دہلی ہائی کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے صحافی رانا ایوب کے ملک چھوڑنے سے متعلق پابندیوں کو چیلنج کرنے والی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے رانا ایوب کو چند شرائط پر بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دے دی۔ معاملے کی تفصیل سے سماعت کرنے کے بعد جسٹس چندر دھاری سنگھ نے انہیں کچھ شرائط پر بیرون ملک جانے کی اجازت دی، جس میں کچھ رقم جمع کرنا بھی شامل ہے۔ Rana Ayyub Allowed To Travel Abroad With Conditions
عدالت نے رانا ایوب سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ تفتیشی حکام کو اپنے بیرون ملک قیام کے بارے میں مطلع کریں اور رابطے کی تفصیلات شیئر کریں۔ ایوب کی طرف سے ایڈوکیٹ ورندا گروور پیش ہوئے۔ اس سے پہلے بنچ نے ای ڈی سے کہا تھا کہ وہ دوپہر 2.30 بجے تک اس کے خلاف اپنے کیس پر اسٹیٹس رپورٹ داخل کرے۔
ایوب نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور ایجنسی کی طرف سے اپنی سفری پابندیوں میں راحت کی درخواست کی تھی کیونکہ انہیں جمعہ کو بیرون ملک سفر کرنا تھا۔ وہ ویب سائٹ کیٹو ڈاٹ کام ( ketto.com) کے ذریعے چیریٹی کے لیے جمع کیے گئے فنڈز کا مبینہ طور پر غلط استعمال کرنے کے لیے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے مقدمے کا سامنا کر رہی ہے، اور ای ڈی نے فروری میں ان کے 1.77 کروڑ روپے کے اثاثوں کو یہ دعویٰ کرتے ہوئے منسلک کیا تھا کہ یہ رقم جرم کی آمدنی سے حاصل کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں:۔ Journalist Rana Ayyub Stopped at Mumbai Airport: رانا ایوب کو ممبئی ایئرپورٹ پر روک دیا گیا
صحافی کو منگل کو ممبئی ایئرپورٹ پر اس وقت روک لیا گیا جب وہ انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹس میں تقریر کرنے کے لیے برطانیہ جانے والی پرواز میں سوار ہونے والی تھیں۔
ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ ان کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ چیریٹی کے نام پر فنڈز مکمل طور پر پہلے سے منصوبہ بند اور منظم طریقے سے جمع کیے گئے تھے لیکن اس مقصد کے لیے پوری طرح سے استعمال نہیں کیے گئے جس کے لیے وہ جمع کیے گئے تھے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ایوب نے ایک الگ کرنٹ بینک اکاؤنٹ کھول کر کچھ فنڈز پارک کیے، اور کیٹو کے ذریعے جمع کیے گئے فنڈز سے 50 لاکھ روپے کا فکسڈ ڈپازٹ بھی بنایا اور اس کے بعد انہیں امدادی کاموں کے لیے استعمال نہیں کیا۔