ETV Bharat / bharat

Narayanpur Conversion Case نارائن پور تبدیلی مذہب کا معاملہ، ملزمین کی گرفتاری کے خلاف مقامی لوگوں کا احتجاج

نارائن پور میں تبدیلی مذہب کا تنازع تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کونڈا گاؤں نیشنل 130 ڈی پر چکہ جام کردیا گیا۔ وہیں بھٹپال میں، گاؤں کے لوگ قبائلی برادری کے رہنما و بی جے پی کے ضلع صدر کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنے پر بیٹھ گئے۔ Narayanpur Conversion Case

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 4, 2023, 1:32 PM IST

نارائن پور مذہب کی تبدیلی کا معاملہ

نارائن پور: ریاست چھتیس گڑھ کے بینور سے مذہب کی تبدیلی معاملے کی تحقیقات کے لیے بی جے پی کا ایک وفد نارائن پور جا رہا تھا جسے پولیس انتظامیہ نے بینور تھانے کے سامنے روک دیا تھا۔ تقریباً سات گھنٹے تک بی جے پی لیڈروں اور قبائلی سماج کے لوگوں کی پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔ اس دوران بی جے پی کا وفد بھی نارائن پور جانے پر بضد رہا۔ اس کے بعد رات 9 بجے 6 ارکان پر مشتمل ٹیم واپس کونڈگاؤں کی طرف لوٹ گئی۔ اس دوران قبائلی سماج کے رہنما و بی جے پی کے ضلع صدر روپسائی سلام سمیت 4 دیگر ملزمین کو گرفتار کیا گیا جس کے خلاف بی جے پی کے لیڈران اور تمام قبائلی سماج کے لوگوں نے منگل کو مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ملزمین کی رہائی اور 6 رکنی ٹیم کو نارائن پور ہیڈ کوارٹر جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ بنور پرگنہ، ایڈکا پرگنہ اور بیانار پرگنہ کے قبائلیوں نے بھی بھٹ پال کے چکہ جام میں شرکت کی۔ اس دوران کونڈاگاؤں نارائن پور مین روڈ پر ٹریفک مکمل طور پر درہم برہم ہوگئی۔ Narayanpur Conversion Case

نارائن پور میں تبدیلی مذہب کو لے کر کئی دنوں سے ہنگامہ جاری ہے۔ وشو دیپتی اسکول کے احاطے میں واقع کیتھولک چرچ میں ادیواسی سماج کے لوگوں نے حملہ کیا تھا اس حملے کے بعد پانچ لوگوں کو گرفتار کرکے اسی روز عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں جیل بھیج دیا گیا، پیر کو صبح ہوئے اس حملے میں قبائلی سماج کے ہزاروں لوگ بھی شامل تھے۔ بی جے پی نے نارائن پور میں پیر کے واقعہ کے حوالے سے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جس میں ریاست کے سابق وزیر تعلیم کیدار کشیپ، مہیش گگڈا، موہن مانڈاوی اور سنتوش پانڈے شامل ہیں۔ بی جے پی کا وفد نارائن پور آرہا تھا۔ بینور پولیس نے انہیں نارائن پور سے 20 کلومیٹر پہلے ہی روک دیا تھا۔ جس کی وجہ سے تمام ناراض لیڈر وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے اور نعرے بازی کرتے رہے۔ نارائن پور کلکٹر اجیت بنسل کی یقین دہانی کے بعد بی جے پی کی 6 رکنی ٹیم بینور سے واپس لوٹ گئی۔

نارائن پور بی جے پی کے ضلعی صدر روپسائی سلام کو تبدیلی مذہب کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ جس کے بعد بی جے پی کے سابق وزراء کیدار کشیپ، نانکرام کنور، مہیش گگڈا، ایم ایل اے شیو رتن شرما، ایم پی سنتوش پانڈے، ایم پی موہن منڈاوی نے بی جے پی کے ضلعی صدر کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی رہنماؤں نے تبدیلی مذہب کے خلاف نارائن پور میں دیر رات تک احتجاج کیا اور روپسائی سلام زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اس دوران بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری کیدار کشیپ نے کہا کہ ہم نارائن پور میں حراست میں لیے گئے تمام لوگوں سے ملنے جا رہے تھے، پولیس نے ہمیں روک دیا، پوری ریاست میں اس کی آگ بھڑک اٹھی ہے، اس کے لیے مزید حکمت عملی تیار کی جائے گی اور ایک بڑی تحریک چلائی جائے گی۔ Narayanpur Conversion Case

یہ بھی پڑھیں : Women Thrashed in Kondagaon کونڈاگاؤں میں خواتین کی پٹائی، پولیس سے بھی ہاتھا پائی

نارائن پور مذہب کی تبدیلی کا معاملہ

نارائن پور: ریاست چھتیس گڑھ کے بینور سے مذہب کی تبدیلی معاملے کی تحقیقات کے لیے بی جے پی کا ایک وفد نارائن پور جا رہا تھا جسے پولیس انتظامیہ نے بینور تھانے کے سامنے روک دیا تھا۔ تقریباً سات گھنٹے تک بی جے پی لیڈروں اور قبائلی سماج کے لوگوں کی پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔ اس دوران بی جے پی کا وفد بھی نارائن پور جانے پر بضد رہا۔ اس کے بعد رات 9 بجے 6 ارکان پر مشتمل ٹیم واپس کونڈگاؤں کی طرف لوٹ گئی۔ اس دوران قبائلی سماج کے رہنما و بی جے پی کے ضلع صدر روپسائی سلام سمیت 4 دیگر ملزمین کو گرفتار کیا گیا جس کے خلاف بی جے پی کے لیڈران اور تمام قبائلی سماج کے لوگوں نے منگل کو مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ملزمین کی رہائی اور 6 رکنی ٹیم کو نارائن پور ہیڈ کوارٹر جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ بنور پرگنہ، ایڈکا پرگنہ اور بیانار پرگنہ کے قبائلیوں نے بھی بھٹ پال کے چکہ جام میں شرکت کی۔ اس دوران کونڈاگاؤں نارائن پور مین روڈ پر ٹریفک مکمل طور پر درہم برہم ہوگئی۔ Narayanpur Conversion Case

نارائن پور میں تبدیلی مذہب کو لے کر کئی دنوں سے ہنگامہ جاری ہے۔ وشو دیپتی اسکول کے احاطے میں واقع کیتھولک چرچ میں ادیواسی سماج کے لوگوں نے حملہ کیا تھا اس حملے کے بعد پانچ لوگوں کو گرفتار کرکے اسی روز عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں جیل بھیج دیا گیا، پیر کو صبح ہوئے اس حملے میں قبائلی سماج کے ہزاروں لوگ بھی شامل تھے۔ بی جے پی نے نارائن پور میں پیر کے واقعہ کے حوالے سے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جس میں ریاست کے سابق وزیر تعلیم کیدار کشیپ، مہیش گگڈا، موہن مانڈاوی اور سنتوش پانڈے شامل ہیں۔ بی جے پی کا وفد نارائن پور آرہا تھا۔ بینور پولیس نے انہیں نارائن پور سے 20 کلومیٹر پہلے ہی روک دیا تھا۔ جس کی وجہ سے تمام ناراض لیڈر وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے اور نعرے بازی کرتے رہے۔ نارائن پور کلکٹر اجیت بنسل کی یقین دہانی کے بعد بی جے پی کی 6 رکنی ٹیم بینور سے واپس لوٹ گئی۔

نارائن پور بی جے پی کے ضلعی صدر روپسائی سلام کو تبدیلی مذہب کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ جس کے بعد بی جے پی کے سابق وزراء کیدار کشیپ، نانکرام کنور، مہیش گگڈا، ایم ایل اے شیو رتن شرما، ایم پی سنتوش پانڈے، ایم پی موہن منڈاوی نے بی جے پی کے ضلعی صدر کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی رہنماؤں نے تبدیلی مذہب کے خلاف نارائن پور میں دیر رات تک احتجاج کیا اور روپسائی سلام زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اس دوران بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری کیدار کشیپ نے کہا کہ ہم نارائن پور میں حراست میں لیے گئے تمام لوگوں سے ملنے جا رہے تھے، پولیس نے ہمیں روک دیا، پوری ریاست میں اس کی آگ بھڑک اٹھی ہے، اس کے لیے مزید حکمت عملی تیار کی جائے گی اور ایک بڑی تحریک چلائی جائے گی۔ Narayanpur Conversion Case

یہ بھی پڑھیں : Women Thrashed in Kondagaon کونڈاگاؤں میں خواتین کی پٹائی، پولیس سے بھی ہاتھا پائی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.