ریاست جھارکھنڈ کے رانچی شہر میں 10 جون کو گستاخ رسول کے خلاف مظاہرہ ہوا تھا جس میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے محمد مدثر اور محمد ساحل کو مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ جھارکھنڈ میں بورڈ امتحانات کے نتائج آگئے ہیں جس میں متوفی محمد مدثر نے فرسٹ ڈویژن کے ساتھ امتحان پاس کیا ہے۔ انہوں نے امتحانات میں 66.6 فیصد نمبرات حاصل کیے، جن کے نتائج کا اعلان ان کی موت کے 11 دن بعد جھارکھنڈ اکیڈمک کونسل نے کیا۔ ranchi violence : Mudassir gets first division in his 10th class exams
تاہم دس دن گزر جانے کے باوجود پولیس نے ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ متوفی کے اہل خانہ کی مسلسل کوششوں کے باوجود انہوں نے ایف آئی آر بھی درج نہیں کرائی۔ دو دن قبل آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے ان کے قتل کے سلسلے میں ریاست کی حکمران جماعت جے ایم ایم اور بی جے پی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
آپ کو بتا دیں کہ 10 جون کو رانچی میں بعد نماز جمعہ ایک پر امن احتجاج کا اہتمام کیا گیا۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ الزام ہے کہ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کئی افراد شدید طور پر زخمی ہوگئے۔ اس فائرنگ میں محمد مدثر کیفی اور محمد ساحل نام کے دو نوجوانوں کی موت ہوگئی۔ پولیس نے رانچی تشدد معاملہ میں کارروائی کرتے ہوئے تقریبا 22 نامزد اور سینکڑوں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Prophet Remark Row: توہین رسالت معاملہ میں ملک و بیرون میں کیا کچھ ہوا؟