ممبئی: پیغمبرِ اسلام سب کے لیے عنوان پر عیدمیلادالنبی سے پہلے غیر مسلموں میں بدگمانی دور کرنے کیلئے ایک مہم کا آغاز 28 ستمبر سے ہونے والا ہے. یہ مہم 12 دنوں تک یعنی 9 اکتوبر تک جاری رہےگا۔ دراصل دنیا بھر میں پیغمبر محمد کے یوم ولادت کے طور عید میلادالنبی منائی جاتی ہے۔ عید میلادالنبی میں بمشکل پندرہ دن باقی ہیں۔Prophet of Islam for All Campaign
اس کے پیش نظر ممبئی میں کئی مسلم گروپوں نے غیر مسلموں کو پیغمبر اسلام کی تعلیمات اور تبلیغ سے روشناس کرنے کے لیے ایک منفرد اقدام اٹھایا ہے۔ اسلام کے بارے میں بدگمانیاں دور کریں۔ 'پیغمبر سب کے لیے مہم' کے عنوان سے اس اقدام میں مختلف مساجد، مدارس، مسلمانوں کے زیر انتظام اسکول یا کالج، این جی اوز، سماجی اور ثقافتی تنظیموں ،صحافی حضرات اور دیگر ادارے شریک ہیں۔Eid Milad ul Nabi in mumbai
مسلم گروپوں کا کہنا ہے کہ "اس کا مقصد دین کی تبلیغ کی مشق نہیں ہے۔ ہم صرف اپنے تمام غیر مسلم بھائیوں جن میں ہندوؤں، عیسائیوں، سکھوں، پارسیوں، جینوں، بدھ کے ماننے والوں ودیگر تک پیغمبر اسلام کا محبت، امن اور بھائی چارے کا پیغام پہنچانے کے خواہشمند ہیں۔ اسلام اور اس کے پیروکاروں کی بہتر تفہیم کے لیے،" مہم کے مشعل بردار سابق ایم ایل اے ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی، جو اسلام جم خانہ کے صدر بھی ہیں، نے صحافیوں کو بتایاکہ انسانیت کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغام کے علاوہ، یہ ماحولیات، پانی کے تحفظ، غریبوں، بے سہاراوں، یتیموں، مزدوروں یا خواتین کے لیے ہمدردی کے ساتھ ساتھ غیر مسلم سامعین کے لیے مخصوص سرگرمیوں پر بھی توجہ دے گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس مہم کے لیے کور کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) کے صدر عامر ادریسی، سماجی کارکن سعید خان ،سنئیر صحافی جاوید جمال الدین، فاروق سید،عابد شیخ اور اُردو کارواں کے فرید خان شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ ممبئی میں تقریباً 500 رجسٹرڈ مساجد ہیں، تقریباً 400 اسکول اور 20 کالج مختلف مسلم ٹرسٹوں کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں جنہیں بھی مہم میں شامل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ "ہم طلبا کے ذریعے ان کے اہل خانہ کو مہم میں حصہ لینے کے لیے اپیلیں بھیج رہے ہیں، 9 اکتوبر کو کم از کم پانچ مقامی غیر مسلمانوں یا پڑوسیوں کو ان کے گھر کھانے کے لیے مدعو کریں، اور پیغمبر کا پیغام پہنچانے کی کوشش کریں، سوشل میڈیا پر بھی ایسی ہی درخواستوں کے ساتھ تعلقات استوار کریں۔
منصوبے کے مطابق 8 اکتوبر کو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے بڑے ریلوے اسٹیشنوں، بس سٹینڈوں، مساجد کے باہر یا دیگر عوامی مقامات پر پیغمبر اسلام کی تعلیم کے بینرز لگائے جائیں گے، جس میں عالمی اپیل ہے۔
یوسف ابراہانی نے مزید کہا کہ 9 اکتوبر کو اسلام جمخانہ میں ایک خصوصی نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں غیر مسلم شعراء شامل ہوں گے جنہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر شعر کہے ہیں۔ اس میں مختلف فرقوں کے مدعوئین بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں کچھ غلط فہمیاں پیدا ہوئی ہیں۔ عوام میں ایسے غلط تصورات کو دور کرنے، انہیں اسلام کے حقیقی حسن، اس کے عالمگیر امن، بھائی چارے، محبت اور تمام لوگوں کے لیے بلا تفریق مذہب کے فلسفے سے آگاہ کیا جائےگا۔
ابرہانی نے یاد کیا کہ کتنے مسلمانوں نے ہندوستان کی آزادی کے لیے جنگ لڑی تھی، بہت سے لوگوں نے مہاتما گاندھی کی جدوجہد آزادی میں مختلف طریقوں سے حصہ لیااور مسلمان ہمیشہ اپنی مادر وطن کی حفاظت کے لیے مختلف جنگوں میں سب سے آگے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "حالیہ دو برسوں سے کورونا وائرس کی وبا کے دوران بھی، ممبئی اور ریاست کے دیگر حصوں میں سینکڑوں مساجد کے علاوہ لوگوں نے لاکھوں عام لوگوں کی دیکھ بھال کی، مہاجرین، غریبوں اور ضرورت مندوں کے لیے کھانے کے ساتھ دروازے کھولے، اور آرام اور تازگی کے لیے ایک محفوظ مقامات پر پناہ دی تھی۔
ان کے مطابق اگلا مقصد یہ ہے کہ تمام مساجد میں معاشرے کے محروم طبقات کے لیے کھانے کی باقاعدہ خدمات ہوں، سکھ برادری کی طرح، تمام مساجد بغیر کسی پابندی کے لوگوں کے لیے چوبیس گھنٹے کھلی رہیں، قریبی برادریوں کو دیگر سماجی ثقافتی خدمات پیش کریں۔
سعید خان، امیر ادریسی، جاویدجمال الدین ،فاروق سید جیسے دیگر اراکین نے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ 9 اکتوبر کو یتیم خانوں، بے سہارا گھروں، ضیعف افراد کے اداروں، نابینا افراد یا حتیٰ کہ اسپتالوں میں بھی جائیں تاکہ ضرورت مندوں میں کھانا، پھل یا روزمرہ کی ضروریات کی اشیاء تقسیم کی جا سکیں، جیسا کہ تجویز کیا گیا ہے۔ برہانی نے کہا، "پیغمبر کے یوم پیدائش پر، مختلف تنظیمیں، این جی اوز، مساجد، اور دیگر ممبئی بھر میں تقریباً 300,000 غیر مسلموں کو جشن پرضیافت پیش کرنے کی امید کرتے ہیں۔ ہم اس مہم کو طویل مدتی بنیادوں پر جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نوئیڈا: مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز نعرہ بازی
دریں اثنا، تنظیم کی اہم سرگرمیاں شروع کرتے ہوئے، میڈیا پرسنز (غیر مسلم)، IAS-IPS افسران، پولیس اہلکاروں، وکلاء، شہری کارکنوں، سیاست دانوں، فلمی شخصیات، کرکٹرز، صنعت کاروں، اور سرکردہ سماجی شخصیات کو مدعو کیا جائے گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم ولادت کے ساتھ اختتام پذیر ہونے والے واقعات کا سلسلہ جاری رہےگا۔منتظمین کو امید ہے کہ اس سے ہندوستان میں اسلام اور اس کے پیروکاروں کے خلاف گمراہ کن افراد کی ایک چھوٹی سی تعداد کے ذریعہ پھیلائے جانے والے زہر کو روکنے میں مدد ملے گی اور مسلمانوں کے دیگر تمام فرقوں کے ساتھ موجودہ تعلقات کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔
یو این آئی