ETV Bharat / bharat

عسکریت پسندی کے الزام میں گرفتار ذیشان سو فیصد بے قصور، پڑوسیوں کا دعویٰ

author img

By

Published : Sep 15, 2021, 11:22 AM IST

Updated : Sep 15, 2021, 12:05 PM IST

پریاگ راج میں کریلی تھانہ علاقہ سے عسکریت پسندی کے الزام میں گرفتار ذیشان قمر کو ان کے پڑوسیوں نے 100 فیصد بے قصور قرار دیتے ہوئے اسے فرضی کیس میں پھنسانے کا الزام عائد کیا ہے۔ یو پی اے ٹی ایس اس معاملے کی چھان بین کر رہی ہے۔ ذیشان ایک سال قبل لاک ڈاؤن کے دوران دبئی سے واپس آیا تھا۔

http://10.10.50.80:6060//finalout3/odisha-nle/thumbnail/15-September-2021/13068013_760_13068013_1631680462033.png
http://10.10.50.80:6060//finalout3/odisha-nle/thumbnail/15-September-2021/13068013_760_13068013_1631680462033.png

اترپردیش اے ٹی ایس کی ٹیم نے ذیشان کو کریلی تھانہ علاقہ سے گرفتار کیا ہے۔ گرفتار نوجوان پر آئی ایس آئی جیسی عسکریت پسند تنظیم کے ساتھ مل کر ملک کو دہشت زدہ کرنے کی سازش کا الزام ہے۔

یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم نے گرفتار کیے گئے ذیشان قمر کی نشاندہی پر نینی علاقے سے دھماکہ خیز ڈیوائس بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ذیشان پر پاکستان میں خصوصی تربیت حاصل کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

پولیس اور اے ٹی ایس کی ٹیم اس معاملے کی سبھی پہلوؤں کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

یوپی اے ٹی ایس

حالانکہ ذیشان کے ارکان خاندان اور پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ ذیشان پر لگے الزامات بے بنیاد ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ذیشان کو غیر ضروری طور پر پھنسایا جا رہا ہے۔

دہلی پولیس کے خصوصی سیل اور یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم نے پریاگراج کے کریلی اور نینی علاقوں میں چھاپے مارے۔ اس کارروائی میں پریاگ راج کے ذیشان قمر کو یو پی اے ٹی ایس کی ٹیم گرفتار کر کے اپنے ساتھ لے گئی۔

اے ٹی ایس کی ٹیم نے ذیشان کے علاوہ ایک اور نوجوان کو حراست میں لے کر اس سے پوچھ گچھ کر ہی ہے۔ گرفتار ذیشان قمر کے آئی ایس آئی سے کنکشن کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔

اے ٹی ایس ٹیم نے یوپی کے مختلف اضلاع میں چھاپے ماری کی ہے ۔ اور ذیشان سمیت تین مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کر ہی ہے۔

پریاگ راج کے کریلی تھانہ علاقہ کے جی ٹی بی نگر کے رہنے والے ذیشان قمر نے نینی میں زرعی یونیورسٹی سے ایم بی اے کی تعلیم حاصل کی تھی۔ اس کے بعد وہ ایک خلیجی ملک چلے گئے۔ جہاں وہ ایک نجی کمپنی میں بطور اکاؤنٹنٹ ملازمت کرتے تھے۔

گذشتہ سال لاک ڈاؤن کے بعد وہ پریاگ راج واپس آئے تھے۔ تب سے ذیشان نے پریاگ راج کے قرب و جوار کے علاقوں میں کھجوروں کا کاروبار شروع کیا تھا۔

ذیشان کی شادی دو سال قبل ہوئی تھی۔ وہ گھرمیں اپنی بیوی، والد اور بہنوں کے ساتھ رہتا تھا۔

ذیشان قمر کے والد قمرالزماں نے اے ٹی ایس کی جانب سے بیٹے کی گرفتاری کو سازش کا حصہ قرار دیا ہے۔

ان کے مطابق ذیشان کا کسی عسکریت تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کے فرزند کو بغیر کسی وجہ کے پھنسایا گیا ہے۔ ساتھ ہی ذیشان کے پڑوسی ایڈوکیٹ بھی یہ ماننے کے لیے تیار نہیں ہے کہ ذیشان کا کسی بھی دہشت گرد تنظیم سے کوئی تعلق ہو سکتا ہے۔

ہائی اسکول اور کانونٹ اسکول سے انٹر کے بعد ذیشان نے الہ آباد یونیورسٹی سے بی اے کیا۔ اس کے بعد اس نے نینی میں سیم ہیگن بوٹم یونیورسٹی آف ایگریکلچر سے ایم بی اے کیا۔

چھ سال قبل جب اسے دبئی کی ایک کمپنی میں ملازت ملی تو وہ بیرون ملک چلے گئے۔ دبئی میں قیام کے دوران وہ ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد دو بار بھارت آئے۔

مزید پڑھیں:اترپردیش: متعدد مقامات پر یو پی اے ٹی ایس کے چھاپے، چار گرفتار

سال 2020 میں وہ نوکری چھوڑ کر بھارت واپس آگئے۔ اس سال جنوری میں اس کی شادی فیروز آباد میں ہوئی۔ ذیشان کے والد قمرالزماں عرف قمر عابدی کا پریاگ راج کے کریلی علاقے میں ایک عالی شان مکان ہے ۔

اترپردیش اے ٹی ایس کی ٹیم نے ذیشان کو کریلی تھانہ علاقہ سے گرفتار کیا ہے۔ گرفتار نوجوان پر آئی ایس آئی جیسی عسکریت پسند تنظیم کے ساتھ مل کر ملک کو دہشت زدہ کرنے کی سازش کا الزام ہے۔

یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم نے گرفتار کیے گئے ذیشان قمر کی نشاندہی پر نینی علاقے سے دھماکہ خیز ڈیوائس بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ذیشان پر پاکستان میں خصوصی تربیت حاصل کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

پولیس اور اے ٹی ایس کی ٹیم اس معاملے کی سبھی پہلوؤں کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

یوپی اے ٹی ایس

حالانکہ ذیشان کے ارکان خاندان اور پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ ذیشان پر لگے الزامات بے بنیاد ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ذیشان کو غیر ضروری طور پر پھنسایا جا رہا ہے۔

دہلی پولیس کے خصوصی سیل اور یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم نے پریاگراج کے کریلی اور نینی علاقوں میں چھاپے مارے۔ اس کارروائی میں پریاگ راج کے ذیشان قمر کو یو پی اے ٹی ایس کی ٹیم گرفتار کر کے اپنے ساتھ لے گئی۔

اے ٹی ایس کی ٹیم نے ذیشان کے علاوہ ایک اور نوجوان کو حراست میں لے کر اس سے پوچھ گچھ کر ہی ہے۔ گرفتار ذیشان قمر کے آئی ایس آئی سے کنکشن کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔

اے ٹی ایس ٹیم نے یوپی کے مختلف اضلاع میں چھاپے ماری کی ہے ۔ اور ذیشان سمیت تین مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کر ہی ہے۔

پریاگ راج کے کریلی تھانہ علاقہ کے جی ٹی بی نگر کے رہنے والے ذیشان قمر نے نینی میں زرعی یونیورسٹی سے ایم بی اے کی تعلیم حاصل کی تھی۔ اس کے بعد وہ ایک خلیجی ملک چلے گئے۔ جہاں وہ ایک نجی کمپنی میں بطور اکاؤنٹنٹ ملازمت کرتے تھے۔

گذشتہ سال لاک ڈاؤن کے بعد وہ پریاگ راج واپس آئے تھے۔ تب سے ذیشان نے پریاگ راج کے قرب و جوار کے علاقوں میں کھجوروں کا کاروبار شروع کیا تھا۔

ذیشان کی شادی دو سال قبل ہوئی تھی۔ وہ گھرمیں اپنی بیوی، والد اور بہنوں کے ساتھ رہتا تھا۔

ذیشان قمر کے والد قمرالزماں نے اے ٹی ایس کی جانب سے بیٹے کی گرفتاری کو سازش کا حصہ قرار دیا ہے۔

ان کے مطابق ذیشان کا کسی عسکریت تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کے فرزند کو بغیر کسی وجہ کے پھنسایا گیا ہے۔ ساتھ ہی ذیشان کے پڑوسی ایڈوکیٹ بھی یہ ماننے کے لیے تیار نہیں ہے کہ ذیشان کا کسی بھی دہشت گرد تنظیم سے کوئی تعلق ہو سکتا ہے۔

ہائی اسکول اور کانونٹ اسکول سے انٹر کے بعد ذیشان نے الہ آباد یونیورسٹی سے بی اے کیا۔ اس کے بعد اس نے نینی میں سیم ہیگن بوٹم یونیورسٹی آف ایگریکلچر سے ایم بی اے کیا۔

چھ سال قبل جب اسے دبئی کی ایک کمپنی میں ملازت ملی تو وہ بیرون ملک چلے گئے۔ دبئی میں قیام کے دوران وہ ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد دو بار بھارت آئے۔

مزید پڑھیں:اترپردیش: متعدد مقامات پر یو پی اے ٹی ایس کے چھاپے، چار گرفتار

سال 2020 میں وہ نوکری چھوڑ کر بھارت واپس آگئے۔ اس سال جنوری میں اس کی شادی فیروز آباد میں ہوئی۔ ذیشان کے والد قمرالزماں عرف قمر عابدی کا پریاگ راج کے کریلی علاقے میں ایک عالی شان مکان ہے ۔

Last Updated : Sep 15, 2021, 12:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.