کسان تنظیموں نے زرعی قوانین کے خلاف آج دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے تک ریل روکنے کی مہم کا اعلان کیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی پولیس انتظامیہ اور ریلوے نے بھی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔ سنگھو، ٹکڑی اور دیگر مقامات پر جہاں بڑی تعداد میں مظاہرین بیٹھے ہیں، سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والی کسان تنظیموں کی 'ریل اسٹاپ' مہم کے تناظر میں ریلوے نے پنجاب، ہریانہ، اترپردیش اور مغربی بنگال کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں ریلوے پروٹیکشن اسپیشل فورس کی 20 اضافہ کمپنیاں تعینات کی ہیں۔
متحدہ کسانوں کے محاذ (ایس کے ایم) نے زرعی قوانین کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ ہفتے ریل اسٹاپ مہم کا اعلان کیا تھا۔ ریلوے پروٹیکشن فورس کے ڈائریکٹر جنرل ارون کمار نے بدھ کے روز کہا کہ میں تمام لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔ ہم ضلع انتظامیہ سے رابطے میں رہیں گے اور کنٹرول روم قائم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم انٹیلیجنس پر کام کریں گے۔ ہماری توجہ پنجاب، ہریانہ، اترپردیش اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں اور کچھ دیگر علاقوں پر ہوگی۔ ہم نے ان علاقوں میں ریلوے پروٹیکشن اسپیشل فورس (آر پی ایس ایف) کی 20 کمپنیاں (تقریباً 20،000 اہلکار) تعینات کئے ہیں۔ ارون کمار نے کہا کہ ہم ان کو راضی کرنا چاہتے ہیں کہ مسافروں کو کوئی تکلیف نہ ہو اور ہم چاہتے ہیں کہ اس (ریل کو روکنے) کی مہم پرامن طور پر ختم ہو۔
ایس کے ایم نے کہا کہ ملک بھر میں دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے تک ٹرینوں کی نقل و حرکت بند رہے گی۔ کسان دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کررہے ہیں اور مرکز کے تینوں نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔