ETV Bharat / bharat

President Draupadi Murmu کیا سپریم کورٹ سے اوپر کوئی عدالت ہے، چیف جسٹس صاحب، بتائیں کہ لوگ کہاں جائیں، صدر دروپدی مرمو

ملک کی صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ آج بھی لوگوں کو 10-15-20 سال تک عدالتوں میں لڑنے کے بعد انصاف ملتا ہے، لیکن حقیقت میں انہیں وہ انصاف نہیں ملتا جو انہیں ملنا چاہیے۔

صدر دروپدی مرمو
صدر دروپدی مرمو
author img

By

Published : May 25, 2023, 7:47 AM IST

صدر دروپدی مرمو

رانچی: صدر دروپدی مرمو نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ جو لوگ برسوں انصاف کا انتظار کرتے ہیں، وہ انصاف کے انتظار میں رات کو سو نہیں سکتے، انہیں 10-15-20 سال بعد انصاف ملتا تو ہے لیکن انہیں وہ انصاف نہیں ملتا جو ملنا چاہیے۔ بہت سے لوگ میرے پاس آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میڈم ہمیں انصاف ملا، یہ ایک بڑا موضوع ہے اور اس پر غور کیا جانا چاہیے۔

جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقعے پر رانچی میں منعقد ایک پروگرام میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ اس کے لیے کوئی راستہ تلاش کیا جانا چاہیے اور اگر کوئی راستہ نہیں ہے تو اسے بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس پلیٹ فارم سے خطاب کر رہی ہوں، یہاں چیف جسٹس آف انڈیا بیٹھے ہیں۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے تمام ججز، دیگر عدالتوں کے وکلا کے ساتھ ساتھ وزیر قانون یہاں بیٹھے ہیں، ہاں، ایک بار اس موضوع پر غور کرنا ہے کہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ انصاف نہیں مل رہا تو توہین (کنٹپمٹ آف کورٹ) کرو، لیکن توہین عدالت کا مقدمہ درج کرنے کے بعد بھی حالات جوں کے توں رہیں گے۔ 7 سے 10 سال انتظار کرنا پڑے گا۔ حکم پھر آئے گا اور انصاف نہیں ہوگا، اس سے نکلنے کا کیا راستہ ہے؟

صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ حکومت ہند کے وزیر قانون کے ساتھ چیف جسٹس آف انڈیا، جھارکھنڈ کے چیف جسٹس، ہائی کورٹ کے جسٹس، سپریم کورٹ کے جسٹس، سول کورٹ کے جسٹس یہاں بیٹھے ہیں۔ آپ سب مل کر سوچیں کہ جن لوگوں کو انصاف مل رہا ہے، اگر انہیں ان کا حق نہیں مل رہا تو وہ کہاں جائیں؟ میں چیف جسٹس آف انڈیا سے پوچھ رہی ہوں کہ کیا سپریم کورٹ کے بعد کوئی عدالت ہے؟ آپ سب اس پر غور کریں اور اس کے لیے کوئی راستہ بھی نکالیں، اگر قانون ہے تو اس پر عمل کیا جائے اور اگر قانون نہیں ہے تو اس کے لیے قانون بنایا جائے۔

مزید پڑھیں: NDRI Convocation ملک کی ترقی میں طلباء کا اہم تعاون کی توقع، طلبا نیا سیکھنے کی کوشش کریں، مرمو

جھارکھنڈ میں ہائی کورٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقعے پر صدر جمہوریہ نے کہا کہ میں اس بات کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آج چیف جسٹس آف انڈیا نے اس پلیٹ فارم سے ہندی میں اپنی تقریر کی۔ میں گزارش کرنا چاہتی ہوں کہ جب ہندی ایسے پلیٹ فارم سے بولی جائے گی تو زبان کا وقار بھی لوگوں کو سمجھ آئے گا اور زبان بھی پھیلے گی۔ اس پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر تشدد میں جلد انصاف کی بات کی جا رہی ہے جسے ایک بہتر قدم کہا جا سکتا ہے لیکن اس پر بھی غور کرنا ہو گا کہ گنجائش سے زیادہ لوگوں کو جیلوں میں رکھا گیا ہے جس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی نئی عمارت کی تعمیر سے عدالتی نظام اور جھارکھنڈ کے لوگوں کو یقینی طور پر انصاف ملے گا، اس کے لیے میں جھارکھنڈ کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ اس کے ساتھ ساتھ عدلیہ سے درخواست کرتی ہوں کہ ان مقدمات پر زیادہ توجہ دی جائے جس سے جلد نمٹا جا سکے۔

صدر دروپدی مرمو

رانچی: صدر دروپدی مرمو نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ جو لوگ برسوں انصاف کا انتظار کرتے ہیں، وہ انصاف کے انتظار میں رات کو سو نہیں سکتے، انہیں 10-15-20 سال بعد انصاف ملتا تو ہے لیکن انہیں وہ انصاف نہیں ملتا جو ملنا چاہیے۔ بہت سے لوگ میرے پاس آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میڈم ہمیں انصاف ملا، یہ ایک بڑا موضوع ہے اور اس پر غور کیا جانا چاہیے۔

جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقعے پر رانچی میں منعقد ایک پروگرام میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ اس کے لیے کوئی راستہ تلاش کیا جانا چاہیے اور اگر کوئی راستہ نہیں ہے تو اسے بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس پلیٹ فارم سے خطاب کر رہی ہوں، یہاں چیف جسٹس آف انڈیا بیٹھے ہیں۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے تمام ججز، دیگر عدالتوں کے وکلا کے ساتھ ساتھ وزیر قانون یہاں بیٹھے ہیں، ہاں، ایک بار اس موضوع پر غور کرنا ہے کہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ انصاف نہیں مل رہا تو توہین (کنٹپمٹ آف کورٹ) کرو، لیکن توہین عدالت کا مقدمہ درج کرنے کے بعد بھی حالات جوں کے توں رہیں گے۔ 7 سے 10 سال انتظار کرنا پڑے گا۔ حکم پھر آئے گا اور انصاف نہیں ہوگا، اس سے نکلنے کا کیا راستہ ہے؟

صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ حکومت ہند کے وزیر قانون کے ساتھ چیف جسٹس آف انڈیا، جھارکھنڈ کے چیف جسٹس، ہائی کورٹ کے جسٹس، سپریم کورٹ کے جسٹس، سول کورٹ کے جسٹس یہاں بیٹھے ہیں۔ آپ سب مل کر سوچیں کہ جن لوگوں کو انصاف مل رہا ہے، اگر انہیں ان کا حق نہیں مل رہا تو وہ کہاں جائیں؟ میں چیف جسٹس آف انڈیا سے پوچھ رہی ہوں کہ کیا سپریم کورٹ کے بعد کوئی عدالت ہے؟ آپ سب اس پر غور کریں اور اس کے لیے کوئی راستہ بھی نکالیں، اگر قانون ہے تو اس پر عمل کیا جائے اور اگر قانون نہیں ہے تو اس کے لیے قانون بنایا جائے۔

مزید پڑھیں: NDRI Convocation ملک کی ترقی میں طلباء کا اہم تعاون کی توقع، طلبا نیا سیکھنے کی کوشش کریں، مرمو

جھارکھنڈ میں ہائی کورٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقعے پر صدر جمہوریہ نے کہا کہ میں اس بات کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آج چیف جسٹس آف انڈیا نے اس پلیٹ فارم سے ہندی میں اپنی تقریر کی۔ میں گزارش کرنا چاہتی ہوں کہ جب ہندی ایسے پلیٹ فارم سے بولی جائے گی تو زبان کا وقار بھی لوگوں کو سمجھ آئے گا اور زبان بھی پھیلے گی۔ اس پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر تشدد میں جلد انصاف کی بات کی جا رہی ہے جسے ایک بہتر قدم کہا جا سکتا ہے لیکن اس پر بھی غور کرنا ہو گا کہ گنجائش سے زیادہ لوگوں کو جیلوں میں رکھا گیا ہے جس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی نئی عمارت کی تعمیر سے عدالتی نظام اور جھارکھنڈ کے لوگوں کو یقینی طور پر انصاف ملے گا، اس کے لیے میں جھارکھنڈ کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ اس کے ساتھ ساتھ عدلیہ سے درخواست کرتی ہوں کہ ان مقدمات پر زیادہ توجہ دی جائے جس سے جلد نمٹا جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.