ETV Bharat / bharat

Assembly Elections 2023 ایم پی اور چھتیس گڑھ میں کامیاب ہوں گے، راجستھان میں سخت مقابلہ: راہل گاندھی کی پیش گوئی

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو آئندہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی اچھی کارکردگی کی امید کرتے ہوئے یہ پیشن گوئی کردی کہ کانگریس مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات میں یقینی طور پر کامیاب ہوگی اور شاید تلنگانہ میں بھی کامیاب ہو جائے لیکن راجستھان میں قریبی مقابلہ ہو سکتا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 24, 2023, 9:36 PM IST

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آسام کے ایک میڈیا نیٹ ورک کی طرف سے منعقد کنکلیو میں کہا کہ ون نیشن ون الیکشن کے ذکر کا مقصد لوگوں کی توجہ اصل بنیادی مسائل سے ہٹانا ہے۔ جبکہ بھارت کے بنیادی مسائل ۔ دولت چند لوگوں کے ہاتھوں میں ہونا، امیر اور غریب کے درمیان بہت بڑا تفاوت، بڑے پیمانے پر بے روزگاری، نچلی ذات کے ساتھ امتیازی سلوک، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) اور قبائلی کمیونٹیز سے متعلق ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ چونکہ بی جے پی ان مسائل کا ذکر کرکے الیکشن میں نہیں جاسکتی ہے، اس لیے بدھوری کو پارلیمنٹ میں توہین آمیز بیان دینا پڑا، بھارت اور انڈیا نام پر تنازع، یہ سب ایک خلفشار ہے اور ہم اس سے بخوبی وقف ہیں، ہم اسے سمجھتے ہیں اور ہم انہیں ایسا کرنے نہیں دیں گے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی (بی جے پی) کسی بھی ریاست میں جیتنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں آنے والے مہینوں میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔

  • The BJP wins elections by distracting and not allowing us to construct our narrative.

    We have learned how to deal with it. In Karnataka, we gave a clear vision, and now we are in control of the narrative.

    No matter what they (BJP) try to do, we are now in control of the… pic.twitter.com/alSPb9yeHY

    — Congress (@INCIndia) September 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے امکانات کے بارے میں پوچھے جانے پر راہل نے کہا کہ ' ابھی ہم شاید تلنگانہ جیت رہے ہیں لیکن مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ یقینی طور پر جیت رہے ہیں۔ لیکن راجستھان میں بہت قریبی مقابلہ ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ ہم وہاں بھی جیت جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے کرناٹک میں ایک اہم سبق سیکھا ہے کہ بی جے پی عوام کی توجہ ہٹا کر اور ہمیں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی اجازت نہ دے کر الیکشن جیتتی رہی ہے لیکن ہم نے اپنے خیالات کو نمایاں رکھ کر کرناٹک میں الیکشن لڑا اور جیتا بھی۔

کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ آج آپ کیا دیکھ رہے ہیں، یہ مسٹر بدھوری اور پھر اچانک مسٹر نشی کانت دوبے کس طرح کا بیان دے رہے ہیں، بی جے پی یہ سب کر کے ذات پات کی مردم شماری کے معاملے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ ذات پات کی مردم شماری ایک بنیادی چیز ہے جسے بھارت کے لوگ چاہتے ہیں اور وہ اس پر بحث نہیں کرنا چاہتے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'جب بھی ہم اس معاملے کو اٹھاتے ہیں تو وہ ہماری توجہ ہٹانے کے لیے ایسی چیزیں استعمال کرتے ہیں لیکن اب ہم نے اس سے نمٹنے کا طریقہ سیکھ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں ہم نے ریاست کو ایک واضح وژن دیا، جو وژن نفرت سے سماج کو تحفظ فراہم کرنے کا ہے۔

  • In our culture, we talk about tapasya - there is a purpose to put oneself through stress and pain, and when you do that, it opens your mind and allows you to see things that you have never seen before.

    Bharat Jodo Yatra was one such tapasya for me.

    : Shri @RahulGandhi at The… pic.twitter.com/z1n0IUFaZi

    — Congress (@INCIndia) September 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انہوں نے کہا کہ اگر آپ راجستھان میں لوگوں سے اینٹی انکمبنسی کے معاملے میں بات کریں گے تو وہ آپ کو بتائیں گے کہ وہ موجودہ حکومت کو پسند کرتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ ہم ایک ایسی صورتحال سے گزر رہے ہیں جہاں بی جے پی میڈیا کو کنٹرول کرتی ہے اس کے باوجود اپوزیشن مل کر کام کر رہے ہیں، ہم بھارت کی 60 فیصد آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ بی جے پی کو 2024 کی لوک سبھا انتخابات میں دھچکا ضرور لگے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

خواتین ریزرویشن کے نفاذ اور مردم شماری کے درمیان کوئی تعلق نہیں: راہل گاندھی

اس کنکلیو میں راہل نے مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ میں موٹر سائیکل پر اپنے حالیہ سفر کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے وہ بھارت جوڑو یاترا کو مختلف انداز میں جاری رکھنے میں کامیاب ہوئے۔ کنیا کماری سے کشمیر تک کے 4000 کلومیٹر سے زیادہ کے اپنے 'بھارت جوڑو یاترا' سے سیکھے گئے سبق کے بارے میں بات کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ 21ویں صدی کے بھارت میں مواصلاتی نظام پر بی جے پی نے اس حد تک قبضہ کر لیا ہے کہ مجھے اس یاترا کے ذریعے بھارت کے لوگوں کو سمجھنے کا موقع ملا جو کہ ورچوئلی طور پر ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ میرا یوٹیوب چینل، میرا ٹوئٹر اکاؤنٹ، سب کو دبانے کی کوشش کی گئی۔ یہ یاترا ہمارے لیے اہم تھی۔ اپوزیشن چاہے کچھ بھی کہے قومی میڈیا میں اسے توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا۔ راہل نے کہا کہ سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ جدید دور میں لوگوں سے بات چیت اور ملاقات کا پرانا طریقہ، جسے مہاتما گاندھی نےشروع کیا تھا، پرانے دور میں دوسرے لوگوں نے اسے آگے بڑھایا، یہ اب بھی کارگر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی خواہ کتنی ہی توانائی خرچ کرے، میڈیا چاہے کتنا ہی جھوٹ بولے اب یہ کام نہیں کرے گا کیونکہ اب میرا عوام سے براہ راست رابطہ ہے۔

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آسام کے ایک میڈیا نیٹ ورک کی طرف سے منعقد کنکلیو میں کہا کہ ون نیشن ون الیکشن کے ذکر کا مقصد لوگوں کی توجہ اصل بنیادی مسائل سے ہٹانا ہے۔ جبکہ بھارت کے بنیادی مسائل ۔ دولت چند لوگوں کے ہاتھوں میں ہونا، امیر اور غریب کے درمیان بہت بڑا تفاوت، بڑے پیمانے پر بے روزگاری، نچلی ذات کے ساتھ امتیازی سلوک، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) اور قبائلی کمیونٹیز سے متعلق ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ چونکہ بی جے پی ان مسائل کا ذکر کرکے الیکشن میں نہیں جاسکتی ہے، اس لیے بدھوری کو پارلیمنٹ میں توہین آمیز بیان دینا پڑا، بھارت اور انڈیا نام پر تنازع، یہ سب ایک خلفشار ہے اور ہم اس سے بخوبی وقف ہیں، ہم اسے سمجھتے ہیں اور ہم انہیں ایسا کرنے نہیں دیں گے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی (بی جے پی) کسی بھی ریاست میں جیتنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں آنے والے مہینوں میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔

  • The BJP wins elections by distracting and not allowing us to construct our narrative.

    We have learned how to deal with it. In Karnataka, we gave a clear vision, and now we are in control of the narrative.

    No matter what they (BJP) try to do, we are now in control of the… pic.twitter.com/alSPb9yeHY

    — Congress (@INCIndia) September 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے امکانات کے بارے میں پوچھے جانے پر راہل نے کہا کہ ' ابھی ہم شاید تلنگانہ جیت رہے ہیں لیکن مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ یقینی طور پر جیت رہے ہیں۔ لیکن راجستھان میں بہت قریبی مقابلہ ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ ہم وہاں بھی جیت جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے کرناٹک میں ایک اہم سبق سیکھا ہے کہ بی جے پی عوام کی توجہ ہٹا کر اور ہمیں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی اجازت نہ دے کر الیکشن جیتتی رہی ہے لیکن ہم نے اپنے خیالات کو نمایاں رکھ کر کرناٹک میں الیکشن لڑا اور جیتا بھی۔

کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ آج آپ کیا دیکھ رہے ہیں، یہ مسٹر بدھوری اور پھر اچانک مسٹر نشی کانت دوبے کس طرح کا بیان دے رہے ہیں، بی جے پی یہ سب کر کے ذات پات کی مردم شماری کے معاملے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ ذات پات کی مردم شماری ایک بنیادی چیز ہے جسے بھارت کے لوگ چاہتے ہیں اور وہ اس پر بحث نہیں کرنا چاہتے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'جب بھی ہم اس معاملے کو اٹھاتے ہیں تو وہ ہماری توجہ ہٹانے کے لیے ایسی چیزیں استعمال کرتے ہیں لیکن اب ہم نے اس سے نمٹنے کا طریقہ سیکھ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں ہم نے ریاست کو ایک واضح وژن دیا، جو وژن نفرت سے سماج کو تحفظ فراہم کرنے کا ہے۔

  • In our culture, we talk about tapasya - there is a purpose to put oneself through stress and pain, and when you do that, it opens your mind and allows you to see things that you have never seen before.

    Bharat Jodo Yatra was one such tapasya for me.

    : Shri @RahulGandhi at The… pic.twitter.com/z1n0IUFaZi

    — Congress (@INCIndia) September 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انہوں نے کہا کہ اگر آپ راجستھان میں لوگوں سے اینٹی انکمبنسی کے معاملے میں بات کریں گے تو وہ آپ کو بتائیں گے کہ وہ موجودہ حکومت کو پسند کرتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ ہم ایک ایسی صورتحال سے گزر رہے ہیں جہاں بی جے پی میڈیا کو کنٹرول کرتی ہے اس کے باوجود اپوزیشن مل کر کام کر رہے ہیں، ہم بھارت کی 60 فیصد آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ بی جے پی کو 2024 کی لوک سبھا انتخابات میں دھچکا ضرور لگے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

خواتین ریزرویشن کے نفاذ اور مردم شماری کے درمیان کوئی تعلق نہیں: راہل گاندھی

اس کنکلیو میں راہل نے مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ میں موٹر سائیکل پر اپنے حالیہ سفر کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے وہ بھارت جوڑو یاترا کو مختلف انداز میں جاری رکھنے میں کامیاب ہوئے۔ کنیا کماری سے کشمیر تک کے 4000 کلومیٹر سے زیادہ کے اپنے 'بھارت جوڑو یاترا' سے سیکھے گئے سبق کے بارے میں بات کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ 21ویں صدی کے بھارت میں مواصلاتی نظام پر بی جے پی نے اس حد تک قبضہ کر لیا ہے کہ مجھے اس یاترا کے ذریعے بھارت کے لوگوں کو سمجھنے کا موقع ملا جو کہ ورچوئلی طور پر ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ میرا یوٹیوب چینل، میرا ٹوئٹر اکاؤنٹ، سب کو دبانے کی کوشش کی گئی۔ یہ یاترا ہمارے لیے اہم تھی۔ اپوزیشن چاہے کچھ بھی کہے قومی میڈیا میں اسے توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا۔ راہل نے کہا کہ سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ جدید دور میں لوگوں سے بات چیت اور ملاقات کا پرانا طریقہ، جسے مہاتما گاندھی نےشروع کیا تھا، پرانے دور میں دوسرے لوگوں نے اسے آگے بڑھایا، یہ اب بھی کارگر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی خواہ کتنی ہی توانائی خرچ کرے، میڈیا چاہے کتنا ہی جھوٹ بولے اب یہ کام نہیں کرے گا کیونکہ اب میرا عوام سے براہ راست رابطہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.