ریاست اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کھیری میں ہوئے تشدد کے بعد بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت بھی آج صبح لکھیم پور کھیری پہنچ گئے ہیں۔
پیلی بھیت کی قومی شاہراہ 730 پر کسان لکھیم پور کے واقعہ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے ، اس دوران جب بھارتی کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت کا قافلہ ادھر سے گزرا تو راکیش ٹکیت نے مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنا دھرنا پرامن طریقے سے جاری رکھنا چاہیے اور کسی قسم کے تشدد کی ضرورت نہیں ہے۔
راکیش ٹکیت نے بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی تحریک کا راستہ کبھی تشدد نہیں تھا۔ حکومت ہمیشہ تشدد کرتی رہی ہے اور ایسا ہی کچھ لکھیم پور میں بھی دیکھنے کو ملا۔
اس حادثے کے بعد متحدہ کسان مورچہ کی جانب سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا کہ متحدہ کسان مورچہ نے فیصلہ کیا ہے کہ کسان صبح دس بجے ڈی ایم-ایس پی کا گھیراؤ کرنے کے لیے جمع ہوں اور اس پورے پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے حکمت عملی تیار کی جائے۔
مزید پڑھیں:۔ لکھیم پور تشدد معاملہ: پولیس نے پرینکا گاندھی کو حراست میں لیا
لکھیم پور کے راستے میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ میں کپڑے لے کر آیا ہوں اور پوری تیاری کے ساتھ آیا ہوں، جب تک فیصلہ نہیں لیا جاتا میں محاذ نہیں چھوڑوں گا۔
انہوں نے کہا کہ مزید حکمت عملی لکھیم پور جانے کے بعد ہی طے کی جائے گی، اب لوگ پنجاب اور ہریانہ سے آئیں گے، ان کا راستہ آپ لوگوں کو بنانا ہے۔
واضح رہے کہ ضلع لکھیم پور کھیری میں نائب وزیراعلی کے خلاف احتجاج کرنے آئے کسانوں اور بی جے پی کارکنان کے درمیان جھڑپ ہو گئی جس میں 8 افراد ہلاک ہو گئے۔ کئی کسان زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب لکھیم پور کھیری کی صورت حال کے پیش نظر علاقے میں انٹرنیٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔