ETV Bharat / bharat

Amritpal Singh Arrest Operation امرت پال پرائیویٹ آرمی بنانے کی تیاری کر رہا تھا، پنجاب پولیس کا دعویٰ

author img

By

Published : Mar 19, 2023, 8:29 PM IST

پنجاب پولیس نے واضح کیا ہے کہ امرت پال سنگھ اور پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے درمیان تعلق ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ امرت پال کا پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے رابطہ ہے۔ امرت پال اے کے ایف کے نام سے ایک پرائیویٹ آرمی بنانے کی تیاری کر رہا تھا۔ وہیں اس پورے معاملے پر پنجاب کے امرتسر میں شری اکال تخت صاحب کے جتھیدار گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا کہ حکومتوں کو سیاسی مفادات کی وجہ سے پنجاب میں دہشت کا ماحول پیدا کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب پہلے ہی بہت نقصان اٹھا چکا ہے اور اب اسے بہتر مستقبل کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے۔

امرت پال پرائیویٹ آرمی بنانے کی تیاری کر رہا تھا، پنجاب پولیس کا دعویٰ
امرت پال پرائیویٹ آرمی بنانے کی تیاری کر رہا تھا، پنجاب پولیس کا دعویٰ

امرتسر: پنجاب کے موسٹ وانٹڈ 'وارث پنجاب دے' کا سربراہ امرت پال ملک میں ہے یا ملک سے فرار ہو گیا ہے، اس کے بارے میں کسی کو کچھ پتہ نہیں۔ امرت پال کے والد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آ سکتا ہے۔ وہیں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ امرت پال کا پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے رابطہ ہے۔ اس کی فنڈنگ ​​بھی ہو چکی ہے۔ امرت پال کے چار ساتھیوں کو آسام لے جایا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ امرت پال اے کے ایف کے نام سے ایک پرائیویٹ آرمی بنانے کی تیاری کر رہا تھا۔

پنجاب پولیس نے امرت پال ملک کے سات حامیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ سب پولیس کی حراست میں ہیں۔ پنجاب پولیس نے واضح کیا ہے کہ امرت پال سنگھ اور پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے درمیان تعلق ہے۔ جن سات حامیوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں بلجندر سنگھ، گورویر سنگھ، گرلال سنگھ، امندیپ سنگھ، اجے پال سنگھ، سوریت سنگھ اور ہرمندر سنگھ شامل ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ امرت پال کا فنانسر دلجیت سنگھ کلسی ہے۔ پولیس کے مطابق کلسی کے فون میں کئی پاکستانی نمبر ہیں۔ کلسی اکثر پاکستان کی باتیں کیا کرتے تھے۔ پولیس نے یہ بھی کہا کہ کلسی جس نمبر کے ذریعے بات کرتا تھا، اس کے ذریعہ 30 کروڑ روپے کی فنڈنگ ملی۔

پولیس نے بتایا کہ جب وہ امرت پال کا پیچھا کر رہی تھی تو جان بوجھ کر چار پانچ موٹر سائیکل سواروں کو پولیس کے قافلے کے سامنے کھڑا کیا گیا، تاکہ وہ بھاگ سکے۔ پولیس کے مطابق یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔ ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی ہے۔ اس میں پولیس امرت پال کی کار کا پیچھا کرتی نظر آرہی ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس نے 25-30 کلومیٹر تک پیچھا کیا۔ عام لوگوں میں اس واقعے کے بارے میں غلط خبریں نہ پھیلے، اس لئے پولیس نے 20 مارچ کی دوپہر 12 بجے تک انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Fresh Case filed against Amritpal امرت پال اور اس کے ساتھیوں کے خلاف آرمس ایکٹ کے تحت نیا مقدمہ درج

وہیں اس پورے معاملے پر پنجاب کے امرتسر میں شری اکال تخت صاحب کے جتھیدار گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا کہ حکومتوں کو سیاسی مفادات کی وجہ سے پنجاب میں دہشت کا ماحول پیدا کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ پیغام جاری کرتے ہوئے جتھیدار نے یہ بھی کہا ہے کہ جو لوگ جمہوریت میں رہتے ہیں اور اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں وہ نوجوان ہیں۔ ان کے ساتھ حکومتی جبر اور غیر قانونی حراست کی روش پر عمل نہ کریں۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب پہلے ہی بہت نقصان اٹھا چکا ہے اور اب اسے بہتر مستقبل کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آج بھی سابقہ ​​حکومتوں کے ظلم و جبر کے گہرے زخم ہیں۔ جتھدار نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وقتاً فوقتاً حکومتوں کے امتیازی سلوک اور زیادتیوں کے خلاف سکھ نوجوانوں کی ذہنیت میں کافی اضطراب پایا جاتا ہے لیکن وہ سکھ نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے لیے ان کے جذبات سے کھیل رہے ہیں۔

امرتسر: پنجاب کے موسٹ وانٹڈ 'وارث پنجاب دے' کا سربراہ امرت پال ملک میں ہے یا ملک سے فرار ہو گیا ہے، اس کے بارے میں کسی کو کچھ پتہ نہیں۔ امرت پال کے والد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آ سکتا ہے۔ وہیں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ امرت پال کا پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے رابطہ ہے۔ اس کی فنڈنگ ​​بھی ہو چکی ہے۔ امرت پال کے چار ساتھیوں کو آسام لے جایا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ امرت پال اے کے ایف کے نام سے ایک پرائیویٹ آرمی بنانے کی تیاری کر رہا تھا۔

پنجاب پولیس نے امرت پال ملک کے سات حامیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ سب پولیس کی حراست میں ہیں۔ پنجاب پولیس نے واضح کیا ہے کہ امرت پال سنگھ اور پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے درمیان تعلق ہے۔ جن سات حامیوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں بلجندر سنگھ، گورویر سنگھ، گرلال سنگھ، امندیپ سنگھ، اجے پال سنگھ، سوریت سنگھ اور ہرمندر سنگھ شامل ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ امرت پال کا فنانسر دلجیت سنگھ کلسی ہے۔ پولیس کے مطابق کلسی کے فون میں کئی پاکستانی نمبر ہیں۔ کلسی اکثر پاکستان کی باتیں کیا کرتے تھے۔ پولیس نے یہ بھی کہا کہ کلسی جس نمبر کے ذریعے بات کرتا تھا، اس کے ذریعہ 30 کروڑ روپے کی فنڈنگ ملی۔

پولیس نے بتایا کہ جب وہ امرت پال کا پیچھا کر رہی تھی تو جان بوجھ کر چار پانچ موٹر سائیکل سواروں کو پولیس کے قافلے کے سامنے کھڑا کیا گیا، تاکہ وہ بھاگ سکے۔ پولیس کے مطابق یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔ ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی ہے۔ اس میں پولیس امرت پال کی کار کا پیچھا کرتی نظر آرہی ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس نے 25-30 کلومیٹر تک پیچھا کیا۔ عام لوگوں میں اس واقعے کے بارے میں غلط خبریں نہ پھیلے، اس لئے پولیس نے 20 مارچ کی دوپہر 12 بجے تک انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Fresh Case filed against Amritpal امرت پال اور اس کے ساتھیوں کے خلاف آرمس ایکٹ کے تحت نیا مقدمہ درج

وہیں اس پورے معاملے پر پنجاب کے امرتسر میں شری اکال تخت صاحب کے جتھیدار گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا کہ حکومتوں کو سیاسی مفادات کی وجہ سے پنجاب میں دہشت کا ماحول پیدا کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ پیغام جاری کرتے ہوئے جتھیدار نے یہ بھی کہا ہے کہ جو لوگ جمہوریت میں رہتے ہیں اور اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں وہ نوجوان ہیں۔ ان کے ساتھ حکومتی جبر اور غیر قانونی حراست کی روش پر عمل نہ کریں۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب پہلے ہی بہت نقصان اٹھا چکا ہے اور اب اسے بہتر مستقبل کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آج بھی سابقہ ​​حکومتوں کے ظلم و جبر کے گہرے زخم ہیں۔ جتھدار نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وقتاً فوقتاً حکومتوں کے امتیازی سلوک اور زیادتیوں کے خلاف سکھ نوجوانوں کی ذہنیت میں کافی اضطراب پایا جاتا ہے لیکن وہ سکھ نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے لیے ان کے جذبات سے کھیل رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.