راجوری: جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں فوجی کیمپ کے باہر دو شہری مشتبہ حالت میں مردہ پائے گئے ہیں۔ اس معاملے میں شمالی کمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ راجوری میں ملٹری ہسپتال کے قریب نامعلوم عسکریت پسندوں کی جانب سے علی الصبح فائرنگ کے واقعے میں دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ پولیس، سیکورٹی فورسز اور سول انتظامیہ کے اہلکار جائے وقوع پر موجود ہیں۔ وہیں اس واقعہ کے بعد علاقے میں احتجاج شروع ہوگیا۔ شہری ہلاکتوں کے بعد عوام نے احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ راجوری ہائی وے کے ساتھ واقع فوجی کیمپ کے باہر جمعہ کی علی الصبح دو مقامی افراد مردہ پائے گئے، جس کے بعد علاقے میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ Protests erupt in Rajouri of Jammu and Kashmir after killing of Two civilians
مزید پڑھیں:۔ Youth Dead in Shopian: شوپیان میں گولی لگنے سے عام شہری ہلاک
مقامی لوگوں کے مطابق پونچھ-راجوری ہائی وے پر واقع فوجی کیمپ کے الفا گیٹ کے باہر جمعہ کی علی الصبح دو مقامی افراد مردہ پائے گئے، جسم پر گولیوں کے نشان پائے جانے کے بعد مقامی لوگوں نے احتجاج کیا۔ مقامی لوگوں نے مقتول کی شناخت کمل کمار اور سریندر کمار کے طور پر کی ہے اور دونوں ضلع راجوری کے رہنے والے ہیں۔
ذرائع کے مطابق تین مقامی افرد پورٹلو پر جو آرمی کے ساتھ کام کررہے تھے، جب وہ آرمی گیٹ کے قریب پہنچ کر اندر جانے لگے تو انڈین آرمی نے گولی چلا دی۔ آرمی کی فائرنگ سے دو کی موت موقع پر ہی واقع ہوئی جب کہ ایک شدید زخمی ہوا، تاہم ابھی تک سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ علاقے میں احتجاج شروع ہوچکا ہے اور ان ہلاکتوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ احتجاج کے دوران مقامی لوگوں نے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے علاقے میں زبردست احتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے ہائی وے کو بند کر کے ٹریفک روک دی ہے۔ Rajouri Civilians Killing