ETV Bharat / bharat

Reactions on Udaipur Murder Case: ادے پور قتل معاملہ پر متعدد مذہبی و سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

author img

By

Published : Jun 29, 2022, 9:24 AM IST

ادے پور قتل معاملہ پر ملک کی متعدد مذہبی و سیاسی جماعتوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور اس واقعہ کو اسلام و آئین کے خلاف قرار دیا۔Reactions on Udaipur Murder Case

ادے پور قتل معاملہ پر متعدد مذہبی و سیاسی جماعتوں کا ردعمل
ادے پور قتل معاملہ پر متعدد مذہبی و سیاسی جماعتوں کا ردعمل

جمیعت علما ہند نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ادے پور قتل معاملہ کی مذمت کی اور لوگوں سے علاقے میں امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ جمیعت علما ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے ادے پور قتل معاملہ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اہانت رسول کے نام پر اس طرح کا قتل کسی بھی صورت میں جائز نہیں ہے، ہم اس کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ اسلام اور ملک کے آئین کے خلاف ہے۔ jamiat ulema e hind react on Udaipur murder case

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات کو کسی بھی صورت میں جائز قرار نہیں دیا جا سکتا، یہ سراسر اسلام اور آئین کے خلاف ہے۔ ملک میں ایک نظام قائم ہے، جس کے تحت تمام شہریوں کو زندگی گزارنی ہے اور کسی بھی شخص کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ لے۔ انہوں نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے اس واقعہ کی مذمت کی اور لوگوں سے قانون کے مطابق زندگی گرازنے کی اپیل کی ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے پریس نوٹ میں کہا کہ کسی بھی مذہبی مقدس شخصیت کی شان میں گستاخی کرنا ایک سنگین جرم ہے۔ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے قابل اعتراض بیان نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے لیکن قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا اور کسی شخص کو بطور خود مجرم قرار دے کر قتل کردینا نہایت قابل مذمت حرکت ہے۔ اس طرح کی حرکت کا اسلام اور قانون بالکل اجازت نہیں دیتا۔ بورڈ مسلمانوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ہرگز قانون کو اپنے ہاتھ میں نا لے اور ایسے کسی بھی عمل سے پرہیز کریں جو سماجی یکجہتی کو متاثر کرے۔

جماعت اسلامی ہند نے ادے پور قتل معاملہ کی سخت مذمت کی ہے۔ جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ واقعہ سفاکانہ و وحشانہ ہے اور اسلام میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ کوئی بھی شہری قانون کو اپنے ہاتھ میں نا لے اور مجرمین کو ملک کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ ملک میں امن کو برار رکھنا تمام شہری کی ذمہداری ہے۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن اور معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمان سجاد نعمامی نے ایک مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ ایک جاہلانہ اور جنونی والا قدم ہے اور اسی طرح صحافی محمد زبیر کی گرفتاری بھی قابل مذمت ہے، انہوں نے تمام لوگوں سے امن و شانتی برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

راجستھان میں اجمیر درگاہ شریف کے دیوان سید زین العابدین نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کبھی کسی سے نفرت نہیں سکھاتا۔ ادے پور میں قتل کے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے حکومت سے مجرمین کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے نوجوانوں کے بیانات کی میڈیا پر تشہیر نہیں کرنی چاہئے اور اگر کہیں بھی ایسے بیانات کی تشہیر ہوتی نظر آئے تو انہیں فوری طور پر روکا جائے۔

ادے پور قتل معاملہ پر متعدد مذہبی و سیاسی جماعتوں کا ردعمل

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی اور مجرمین کو سخت سے سخت سزا دلانے کی اپیل کی ہے۔ ایم آئی ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ادے پور میں ہونے والا قتل قابل مذمت ہے، ہماری پارٹی کا مسلسل نقطہ نظر یہی ہے کہ کسی بھی شخص کو قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کا کوئی حق نہیں ہے، ہم نے ہمیشہ تشدد کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت مجرمین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے اور ملک میں لا اینڈ آرڈر کو قائم رکھے۔

  • I condemn the gruesome murder in Udaipur Rajasthan. There can be no justification for it. Our party’s consistent stand is to oppose such violence. No one can take law in their own hands. We demand that the state govt takes strictest possible action. Rule of law must be upheld 1/3

    — Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) June 28, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے ٹویٹ کرکے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے، انہوں نے کہا کہ ادے پور قتل معاملہ کے دونوں مجرمین کو راجسمند سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کیس کی تفتیش کیس آفیسر سکیم کے تحت کی جائے گی اور تیز رفتار تحقیقات کو یقینی بنا کر مجرموں کو عدالت میں سخت سے سخت سزا دلائی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے اور واقعہ کی ویڈیو شیئر نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

  • उदयपुर में युवक की हत्या के दोनों आरोपियों को राजसमंद से गिरफ्तार किया गया है। इस केस में अनुसंधान केस ऑफिसर स्कीम के तहत किया जाएगा एवं त्वरित अनुसंधान सुनिश्चित कर अपराधियों को न्यायालय कड़ी से कड़ी सजा दिलवाई जाएगी। मैं पुन: सभी से शान्ति बनाए रखने की अपील करता हूं।

    — Ashok Gehlot (@ashokgehlot51) June 28, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

دہلی کے وزیراعلی اور عام آدمی پارٹی کے قومی صدر اروند کجریوال نے اس واقعہ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ادے پور کا واقعہ انتہائی ہولناک اور لرزہ خیز ہے۔ مہذب معاشرے میں ایسی گھناؤنی حرکتوں کی کوئی جگہ نہیں۔ ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اس جرم کے مرتکب افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

  • उदयपुर की वारदात बेहद भयावह और वीभत्स है। ऐसे नृशंस कृत्य की सभ्य समाज में कोई जगह नहीं है। हम इसकी कड़े शब्दों में निंदा करते हैं। इस वारदात को अंजाम देने वाले अपराधियों को कड़ी सज़ा दी जाए।

    — Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) June 28, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مزید پڑھیں:۔ Youth Murdered in Udaipur: ادے پور قتل معاملہ، راجستھان میں انٹرنیٹ خدمات معطل، ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ

واضح رہے کہ اُدے پور شہر کے دھان منڈی تھانہ علاقے میں منگل کے روز دن دہاڑے ایک شخص کا قتل کر دیا گیا۔ واقعہ شہر کے مالداس اسٹریٹ علاقے میں پیش آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مذکورہ شخص نے بی جے پی کی سابق قومی ترجمان نُپور شرما کے حق میں پوسٹ کی تھی حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واردات آپسی رنجش کی وجہ سے انجام دی گئی ہے۔

جمیعت علما ہند نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ادے پور قتل معاملہ کی مذمت کی اور لوگوں سے علاقے میں امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ جمیعت علما ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے ادے پور قتل معاملہ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اہانت رسول کے نام پر اس طرح کا قتل کسی بھی صورت میں جائز نہیں ہے، ہم اس کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ اسلام اور ملک کے آئین کے خلاف ہے۔ jamiat ulema e hind react on Udaipur murder case

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات کو کسی بھی صورت میں جائز قرار نہیں دیا جا سکتا، یہ سراسر اسلام اور آئین کے خلاف ہے۔ ملک میں ایک نظام قائم ہے، جس کے تحت تمام شہریوں کو زندگی گزارنی ہے اور کسی بھی شخص کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ لے۔ انہوں نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے اس واقعہ کی مذمت کی اور لوگوں سے قانون کے مطابق زندگی گرازنے کی اپیل کی ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے پریس نوٹ میں کہا کہ کسی بھی مذہبی مقدس شخصیت کی شان میں گستاخی کرنا ایک سنگین جرم ہے۔ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے قابل اعتراض بیان نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے لیکن قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا اور کسی شخص کو بطور خود مجرم قرار دے کر قتل کردینا نہایت قابل مذمت حرکت ہے۔ اس طرح کی حرکت کا اسلام اور قانون بالکل اجازت نہیں دیتا۔ بورڈ مسلمانوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ہرگز قانون کو اپنے ہاتھ میں نا لے اور ایسے کسی بھی عمل سے پرہیز کریں جو سماجی یکجہتی کو متاثر کرے۔

جماعت اسلامی ہند نے ادے پور قتل معاملہ کی سخت مذمت کی ہے۔ جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ واقعہ سفاکانہ و وحشانہ ہے اور اسلام میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ کوئی بھی شہری قانون کو اپنے ہاتھ میں نا لے اور مجرمین کو ملک کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ ملک میں امن کو برار رکھنا تمام شہری کی ذمہداری ہے۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن اور معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمان سجاد نعمامی نے ایک مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ ایک جاہلانہ اور جنونی والا قدم ہے اور اسی طرح صحافی محمد زبیر کی گرفتاری بھی قابل مذمت ہے، انہوں نے تمام لوگوں سے امن و شانتی برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

راجستھان میں اجمیر درگاہ شریف کے دیوان سید زین العابدین نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کبھی کسی سے نفرت نہیں سکھاتا۔ ادے پور میں قتل کے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے حکومت سے مجرمین کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے نوجوانوں کے بیانات کی میڈیا پر تشہیر نہیں کرنی چاہئے اور اگر کہیں بھی ایسے بیانات کی تشہیر ہوتی نظر آئے تو انہیں فوری طور پر روکا جائے۔

ادے پور قتل معاملہ پر متعدد مذہبی و سیاسی جماعتوں کا ردعمل

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی اور مجرمین کو سخت سے سخت سزا دلانے کی اپیل کی ہے۔ ایم آئی ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ادے پور میں ہونے والا قتل قابل مذمت ہے، ہماری پارٹی کا مسلسل نقطہ نظر یہی ہے کہ کسی بھی شخص کو قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کا کوئی حق نہیں ہے، ہم نے ہمیشہ تشدد کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت مجرمین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے اور ملک میں لا اینڈ آرڈر کو قائم رکھے۔

  • I condemn the gruesome murder in Udaipur Rajasthan. There can be no justification for it. Our party’s consistent stand is to oppose such violence. No one can take law in their own hands. We demand that the state govt takes strictest possible action. Rule of law must be upheld 1/3

    — Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) June 28, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے ٹویٹ کرکے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے، انہوں نے کہا کہ ادے پور قتل معاملہ کے دونوں مجرمین کو راجسمند سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کیس کی تفتیش کیس آفیسر سکیم کے تحت کی جائے گی اور تیز رفتار تحقیقات کو یقینی بنا کر مجرموں کو عدالت میں سخت سے سخت سزا دلائی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے اور واقعہ کی ویڈیو شیئر نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

  • उदयपुर में युवक की हत्या के दोनों आरोपियों को राजसमंद से गिरफ्तार किया गया है। इस केस में अनुसंधान केस ऑफिसर स्कीम के तहत किया जाएगा एवं त्वरित अनुसंधान सुनिश्चित कर अपराधियों को न्यायालय कड़ी से कड़ी सजा दिलवाई जाएगी। मैं पुन: सभी से शान्ति बनाए रखने की अपील करता हूं।

    — Ashok Gehlot (@ashokgehlot51) June 28, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

دہلی کے وزیراعلی اور عام آدمی پارٹی کے قومی صدر اروند کجریوال نے اس واقعہ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ادے پور کا واقعہ انتہائی ہولناک اور لرزہ خیز ہے۔ مہذب معاشرے میں ایسی گھناؤنی حرکتوں کی کوئی جگہ نہیں۔ ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اس جرم کے مرتکب افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

  • उदयपुर की वारदात बेहद भयावह और वीभत्स है। ऐसे नृशंस कृत्य की सभ्य समाज में कोई जगह नहीं है। हम इसकी कड़े शब्दों में निंदा करते हैं। इस वारदात को अंजाम देने वाले अपराधियों को कड़ी सज़ा दी जाए।

    — Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) June 28, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مزید پڑھیں:۔ Youth Murdered in Udaipur: ادے پور قتل معاملہ، راجستھان میں انٹرنیٹ خدمات معطل، ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ

واضح رہے کہ اُدے پور شہر کے دھان منڈی تھانہ علاقے میں منگل کے روز دن دہاڑے ایک شخص کا قتل کر دیا گیا۔ واقعہ شہر کے مالداس اسٹریٹ علاقے میں پیش آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مذکورہ شخص نے بی جے پی کی سابق قومی ترجمان نُپور شرما کے حق میں پوسٹ کی تھی حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واردات آپسی رنجش کی وجہ سے انجام دی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.