علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سابق طالب علم و سابق میڈیا مشیر اور پروفیسر جسیم محمد نے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے خلاف صدر جمہوریہ رام ناتھ کوند کے نام ایک شکایتی خط لکھا ہے۔ Prof. Jasim Mohammad Wrote a Letter of Complaint to the President
جسیم محمد نے شکایتی خط میں نئے وائس چانسلر کے انتخاب میں رخنہ پیدا کرنے اور وقت کے مطابق انتخابی عمل نہ شروع کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
پروفیسر جسیم محمد نے خط میں کہا ہے کہ اب تک یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے کمیٹی کا عمل ’اے ایم یو ایکٹ‘ کے مطابق شروع کر دینا چاہیے تھا کیونکہ 16 مئی 2022 کو موجودہ وائس چانسلر کی پانچ سال کی مدت کار ختم ہو رہی ہے۔
پروفیسر جسیم محمد نے خط میں طارق منصور پر غیر اخلاقی سرگرمیوں کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ موجودہ وائس چانسلر کے ذریعہ نئے وائس چانسلر کے لیے اے ایم یو ایکٹ کے ضوابط کے مطابق ایگزیکٹو کونسل (ای سی) اور اے ایم یو کورٹ ممبران کا انتخاب ابھی تک نہیں کرایا گیا ہے۔ جب تک ان دونوں گورننگ باڈی کا الیکشن نہیں ہوگا تو نئے وائس چانسلر کا انتخاب کیسے عمل میں آئے گا۔

مزید پڑھیں:۔ National Voters Day Program at AMU: اے ایم یو میں قومی ووٹر ڈے پروگرام کا اہتمام
پروفیسر جسیم محمد کا کہنا ہے کہ معلوم ہوا ہے مرکزی حکومت کے محکمہ تعلیم کے ایک اعلی افسر کے ذریعہ وائس چانسلر طارق منصور کو ایک برس کی مدت کار کی توسیع کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، اس وجہ سے ہی وہ نئے وائس چانسلر کے انتخاب کی کارروائی شروع نہیں کر رہے۔ اس پورے معاملے کی جانچ کرائی جانی چاہیے۔ پروفیسر جسیم نے صدر جمہوریہ سے اس سلسلے میں ضروری پیش رفت کی امید ظاہر کی ہے۔
واضح رہے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور ایک برس کی مدت کار کی توسیع کے مطابق 17 مئی 2017 کو اے ایم یو کے وائس چانسلر 5 سال کی مدت کے لئے منتخب ہوئے تھے۔ جن کی مدت کار 16 مئی 2022 کو ختم ہو رہی ہے۔ ایک برس کی مدت کار کی توسیع کی افواہوں کے سبب ابھی تک یونیورسٹی میں آئندہ وائس چانسلر انتخابی عمل شروع نہیں کیا گیا ہے۔