اترپردیش کے 81 گاؤں کے کسانوں کا نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف چار اہم مطالبات کو لے کر مسلسل دوسرے ہفتے احتجاج جاری ہے۔ ہزاروں کسان نوئیڈا کے سیکٹر -5 کے ہرولہ میں جمع ہوئے۔ احتجاج میں خواتین کی بڑی تعداد موجود ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک نوئیڈا اتھارٹی ان کے مطالبات پورے نہیں کرتی احتجاج جاری رہے گا۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کرنے پر مجبور ہوں گے اور اس کی ساری ذمہ داری نوئیڈا اتھارٹی کی ہوگی۔ بھارتیہ کسان پریشد مظاہرے کی قیادت کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ کسان یکم ستمبر سے اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کررہے ہیں۔ سیکورٹی انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے نوئیڈا پولیس نے 103 کسانوں اور سیاستدانوں کو جیل بھیج دیا تھا، جنہیں بعد میں رہا کر دیا گیا۔ اس کے بعد دوبارہ احتجاج کرنے والے کسان حکمت عملی بنا کر اتھارٹی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
احتجاج کی قیادت کر رہے کسانوں کے رہنما سکھویر سنگھ خلیفہ نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر دھرنا ہوگا۔ ہم اپنی طاقت کا استعمال کریں گے اور ہم ان حقوق کو چھین لیں گے جو کرپٹ لوگوں نے لے رکھا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ نوئیڈا: کسانوں کا موبائل کمپنی کے خلاف احتجاج
انہوں نے کہا کہ اب آر پار کی لڑائی ہوگی۔ واپس جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہاں مکمل طور پر مصیبت زدہ کسان بیٹھے ہیں۔ کوئی رہنما نہیں ہے۔ 40 سال ہو چکے ہیں اپنے مطالبات رکھے ہوئے مگر آج تک اس کا حل نہیں ملا۔ افسران کرپشن اور لوٹ مار کر کے چلے جاتے ہیں لیکن اس بار کسانوں نے اپنا ذہن بنا لیا ہے۔ اب ہم ان کے جال میں نہیں پھنسیں گے۔ ہم روزانہ احتجاج کرتے رہیں گے۔ ہم اس وقت تک کریں گے جب تک ہم کو اپنا حق نہیں مل جاتا۔