زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں 34 دن سے جاری کسانوں کے احتجاج پر مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ کچھ طاقتوں نے کسانوں میں غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہم نے بہت سے کسانوں سے بھی بات کی ہے۔ میری کاشتکاروں سے صرف ایک گزارش ہے کہ بل کے ہر ایک حصے پر بات کی جائے، کسان ماہرین کو ساتھ لائیں۔ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
کسانوں کو ماؤنواز اور خالصتانی کہے جانے پر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ الزامات کسی کو نہیں لگانا چاہیے، ہم ان سے اپنے گہرے احترام کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم کسانوں کے آگے ہمارے سر جھکاتے ہیں، وہ ہمارے فیڈر ہیں۔ کسانوں کے خلاف غیر سنجیدگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہمارے کسان مظاہرہ کر رہے ہیں اور نہ صرف مجھے تکلیف ہو رہی ہے بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی پریشان ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے سکھ بھائیوں نے ہمیشہ بھارت کی ثقافت کا تحفظ کیا ہے۔ ملک کے تحفظ کے لیے ان کے تعاون کو یاد رکھا جائے گا۔ ان کی ایمانداری پر کوئی سوال نہیں ہے۔
ایم ایس پی کے معاملے پر سنگھ نے کہا کہ حکومت بار بار کہہ چکی ہے کہ کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) جاری رہے گی، اگر رہنما جمہوریت میں وعدے پورے نہیں کرتے ہیں تو لوگ انہیں سزا دیں گے۔ ہم کاشتکاروں کی آمدنی بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔