ڈی ڈی سی چیئر پرسن نزہت اشفاق اور ڈپٹی چیئرپرسن گاندربل بلال احمد نے آج ہنگامی پریس کانفرنس طلب کر کے ضلع انتظامیہ گاندربل خصوصاً ڈی سی گاندربل پر کئی طرح کے الزامات لگائے اور اپنے دفتر پر تالا ڈال دیا۔ ان عہدیداروں کا مطالبہ ہے کہ انہیں اعتماد میں لے کر ضلع میں کام کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ خاص کر خاتون ڈپٹی کمشنر گاندربل کرتیکا جی ہمیں کسی بھی معاملے میں اعتماد میں لیے بغیر ہر کام کر رہی ہیں اور ہمیں بالکل بھی پتہ نہیں چل رہا ہے۔
ان عوامی نمائندوں نے الزام لگایا ہے کہ جس طرح سے ہمیں سکیورٹی اور دیگر مراعات دینے کا وعدہ کیا گیا تھا وہ زمینی سطح پر کہیں بھی نطر نہیں آرہا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ جموں کشمیر میں ڈی ڈی سی الیکشن کرانا میرا خواب تھا، تاہم وادی کشمیر میں کام کرنے والے بیوروکریٹس کی وجہ سے خاص طور پر ڈی سی گاندربل کی وجہ سے وزیر اعظم کے اس خواب پر پانی پھیر دیا گیا ہے۔
ان لوگوں کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہمیں پروٹوکول دینے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا لیکن کچھ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔