نئی دہلی: کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے بدھ کو پارٹی لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں کنیا کماری سے کشمیر تک چلائی جانے والی بھارت جوڑو یاترا کو ملک کا فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ لاکھوں لوگ روز یاترا میں شامل ہو رہے ہیں اور ملک میں اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام دے رہے ہیں پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں منعقدہ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے محترمہ گاندھی نے اس دورے کے لیے راہل گاندھی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس دورے نے ثابت کر دیا ہے کہ ملک کے لوگ امن، خوشحالی، سماجی اور اقتصادی مساوات اور بھائی چارے کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔انہوں نے بھارت جوڑو یاترا کو ایک تحریک قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ زندگی کے تمام شعبوں کے لوگ اس تحریک میں شامل ہوں گے اور ملک کو ایک نئی سمت دیں گے۔Sonia Gandhi says Bharat Jodo Yatra Proud
وہیں دوسری جانب مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے کانگریس کے رکن پارلیمان راہل گاندھی اور راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو خط لکھ کر بھارت جوڑو یاترا کے دوران کووڈ 19 کے رہنما خطوط پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی ہے اور مرکزی وزیر صحت نے کووڈ قواعد کی تعمیل نہ کرنے کی صورت میں یاترا کو معطل کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔
لیکن کانگریس نے اس مشورہ کو سیاسی قرار دیا ہے اور بی جے پی سے سوالات پوچھے ہیں۔ کانگریس رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ میں بی جے پی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا پی ایم مودی نے گجرات انتخابات میں کووڈ کے رہنما خطوط پر عمل کیا؟" میرے خیال میں منسکھ منڈاویہ کو راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا پسند نہیں ہے لیکن لوگ اسے پسند کر رہے ہیں اور اس سے جڑ رہے ہیں۔ منڈاویہ کو لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا آج صبح 6.30 بجے راجستھان کے الور ضلع سے ر وانہ ہوئی اور اس کے بعد یہ ہریانہ میں داخل ہوئی۔