ETV Bharat / bharat

Protest Against Police: قانونی طریقے سے گاڑیاں پارک کرنے والوں کو پریشان کرنے پر مظاہرہ

author img

By

Published : Nov 26, 2021, 9:42 PM IST

Updated : Nov 26, 2021, 10:36 PM IST

ممبئی کے قلابہ علاقے میں مظاہرہ کرنے والے لوگ پیشے سے کار ڈرائیور ہیں، جو مقامی ٹریفک پولیس تھانہ قلابہ کی انچارج مبارک شیخ کی دبنگئی اور ظلم کو لیکر اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔ تعداد بہت زیادہ نہیں ہے لیکن اِن پر ظلم زیادہ ہوا ہے۔

Protest for harassing those who park vehicles legally
قانونی طریقے سے گاڑیاں پارک کرنے والوں کو پریشان کرنے پر مظاہرہ

مظاہرہ جیسے ہی شروع ہوا تو بنا دیر کیے مقامی پولیس تھانے قلابہ Colaba police station کے پولیس جوان یہاں پہنچے اور انہیں سمجھا بجھا کر مظاہرہ کو آگے بڑھانے سے روک دیا لیکن سینئر پولیس انسپکٹر کی دہشت اور ظلم سے سہمے ان ڈرائیوروں نے کیمرے کے سامنے بات کرنے سے انکار کر دیا۔ کچھ نے کہا کہ انہیں زونل ڈی سی پی نے مظاہرے کے مطالبات ،پریشانیاں اور اُن کا حل نکالنے کے لئے طلب کیا ہے۔

ویڈیو

ہم نے ان لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ یہاں آڈ ۔ ایون کی طرز پر ممبئی کی دوسری جگہوں کی طرح پارکنگ کے قوانین Parking Rules بنائے گئے ہیں اور اس پر یہ عمل کر رہے ہیں لیکن مقامی ٹریفک پولیس تھانے کی انچارج مبارک شیخ نے اس کے باوجود انکی گاڑیوں میں قفل لگا دیا، جس سے یہ سارے لوگ ان کے خلاف سڑکوں پر اتر کر مظاہرے کر رہے ہیں۔ ہم نے ہٹ دھرمی اور الزام کو لیکر مبارک شیخ سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے میٹنگ کا حوالہ دیکر بات کرنے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ریاستی حکومت صحافیوں کو تحفظ فراہم کریں: راشد احمد

بات جب مبارک شیخ کی نکلی تو آپکو بتادیں ایک ماہ قبل اسی پولیس تھانے کے باہر ضبط کی گئی گاڑیوں کو یہاں سے منتقل کیا جا رہا تھا۔ صحافتی فریضے کو دیکھتے ہوئے ہم نے یہاں کی ویڈیو ریکارڈنگ کی۔ اسی دوران مبارک شیخ نے ہمارا فون چھین کر وہ ویڈیو ڈیلیٹ کر دی۔ شیخ سے اس بارے میں بھی جب ہم نے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ممبئی کا یہ علاقہ انکا ہے یہاں کسی بھی صحافی کو رپورٹنگ کرنا ہے، تو سب سے پہلے انکی اجازت لینی ہوگی۔

اب انہیں کون سمجھائے کہ ملک کے آئین نے میڈیا کو آزادانہ صحافت کا پورا موقع دیا ہے، تو بھلا انہیں کس نے یہ اختیار دے رکھا ہے کہ کسی بھی صحافی کا فون چھین کر اسکی ویڈیو ڈیلیٹ کریں۔ میڈیا پر ہونے والے مظالم Torture on the Media اور ان کے کام میں دخل اندازی کو لیکر آواز اٹھانے والے شوکت بیڈگری نے کہا کہ اس معاملے کی شکایت محکمہ ٹریفک کے جوائنٹ سی پی سے کی گئی ہے، جلد ہی پریس کونسل آف انڈیا میں یہ شکایت درج کرائی جائیگی۔

اس سے پہلے پولیس والوں کے ذریعه میڈیا سے بدتمیزی کرنے کو لیکر ممبئی کے اس وقت کے کمشنر راکیش ماریہ نے یہ فرمان جاری کیا تھا، جس میں پولیس والوں کو کئی ساری ہدایتوں کے ساتھ یہ کہا تھا کہ وہ رپورٹنگ کے دوران صحافیوں کو پریشان نہ کریں لیکن اعلیٰ افسروں کا فرمان ہمیشہ سے ایسے افسر نظر انداز کرتے چلے آرہے ہیں، جسکا خمیازہ صحافیوں کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔

مظاہرہ جیسے ہی شروع ہوا تو بنا دیر کیے مقامی پولیس تھانے قلابہ Colaba police station کے پولیس جوان یہاں پہنچے اور انہیں سمجھا بجھا کر مظاہرہ کو آگے بڑھانے سے روک دیا لیکن سینئر پولیس انسپکٹر کی دہشت اور ظلم سے سہمے ان ڈرائیوروں نے کیمرے کے سامنے بات کرنے سے انکار کر دیا۔ کچھ نے کہا کہ انہیں زونل ڈی سی پی نے مظاہرے کے مطالبات ،پریشانیاں اور اُن کا حل نکالنے کے لئے طلب کیا ہے۔

ویڈیو

ہم نے ان لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ یہاں آڈ ۔ ایون کی طرز پر ممبئی کی دوسری جگہوں کی طرح پارکنگ کے قوانین Parking Rules بنائے گئے ہیں اور اس پر یہ عمل کر رہے ہیں لیکن مقامی ٹریفک پولیس تھانے کی انچارج مبارک شیخ نے اس کے باوجود انکی گاڑیوں میں قفل لگا دیا، جس سے یہ سارے لوگ ان کے خلاف سڑکوں پر اتر کر مظاہرے کر رہے ہیں۔ ہم نے ہٹ دھرمی اور الزام کو لیکر مبارک شیخ سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے میٹنگ کا حوالہ دیکر بات کرنے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ریاستی حکومت صحافیوں کو تحفظ فراہم کریں: راشد احمد

بات جب مبارک شیخ کی نکلی تو آپکو بتادیں ایک ماہ قبل اسی پولیس تھانے کے باہر ضبط کی گئی گاڑیوں کو یہاں سے منتقل کیا جا رہا تھا۔ صحافتی فریضے کو دیکھتے ہوئے ہم نے یہاں کی ویڈیو ریکارڈنگ کی۔ اسی دوران مبارک شیخ نے ہمارا فون چھین کر وہ ویڈیو ڈیلیٹ کر دی۔ شیخ سے اس بارے میں بھی جب ہم نے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ممبئی کا یہ علاقہ انکا ہے یہاں کسی بھی صحافی کو رپورٹنگ کرنا ہے، تو سب سے پہلے انکی اجازت لینی ہوگی۔

اب انہیں کون سمجھائے کہ ملک کے آئین نے میڈیا کو آزادانہ صحافت کا پورا موقع دیا ہے، تو بھلا انہیں کس نے یہ اختیار دے رکھا ہے کہ کسی بھی صحافی کا فون چھین کر اسکی ویڈیو ڈیلیٹ کریں۔ میڈیا پر ہونے والے مظالم Torture on the Media اور ان کے کام میں دخل اندازی کو لیکر آواز اٹھانے والے شوکت بیڈگری نے کہا کہ اس معاملے کی شکایت محکمہ ٹریفک کے جوائنٹ سی پی سے کی گئی ہے، جلد ہی پریس کونسل آف انڈیا میں یہ شکایت درج کرائی جائیگی۔

اس سے پہلے پولیس والوں کے ذریعه میڈیا سے بدتمیزی کرنے کو لیکر ممبئی کے اس وقت کے کمشنر راکیش ماریہ نے یہ فرمان جاری کیا تھا، جس میں پولیس والوں کو کئی ساری ہدایتوں کے ساتھ یہ کہا تھا کہ وہ رپورٹنگ کے دوران صحافیوں کو پریشان نہ کریں لیکن اعلیٰ افسروں کا فرمان ہمیشہ سے ایسے افسر نظر انداز کرتے چلے آرہے ہیں، جسکا خمیازہ صحافیوں کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔

Last Updated : Nov 26, 2021, 10:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.