دھمتری: ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع دھمتری میں بی جے پی کی قومی ترجمان نوپور شرما کے خلاف ایک مخصوص طبقے کے لوگوں نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ نوپور شرما نے ان کے پیغمبر کے خلاف متنازعہ تبصرہ کیا ہے۔ اس لیے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ اس دوران لوگوں نے ایس ڈی ایم کو وزیر اعلیٰ کے نام ایک میمورنڈم سونپا۔ اس کے بعد بڑی تعداد میں لوگ کوتوالی تھانے پہنچے اور نوپور شرما کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔Protester demands action against Nupur Sharma
آپ کو بتاتے چلیں کہ الزام ہے کہ ایک چینل پر بحث کے دوران بی جے پی کی قومی ترجمان نوپور شرما نے پیغمبر اسلام کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ لوگوں کے مطابق نوپور شرما نے ان کے مذہب کے خلاف متنازعہ تبصرہ کیا ہے۔ جس کی وجہ سے پورا معاشرہ متاثر ہوا ہے۔ دھمتری میں سڑکوں پر نوپور شرما کے پوسٹر لگائے گئے، اس کے بعد اس کے پوسٹر کو پاؤں سے روندا گیا۔ اس موقع پر لوگوں نے نوپور شرما کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ لوگوں نے کہا کہ بی جے پی کے ترجمان کو کسی بھی مذہب پر نازیبا تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس طرح کے ریمارکس کر کے کچھ لوگ ملک میں فرقہ وارانہ اتحاد کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ FIR Against BJP's Nupur Sharma:نپور شرما کے خلاف جامعہ نگر تھانہ میں شکایت درج
گیانواپی مسجد معاملے کو لے کر پورے ملک میں بحث جاری ہے۔ اسی سلسلے میں 27 مئی کو نوپور شرما بات چیت کے لیے ایک نجی چینل پہنچیں۔ اس بحث کے دوران نوپور پر ایک خاص مذہب کے خلاف متنازعہ تبصرہ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ نوپور کے خلاف پونے میں 31 مئی کو کیس درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ان کے خلاف حیدرآباد میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نوپور شرما نے ملک میں اپنے خلاف مسلسل مظاہروں کے واقعے کے بعد دہلی پولیس سے تحفظ طلب کی ہے۔ نوپور نے دہلی پولیس سے شکایت کی ہے کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔