ETV Bharat / bharat

Ruckus in Rajya Sabha حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی کے باعث راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی - راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی

ایوان میں ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ نے کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی۔ اس سے قبل صبح بھی ایوان میں کافی ہنگامہ ہوا جس کے باعث کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی تھی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Mar 14, 2023, 3:47 PM IST

نئی دہلی: کانگریس کے ایک لیڈر کے بیرون ملک دیے گئے بیان پر حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی کے باعث راجیہ سبھا کی کارروائی مسلسل دوسرے دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ آج دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد جیسے ہی اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ نے ایوان کی کارروائی شروع کی تو قائد ایوان پیوش گوئل نے یہ معاملہ اٹھایا اور کہا کہ لوک سبھا کے ایک لیڈر نے پارلیمنٹ اور دیگر اداروں کے بارے میں بیرون ملک جو تبصرہ کیا ہے وہ سنگین اور انتہائی افسوس ناک معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ لیڈر کو اس بیان پر ملک اور ایوان سے معافی مانگنی چاہئے۔کانگریس سمیت اپوزیشن کے کئی ارکان نے اس کی مخالفت کی۔پوائنٹ آف آرڈر کو اٹھاتے ہوئے کانگریس کے شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ دوسرے ایوان کے رکن کے بیان پر اس ایوان میں بحث نہیں ہو سکتی اور انہوں نے اس سلسلے میں استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس بھی دیا ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے بھوپیندر یادو نے کہا کہ وہ قائد ایوان کے بیان کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مطلب یہ ہے کہ یہ راجیہ سبھا اور لوک سبھا دونوں پر مشتمل ہے اور اس سے قبل 1950 کی دہائی میں بھی دوسرے ایوان کے ایک رکن کے بیان پر اس ایوان میں بحث ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ قائد ایوان کا مطالبہ جائز ہے اور مذکورہ قائد کو ملک کے بارے میں قابل اعتراض بیان دینے پر معافی مانگنی چاہئے۔چیئرمین نے کہا کہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے اور انہوں نے اس پر قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف سے بات کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایوان کے کئی دیگر سینئر ارکان سے بھی بات کی ہے اور اس معاملے پر ٹھوس انتظامات کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر انہوں نے آج ایوان میں مختلف جماعتوں کے قائدین کی میٹنگ بلائی ہے۔

چیئرمین نے کہا کہ اس موضوع پر فیصلہ کرتے ہوئے آج سے پہلے کی تمام نظیروں کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ ایسے معاملوں میں پوری دنیا میں جس قسم کے انتظامات ہیں اس پر بھی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، اس لیے اس پر سب کی آراء کو شامل کرکے ایک جامع نقطہ نظر سے فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج یا کل اس معاملے پر اپنا حکم دیں گے۔کانگریس کے رکن گوہل کے نوٹس پر چیئرمین نے کہا کہ اس کا مواد اچھا ہے، لیکن اس میں حقائق کی کمی ہے اور ان سے حقائق مانگے۔

اس دوران جب حکمراں جماعت کے ارکان نعرے لگارہے تھے کہ راہل گاندھی معافی مانگیں، اپوزیشن ارکان صنعتکار اڈانی کی حکومت کے گٹھ جوڑ کے بارے میں نعرے لگارہے تھے۔ایوان میں ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے دھنکھڑ نے کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی۔اس سے قبل صبح بھی اسی معاملے پر ایوان میں کافی ہنگامہ ہوا جس کے باعث کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی تھی۔ہنگامہ آرائی کے درمیان وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے سال 2022-23 کے لیے گرانٹس کے مطالبات کی دوسری فہرست ایوان کے فلور پر رکھی۔

یہ بھی پڑھیں: Kharge on Rahul Gandhi راجیہ سبھا میں راہل گاندھی کا مسئلہ اٹھانا قواعد کے خلاف ہے: کھرگے

یواین آئی

نئی دہلی: کانگریس کے ایک لیڈر کے بیرون ملک دیے گئے بیان پر حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی کے باعث راجیہ سبھا کی کارروائی مسلسل دوسرے دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ آج دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد جیسے ہی اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ نے ایوان کی کارروائی شروع کی تو قائد ایوان پیوش گوئل نے یہ معاملہ اٹھایا اور کہا کہ لوک سبھا کے ایک لیڈر نے پارلیمنٹ اور دیگر اداروں کے بارے میں بیرون ملک جو تبصرہ کیا ہے وہ سنگین اور انتہائی افسوس ناک معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ لیڈر کو اس بیان پر ملک اور ایوان سے معافی مانگنی چاہئے۔کانگریس سمیت اپوزیشن کے کئی ارکان نے اس کی مخالفت کی۔پوائنٹ آف آرڈر کو اٹھاتے ہوئے کانگریس کے شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ دوسرے ایوان کے رکن کے بیان پر اس ایوان میں بحث نہیں ہو سکتی اور انہوں نے اس سلسلے میں استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس بھی دیا ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے بھوپیندر یادو نے کہا کہ وہ قائد ایوان کے بیان کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مطلب یہ ہے کہ یہ راجیہ سبھا اور لوک سبھا دونوں پر مشتمل ہے اور اس سے قبل 1950 کی دہائی میں بھی دوسرے ایوان کے ایک رکن کے بیان پر اس ایوان میں بحث ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ قائد ایوان کا مطالبہ جائز ہے اور مذکورہ قائد کو ملک کے بارے میں قابل اعتراض بیان دینے پر معافی مانگنی چاہئے۔چیئرمین نے کہا کہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے اور انہوں نے اس پر قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف سے بات کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایوان کے کئی دیگر سینئر ارکان سے بھی بات کی ہے اور اس معاملے پر ٹھوس انتظامات کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر انہوں نے آج ایوان میں مختلف جماعتوں کے قائدین کی میٹنگ بلائی ہے۔

چیئرمین نے کہا کہ اس موضوع پر فیصلہ کرتے ہوئے آج سے پہلے کی تمام نظیروں کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ ایسے معاملوں میں پوری دنیا میں جس قسم کے انتظامات ہیں اس پر بھی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، اس لیے اس پر سب کی آراء کو شامل کرکے ایک جامع نقطہ نظر سے فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج یا کل اس معاملے پر اپنا حکم دیں گے۔کانگریس کے رکن گوہل کے نوٹس پر چیئرمین نے کہا کہ اس کا مواد اچھا ہے، لیکن اس میں حقائق کی کمی ہے اور ان سے حقائق مانگے۔

اس دوران جب حکمراں جماعت کے ارکان نعرے لگارہے تھے کہ راہل گاندھی معافی مانگیں، اپوزیشن ارکان صنعتکار اڈانی کی حکومت کے گٹھ جوڑ کے بارے میں نعرے لگارہے تھے۔ایوان میں ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے دھنکھڑ نے کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی۔اس سے قبل صبح بھی اسی معاملے پر ایوان میں کافی ہنگامہ ہوا جس کے باعث کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی تھی۔ہنگامہ آرائی کے درمیان وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے سال 2022-23 کے لیے گرانٹس کے مطالبات کی دوسری فہرست ایوان کے فلور پر رکھی۔

یہ بھی پڑھیں: Kharge on Rahul Gandhi راجیہ سبھا میں راہل گاندھی کا مسئلہ اٹھانا قواعد کے خلاف ہے: کھرگے

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.