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن

سنہ 1962 تا 1967 تک بھارت کے دوسرے صدر جمہوریہ رہ چکے ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کی یوم پیدائش پانچ ستمبر کو ملک بھر میں یوم اساتذہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

یوم اساتذہ: ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے اقوال زریں
یوم اساتذہ: ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے اقوال زریں
author img

By

Published : Sep 5, 2021, 11:25 AM IST

Updated : Sep 5, 2021, 2:04 PM IST

بھارت کی تاریخ میں پانچ ستمبر کو خاص اہمیت حاصل ہے، دراصل پانچ ستمبر آزاد بھارت کے دوسرے صدر جمہویہ ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کا یوم پیدائش ہے، احتراماً اس دن کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

یوم اساتذہ: ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے اقوال زریں

ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن 5 ستمبر 1888 کو ریاست تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی کے تروتانی میں پیدا ہوئے۔

یوم اساتذہ دراصل ملک کے عظیم معلم، فلسفی، مصلح و ماہر تعلیم اور سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے یوم پیدائش کے موقع پر منایا جاتا ہے۔

بنیادی طور پر ڈاکٹر رادھا کرشن استاد تھے اسی حیثیت سے ان کے یوم پیدائش یعنی 5 ستمبر کو یوم اساتذہ کے طور پر منا کر انہیں عقیدت پیش کی جاتی ہے۔

بھارت میں پہلا یوم اساتذہ 5 ستمبر 1962 کو اس دن منایا گیا جب ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن بھارت کے دوسرے صدر جمہوریہ کے باوقار عہدے پر فائز ہوئے۔ وہ بھارت کے پہلے نائب صدر بھی رہے تھے۔

بھارت کے پہلے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد کی وفات کے بعد ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن صدر جمہوریہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔

ان کی اعلیٰ کارکرگی سے متاثر ہوکر ان کے طلبہ نے ان سے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ ہر برس 5 ستمبر کو وہ لوگ 'یوم رادھا کرشنن' منانا چاہتے ہیں۔ تاہم ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن نے اس کو پسند نہ کیا بلکہ انھوں نے کہا کہ میرے نام کے بجائے اگر اس دن کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا جائے تو یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی۔

ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے مشہور اقوال:

  • میرے یوم پیدائش منانے کے بجائے اگر 5 ستمبر کو یوم اساتذہ منایا جائے تو مجھے زیادہ فخر ہوگا۔
  • ہمیں انسانیت کو ان جڑوں تک دوبارہ پہنچانا ہوگا جہاں سے خوش نظمی اور آزادی پھلے پھولے۔
  • روحانی زندگی بھارت کا خاصہ ہے۔
  • تعلیم ایک ایسا ہنر ہے، جو آدمی کو مشکل حالات کے خلاف لڑنا سکھاتا ہے۔
  • ہمدردی کا جذبہ، محبت، شفقت اور عمدہ روایات کو فروغ دینا تعلیم کا اہم مقصد ہے۔
  • تعلیم کا مقصد ایک ذہیں، آزاد، بااخلاق اور زمانہ شناس انسان بنانا ہے۔
  • جب ہم سوچتے ہیں کہ ہم سب کچھ جانتے ہیں۔ ہم اسی وقت سیکھنا چھوڑ دیتے ہیں۔
  • حقیقی اساتذہ وہ ہیں، جو اپنے طلبا کو بہتر سے بہتر تربیت فراہم کرتے ہیں۔
  • سچا مذہب ایک انقلابی طاقت ہے جو ظلم و ستم اور ناانصافی کا دشمن ہے۔

ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کی زندگی کا اجمالی پس منظر:-

  • پیدائش:5 ستمبر 1888
  • تعلیم: ایم اے، ڈی لِٹ، ایل ایل ڈی، ڈ سی ایل، لٹ ڈی، ڈی ایل، ایف آر ایس ایل اور ایف بی اے سمیت آکسفورڈ یونیورسٹی) کے اعزازی فیلو تھے۔
  • تصنیف و تالیف: 1917 ان کی پہلی کتاب ’’فلاسفی آف ربندر ناتھ ٹیگور‘‘ شائع ہوئی۔ یہ بھارتی فلسفہ کو سمجھنےمیں ایک معاون کتاب سمجھی جاتی ہے۔
  • درس و تدریس: میسور یونیورسٹی میں 1918 سے 1921 تک کلکتہ یونیورسی میں 1921 سے 1931 تک
  • یونیورسٹی آف انگلینڈ 1936 تا 1952
  • بنارس ہندو یونیورسٹی 1939 تا 1948
  • وائس چانسلر: آندھرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر 1931 تا 1936
  • بنارس ہندو یونیورسٹی کے وائس چانسلر 1948
  • وہ دہلی یونیورسٹی کے چانسلر 1953 تا 1962
  • یونیسکو (1946-52) میں ہندوستان کی نمائندگی کی اور 1949-1952 تک یو ایس ایس آر میں ہندوستانی سفیر رہے۔
  • 1931 میں نائٹ ہُڈ کا خطاب
  • بھارت رتن : 1954
  • ٹیمپلٹن پرائز: 1975
  • برٹش رائل آرڈر آف میرٹ: 1963

دی ایکویسٹرین آرڈائن ملیٹی اورٹا (De Equestrine Ordine Militae Auratae) کا اعزاز ویٹیکن سٹی کے سربراہ پوپ پال ششم کے ہاتھوں 1964 میں ملا

بھارت کے اس عظیم رہنما و دانشور کا انتقال 86 برس کی عمر میں ان کے آبائی وطن چنئی میں 17 اپریل 1975 کو ہوگیا۔

ان کی تعلیمات نے دنیا بھر کو متاثر کیا۔ آج بھی ان کا نام عزت و احترام کے ساتھ لیا جاتا ہے۔

بھارت کی تاریخ میں پانچ ستمبر کو خاص اہمیت حاصل ہے، دراصل پانچ ستمبر آزاد بھارت کے دوسرے صدر جمہویہ ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کا یوم پیدائش ہے، احتراماً اس دن کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

یوم اساتذہ: ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے اقوال زریں

ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن 5 ستمبر 1888 کو ریاست تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی کے تروتانی میں پیدا ہوئے۔

یوم اساتذہ دراصل ملک کے عظیم معلم، فلسفی، مصلح و ماہر تعلیم اور سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے یوم پیدائش کے موقع پر منایا جاتا ہے۔

بنیادی طور پر ڈاکٹر رادھا کرشن استاد تھے اسی حیثیت سے ان کے یوم پیدائش یعنی 5 ستمبر کو یوم اساتذہ کے طور پر منا کر انہیں عقیدت پیش کی جاتی ہے۔

بھارت میں پہلا یوم اساتذہ 5 ستمبر 1962 کو اس دن منایا گیا جب ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن بھارت کے دوسرے صدر جمہوریہ کے باوقار عہدے پر فائز ہوئے۔ وہ بھارت کے پہلے نائب صدر بھی رہے تھے۔

بھارت کے پہلے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد کی وفات کے بعد ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن صدر جمہوریہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔

ان کی اعلیٰ کارکرگی سے متاثر ہوکر ان کے طلبہ نے ان سے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ ہر برس 5 ستمبر کو وہ لوگ 'یوم رادھا کرشنن' منانا چاہتے ہیں۔ تاہم ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن نے اس کو پسند نہ کیا بلکہ انھوں نے کہا کہ میرے نام کے بجائے اگر اس دن کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا جائے تو یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی۔

ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے مشہور اقوال:

  • میرے یوم پیدائش منانے کے بجائے اگر 5 ستمبر کو یوم اساتذہ منایا جائے تو مجھے زیادہ فخر ہوگا۔
  • ہمیں انسانیت کو ان جڑوں تک دوبارہ پہنچانا ہوگا جہاں سے خوش نظمی اور آزادی پھلے پھولے۔
  • روحانی زندگی بھارت کا خاصہ ہے۔
  • تعلیم ایک ایسا ہنر ہے، جو آدمی کو مشکل حالات کے خلاف لڑنا سکھاتا ہے۔
  • ہمدردی کا جذبہ، محبت، شفقت اور عمدہ روایات کو فروغ دینا تعلیم کا اہم مقصد ہے۔
  • تعلیم کا مقصد ایک ذہیں، آزاد، بااخلاق اور زمانہ شناس انسان بنانا ہے۔
  • جب ہم سوچتے ہیں کہ ہم سب کچھ جانتے ہیں۔ ہم اسی وقت سیکھنا چھوڑ دیتے ہیں۔
  • حقیقی اساتذہ وہ ہیں، جو اپنے طلبا کو بہتر سے بہتر تربیت فراہم کرتے ہیں۔
  • سچا مذہب ایک انقلابی طاقت ہے جو ظلم و ستم اور ناانصافی کا دشمن ہے۔

ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کی زندگی کا اجمالی پس منظر:-

  • پیدائش:5 ستمبر 1888
  • تعلیم: ایم اے، ڈی لِٹ، ایل ایل ڈی، ڈ سی ایل، لٹ ڈی، ڈی ایل، ایف آر ایس ایل اور ایف بی اے سمیت آکسفورڈ یونیورسٹی) کے اعزازی فیلو تھے۔
  • تصنیف و تالیف: 1917 ان کی پہلی کتاب ’’فلاسفی آف ربندر ناتھ ٹیگور‘‘ شائع ہوئی۔ یہ بھارتی فلسفہ کو سمجھنےمیں ایک معاون کتاب سمجھی جاتی ہے۔
  • درس و تدریس: میسور یونیورسٹی میں 1918 سے 1921 تک کلکتہ یونیورسی میں 1921 سے 1931 تک
  • یونیورسٹی آف انگلینڈ 1936 تا 1952
  • بنارس ہندو یونیورسٹی 1939 تا 1948
  • وائس چانسلر: آندھرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر 1931 تا 1936
  • بنارس ہندو یونیورسٹی کے وائس چانسلر 1948
  • وہ دہلی یونیورسٹی کے چانسلر 1953 تا 1962
  • یونیسکو (1946-52) میں ہندوستان کی نمائندگی کی اور 1949-1952 تک یو ایس ایس آر میں ہندوستانی سفیر رہے۔
  • 1931 میں نائٹ ہُڈ کا خطاب
  • بھارت رتن : 1954
  • ٹیمپلٹن پرائز: 1975
  • برٹش رائل آرڈر آف میرٹ: 1963

دی ایکویسٹرین آرڈائن ملیٹی اورٹا (De Equestrine Ordine Militae Auratae) کا اعزاز ویٹیکن سٹی کے سربراہ پوپ پال ششم کے ہاتھوں 1964 میں ملا

بھارت کے اس عظیم رہنما و دانشور کا انتقال 86 برس کی عمر میں ان کے آبائی وطن چنئی میں 17 اپریل 1975 کو ہوگیا۔

ان کی تعلیمات نے دنیا بھر کو متاثر کیا۔ آج بھی ان کا نام عزت و احترام کے ساتھ لیا جاتا ہے۔

Last Updated : Sep 5, 2021, 2:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.